جنت اللہ کےمحبوب بندوں کا آخری مقام ہے اور اطاعت گزروں کےلیے اللہ تعالیٰ کا عظیم انعام ہے ۔ یہ ایسا حسین اور خوبصورت باغ ہے جس کی مثال کوئی نہیں ۔یہ مقام مرنے کے بعد قیامت کے دن ان لوگوں کو ملے گا جنہوں نے دنیا میں ایمان لا کر نیک اور اچھے کام کیے ہیں۔ قرآن مجید نے جنت کی یہ تعریف کی ہے کہ اس میں نہریں بہتی ہوں گی، عالیشان عمارتیں ہوں گی،خدمت کے لیےحور و غلمان ملیں گے، انسان کی تمام جائز خواہشیں پوری ہوں گی، اور لوگ امن اور چین سے ابدی زندگی بسر کریں گے۔نبی کریم ﷺنے فرمایا ہے کہ:’’جنت میں ایسی ایسی نعمتیں ہیں جنھیں کسی آنکھ نے دیکھا نہیں نہ کسی کان نے ان کی تعریف سنی ہے نہ ہی ان کا تصور کسی آدمی کے دل میں پیدا ہوا ہے۔‘‘(صحیح مسلم: 2825) اور ارشاد باری تعالیٰ ہے’’ابدی جنتوں میں جتنی لوگ خود بھی داخل ہوں گے اور ان کے آباؤاجداد، ان کی بیویوں اور اولادوں میں سے جو نیک ہوں گے وہ بھی ان کے ساتھ جنت میں جائیں گے، جنت کے ہر دروازے سے فرشتے اہل جنت کے پاس آئیں گے اور کہیں گے تم پر سلامتی ہو یہ جنت تمھارے ص...
دنیا دارالامتحان ہے اس میں انسانوں کو آزمایا جاتا ہے۔ آزمائش سے کسی مومن کوبھی مفر نہیں۔ اسے اس جہاں میں طرح طرح کی مشکلات اور پریشانیوں کاسامنا کرنا پڑتاہے۔ قسم قسم کےہموم وغموم اس پر حملہ آور ہوتے ہیں۔ اور یہ تمام مصائب وآلام بیماری اور تکالیف سب کچھ منجانب اللہ ہیں اس پر ایمان و یقین رکھنا ایک مومن کے عقیدے کا حصہ ہے کیوں کہ اچھی اور بری تقدیر کا مالک ومختار صر ف اللہ کی ذات ہے۔ اللہ تعالیٰ اپنے بندوں میں سےجنہیں چاہتا ہے انہیں آزمائش میں مبتلا کردیتا ہے تاکہ وہ اطاعت پر مضبوط ہوکر نیکی کے کاموں میں جلدی کریں اور جو آزمائش انہیں پہنچی ہے۔ اس پر وہ صبر کریں تاکہ انہیں بغیر حساب اجر و ثواب دیا جائے۔ اور یقیناً اللہ کی سنت کا بھی یہی تقاضا ہےکہ وہ اپنے نیک بندوں کو آزماتا رہے تاکہ وہ ناپاک کو پاک سے نیک کو بد سے اور سچے کو جھوٹے سے جدا کردے ۔ لیکن جہاں تک ان کے اسباب کا تعلق ہے تو وہ سراسر انسان کے اپنے کئے دھرے کا نتیجہ سمجھنا چاہیے جیسا کہ ارشاد باری تعالیٰ ہے ’’جو کچھ تمہیں مصائب پہنچتے ہیں وہ تمہارے ہی کردار کا نتیجہ ہیں جبکہ تم...
وہ لوگ معراجِ سعادت پاتے ہیں جو قرآن کی تعلیم وتعلّم کو اپنی مشغولیت اور زندگی کا حصہ بنا لیتے ہیں ۔ نبیﷺ نے ایسے اصحاب خوش بخت کو بہترین‘ افضل‘ اہل اللہ اور خدا کے خاص بندے جیسے القابات دے کرشان بخشی ہے۔ ان کی عزت ورفعت کے کیا کہنے کہ جنہیں دیکھ کر ذاتِ الٰہی ملائکہ کے سامنے رشک کرے کہ جس کی تخلیق پر تم معترض تھے‘ دیکھو وہی میرے کلام کو اپنی جلوت وخلوت کا مدارِ گفتگو بنائے ہوئے ہے۔قاری قرآن کو کل قیامت کو بہت سے اجر سے نوازا جائے گا مگرقارئ قرآن قراءت کے ساتھ ساتھ قرآن مجید میں فہم وتدبر بھی کرے۔۔ زیرِ تبصرہ کتاب عربی کتب کا اردو ترجمہ ہے جو نہایت سلیس ہے جس میں قارئ قرآن کے اوصاف اور آداب تلاوت سے متعلقہ تفصیل ذکر کی گئی ہے۔ اس کے دو بڑے حصے کیے جا سکتے ہیں پہلے حصے میں قرآن کے اوصاف وخصائل کو نہایت عمدہ پیرائے میں بیان کیا گیا ہےکہ قاری کو کیسا ہونا چاہیے اور کیسا نہیں اور نہایت اختصار اور جامعیت سے کام لیا گیا ہے‘ اور دوسرے حصے میں مصحفِ قرآنی کے آداب بیان کیے گئے ہیں جنہیں عموماً نظر انداز کیا جاتا ہے۔۔ یہ کتاب&rsqu...
جو شخص قرآن مجید کو حفظ کرنے کے بعداس پر عمل کرتا ہے اللہ تعالٰی اسے اجر عظیم سے نوازتے ہیں ۔اور اسے اتنی عزت وشرف سے نوازا جاتا ہے کہ وہ کتاب اللہ کو جتنا پڑھتا ہے اس حساب سے اسے جنت کے درجات ملتے ہیں ۔سیدنا عبداللہ بن عمر بیان کرتے ہیں کہ نبی ﷺ نے ارشاد فرمایا :’’ صاحب قرآن کوکہا جائے گا کہ جس طرح تم دنیا میں ترتیل کے ساتھ قرآن مجید پڑھتے تھے آج بھی پڑھتے جاؤ جہاں تم آخری آیت پڑھوگے وہی تمہاری منزل ہوگی ۔ زیر نظر کتاب’’تحفۃ الحفاظ‘‘ محترم فیض اللہ ناصر حفظہ اللہ (فاضل جامعہ لاہور الاسلامیہ ،لاہور ) کی کاوش ہے ۔اس کتاب میں انہوں نے مختصر طور پر عقائد ،عبادات، اخلاقیات اور معاملات سے متعلق صحیح ومستند احادیث اور روز مرہ کی مسنون دعائیں اور اذکار شامل کر کے نہایت آسان اور جامع سا نصاب بنادیا ہے تاکہ حافظِ قرآن صرف قرآن کریم کےالفاظ وکلمات کا حافظ ہی نہ رہے بلکہ عمل میں رغبت اختیار کرے اور ایسا مثالی مسلمان بن جائے کہ اس کی دنیوی زندگی بھی خوب صورت ہوجائے اور آخرت بھی سنور جائے ۔یہ کتاب صرف حف...
انسان کی فوز و فلاح کے لیے ایمان کے ساتھ اعمال صالحہ کا ہونا بھی لازمی امر ہے۔ اگر اعمال صالحہ نہیں ہونگے تو ایمان بھی فائدہ نہ دے گا کیونکہ اللہ تعالیٰ نے قرآن مجید میں جہاں بھی کامیاب ایمان والوں کا ذکر کیا ہے ساتھ ہی بطور شرط اعمال صالحہ کا بھی ذکر کیا ہے۔ اور انسانی طبیعت کا یہ خاصہ ہے کہ وہ کم سے کم وقت میں زیادہ سے زیادہ نفع حاصل کرنا چاہتی ہے۔ شریعتِ اسلامیہ میں احکامات الہیہ پر عمل کرنے کی تاکید کے ساتھ ساتھ ان اعمال کا اجر و ثواب بھی بیان کیا گیا ہے تاکہ انسان کو عمل کی رغبت پیدا ہو۔ اعمال انسانی زندگی کے کسی بھی گوشہ سے تعلق رکھتے ہوں خواہ مالی معاملات ہوں، روحانی یا زندگی کے تعبدی معاملات مثلاً نماز، روزہ، حج زکوٰۃ و دیگر عباداتی امور تمام معاملات پر عمل کرنے کا اجر و ثواب ذکر کیا گیا ہے۔ اس لیے اللہ تعالیٰ نے اپنے بندوں کو اعلیٰ مقام دینے کے لیے کتنے ہی چھوٹے چھوٹے اعمال کا اجر قیام اللیل ، روزہ ، حج و عمرہ اور جہاد فی سبیل اللہ جیسی بڑی بڑی عبادات کے اجر کے برابر قرار دیا ہے۔ تھوڑے وقت میں چھوٹے اعمال جو بہت بڑے ثواب کا باعث بنتے ہیں بڑی فضیلت...
رمضان المبارک کے روزے رکھنا اسلام کے بنیادی ارکان میں سے ہے نبی کریم ﷺ نے ماہ رمضان اور اس میں کی جانے والی عبادات کی بڑی فضیلت بیان کی ہے ۔روزہ کے احکام و مسائل سے آگاہی ہر روزہ دار کے لیے ضروری ہے ۔لیکن افسوس روزہ رکھنے والے بیشتر لوگ ان احکام و مسائل سے لاعلم ہوتے ہیں۔ زیرنظر کتابچہ’’ماہ رمضان میں کرنے کے کام‘‘فضیلۃ الشیخ حافظ فیض اللہ ناصر صاحب کا مرتب شدہ ہے۔انہوں نے یہ کتابچہ حافظ شفیق الرحمٰن زاہد(مدیر الحکمہ انٹرنیشنل)کی ترغیب پر تحریر کیا ہے اور اس میں رمضان المبارک میں اللہ کی محبت،مغفرت اور جنت کا حصول یقینی بنانے والے 20 ایسے امور بیان کیے ہیں جن پر عمل پیرا ہونے سے بندۂ مومن رمضان المبارک سے کماحقہ فائدہ اٹھا سکتا ہے۔ اللہ تعالیٰ مرتب موصوف کی تحقیقی و تصنیفی اور تدریسی جہود کو قبول فرمائے اور ان کے لیے صدقہ جاریہ بنائے ۔آمین (م۔ا)عبادات ۔روزے
اللہ تعالیٰ نے جن و انس کو اپنی عبادت کے لیے پیدا فرمایا ہے اور عبادات کی مختلف اقسام ہیں ۔مثلاً قولی،فعلی ،مالی ۔ مالی عبادت میں ایک عبادت قربانی بھی ہے۔ قربانی جد الانبیاء سیدنا ابراہیم علیہ السلام کی عظیم ترین سنت ہے ۔یہ عمل اللہ تعالیٰ کو اتنا پسند آیا کہ اس عمل کو قیامت تک مسلمانوں کے لیے عظیم سنت قرار دیا گیا۔ قرآن مجید نے بھی سیدنا ابراہیم علیہ السلام کی قربانی کے واقعہ کو تفصیل سے بیان کیا ہے ۔ پھر اہلِ اسلام کو اس اہم عمل کی خاصی تاکید ہے اور نبی کریم ﷺ نے زندگی بھر قربانی کے اہم فریضہ کو ادا کیا اور قرآن و احادیث میں اس کے واضح احکام و مسائل اور تعلیمات موجود ہیں ۔کتبِ احادیث و فقہ میں کتاب الاضاحی کے نام سے ائمہ محدثین فقہاء نے باقاعدہ ابواب بندی قائم کی ہے ۔ اور کئی اہل علم نے قربانی کے احکام و مسائل ، فضائل کے سلسلے میں کتابیں تصنیف کی ہیں۔ زیر نظر کتابچہ ’’قربانی کیسے کریں؟‘‘ محترم حافظ فیص اللہ ناصر حفظہ اللہ کا مرتب شدہ ہے انہوں نے اس کتابچہ میں قربانی کی اہمیت و فرضیت اور فضیلت ، قربانی کرنے والے شخ...
ہمارے درمیان ایسے بہت سے لوگ موجود ہیں جو کبیرہ گناہوں سے غافل و لا پروا رہتے ہوئے گناہوں اور بدکاریوں کی شاہراہ پر اندھا دھند دوڑتے چلے جا رہے ہیں۔ موت کا تصور اور قبر و حشر کے تمام تر معاملات ہمارے دماغوں سے محو ہو گئے ہیں۔ ہم ایسے لوگوں کو خواب غفلت سے جگانے کے لیے ابن النحاس الدمشقی نے ’تنبیہ الغافلین‘ کے نام سے کتاب لکھی۔ جس کا اردو قالب اس وقت آپ کے سامنے ہے۔ کتاب کا اردو ترجمہ حافظ فیض اللہ ناصر نے کیا ہے جو جامعہ لاہور الاسلامیہ کے فاضل اور علمی ذوق رکھنے والی شخصیت ہیں۔ اردو ترجمہ نہایت سلیس، رواں اور جاندار ہے، جس کی خاص بات یہ ہے کہ کسی بھی موقعہ پر یہ محسوس نہیں ہوتا کہ اصل کتاب عربی میں تھی۔ یہ کتاب کبیرہ و صغیرہ گناہوں پر ایک جامع کتاب ہے جس میں اس چیز کی نشاندہی کی گئی ہے کہ ہم کتنے ہی گناہوں کو عام طور پر بہت ہلکا، معمولی اور غیر اہم جان کر ان کا ارتکاب کرتے چلے جاتے ہیں لیکن وہ گناہ حقیقت میں ’گناہ کبیرہ‘ ہوتے ہیں نہ کہ صغیرہ۔ کتاب میں کبیرہ و صغیرہ گناہوں کی نشاندی کر کے غافل لوگوں کو جھنجوڑا گیا ہے کہ اگر وہ باز نہ ےئے تو اللہ کی پکڑ بہت سخ...
اللہ تعالیٰ نے حدیث او رحاملین حدیث کو بڑی عزت فضیلت اور شرف سے نوازا ہے او رحدیث رسول ﷺ کی خدمت او رحفاظت کےلیے اپنے انہی بندوں کا انتخاب فرمایا جو اس کے چنیدہ وبرگزیدہ تھے ان تمام عظیم المرتبت شخصیات میں بلند تر نام امام شافعی کا ہے حضرت امام کی حدیث وفقہ پر خدمات اہل علم سے مخفی نہیں۔زیر نظر کتاب ''مسند امام شافعی '' اپنی افضلیت وفوقیت کی بناء پر جداگانہ مقام رکھتی ہے کیونکہ اس میں امام شافعی کی روایت کردہ احادیث کو جمع کیاگیا ہے ان احادیث کا انتخاب ہی اس کی سب سےاہم خاصیت ہے ایسی احادیث کو منتخب کیا گیا ہے جن میں مختصر مگر جامعیت کے ساتھ جملہ احکام شریعت کو سمودیاگیا ہے ۔اس کتاب کے ترجمے کی سعادت محتر م حافظ فیض اللہ ناصر﷾ (فاضل جامعہ لاہور الاسلامیہ،لاہور) نے حاصل کی ہےموصوف اس کتاب کےعلاوہ بھی کئی کتب کے مترجم ومؤلف ہیں اللہ فاضل مترجم کی جہود کوقبول فرمائے اور ان کے زور قلم اور علم وعمل میں اضافہ فرمائے۔(آمین)(م۔ا)
اسلامی آداب و اخلاقیات حسنِ معاشرت کی بنیاد ہیں،ان کے نہ پائے جانے سے انسانی زندگی اپنا حسن کھو دیتی ہے ۔ حسنِ اخلاق کی اہمیت اسی سے دو چند ہو جاتی ہے کہ ہمیں احادیث مبارکہ سے متعدد ایسے واقعات ملتے ہیں کہ جن میں عبادت و ریاضت میں کمال رکھنے والوں کے اعمال کو صرف ان کی اخلاقی استواری نہ ہونے کی بنا پر رائیگاں قرار دے دیا گیا۔حسن ِاخلاق سے مراد گفتگو اور رہن سہن سے متعلقہ امور کو بہتر بنانا ہی نہیں ہے بلکہ اسلامی تہذیب کے تمام تر پہلوؤں کو اپنانا اخلاق کی کامل ترین صورت ہے ۔زیر نظر کتاب ''زندگی ایسے گزاریں'' امام بیہقی ،ابوبکر احمد بن حسین بن علی (384۔458ھ) کی اخلاقیات و آداب کے موضوع پر مایہ ناز کتاب ''الآداب'' کا اردو ترجمہ ہے ۔ اس کتاب کا رواں اور سلیس ترجمہ کرنے کی سعادت مولانا حافظ فیض اللہ ناصر﷾(فاضل جامعہ لاہور الاسلامیہ ،لاہور) کو حاصل ہوئی۔محترم حافظ صاحب نے ترجمہ کے ساتھ ساتھ انتہائی محنت شاقہ سے بہترین فوائد،نادر اضافہ جات کرتے ہوئے صرف صحیح اور حسن روایات پر مشتمل مجموعۂ احادیث پیش کرنے کی خواہش کے پیش نظر ضعیف رو...
علم دين اہل اسلام کی بنیادی ضرورتوں میں سے سب سے زیادہ ضروری ہے اس لیے کہ یہ دنیا میں سعادت مندی اور آخرت میں کامیابی کا ذریعہ ہے ۔ یہی وجہ ہے کہ مسلمانوں کی ایک کثیر تعداد ہر دور میں علم ِدین کی مشتاق رہی ہے اور علماء وشیوخ کے حلقاتِ دروس سے مستفید ہونے کے لیے اہل ایمان نے اپنے گھر بار چھوڑے، دوسرے شہروں اور ممالک کی طرف لمبے لمبے سفر کیے اور علم کی پیاس بجھانے کی خاطر طرح طرح کی صعوبتیں اٹھائی ہیں ۔حصو ل علم کاشوق اور رغبت پیدا ہونا اللہ تعالیٰ کی بہت بڑی نعمت ہے کیونکہ علم ایسی دولت ہے جوصرف اسے ملتی ہے جس پر اللہ کی رحمت ہوتی ہے ۔اس عظیم وپاکیزہ علم کو پانے کے لیے بہت سے احباب جب تیار ہوجاتے ہیں تو طرح طرح کے سوالات ان کےذہنوں میں تذبدب پیدا کرنے لگتے ہیں کہ میں کہاں سے تعلیم حاصل کروں؟ کو ن سا ادارہ اور کس ادارے کا نصاب میرے لیے مفید ہوگا؟ اور تعلیم کےبعد میرا مستقبل کیا ہوگا ؟ توایسی صورت حال میں ان سوالات کےجوابات مہیا کرنا ا...
قرآن مجید میں ہے کہ اللہ کریم محتاج بندے کو ایسی جگہ سے رزق عطاکرتے ہیں جہاں سے اس کاگمان بھی نہیں ہوتا۔ بالکل ایسے ہی اللہ کریم اپنے موحد مگر گناہ گار بندوں کوبخشنے کےسامان وذرائع ایسے مقامات سے پیدا کرتے ہیں کہ بندے کا ذہن کبھی اس طرف گیا ہی نہیں ہوتا۔ بندہ گناہ کرتا ہے ،نافرمانیاں کرتا ہے مگر اللہ ارحم الراحمین اس سے اتنا پیارکرتا ہے کہ کوئی نہ کوئی بہانہ بناکر اس کو معاف کرتا رہتا ہے۔ اس کے گناہ معاف کر کے درجات بلند کرتا رہتا ہے ۔اس کودنیا میں بھی کامیابیاں عطا کرتا ہے اور آخرت میں اپنی رضا وخوشنودی کاسرٹیفکیٹ عطا کر کے جنتوں میں داخل کر دیتا ہے ۔ زیر تبصرہ کتاب’’ اللہ تعالیٰ کی بخشش کے انداز ‘‘علامہ ابن ابی الدنیا کی عربی کتاب ’’المرض والکفارات‘‘ کا سلیس ورواں اردو ترجمہ ہے ۔مترجم کتاب جناب حافظ فیض اللہ ناصر ﷾(فاضل جامعہ لاہور الاسلامیہ ،لاہور) نے ترجمہ کےعلاوہ اصل کتاب میں مزید اضافہ جات ، مقدمہ اور پھر مزید مفید وضاحتیں لکھ کر کتاب کو چار چاند لگا دیے ہیں۔موصوف اس کتاب کےعلاوہ کی کئی کتب کےمترجم...
چوتھی صدی ہجری کے نامور تاجدارِ حدیث امام دارقطنی ( (306 – 385جن کے تذکرے کے بغیر چوتھی صدی کی تاریخ نا مکمل رہتی ہے ۔ ان کا مکمل نام یہ ہے ابو الحسن علی بن عمر بن احمد بن مہدی بن مسعود بن النعمان بن دینار بن عبدللہ الدار قطنی البغدادی ہے، انہیں امام حافظ مجوِّد، شیخ الاسلام، محدث کے القاب سے یاد کیا جاتا ہے، ان کا تعلق بغداد کے محلہ دار قطن سے تھا جس کی وجہ سے انہیں الدارقطنی کہا جاتا ہے۔امام دارقطنی نے اپنے وطن کے علمی سرچشموں سے سیرابی حاصل کرنے کے بعد مختلف ممالک کا سفر کیا اور بڑے بڑے ائمہ کرام سے تعلیم حاصل کی جن میں ابی القاسم البغوی، یحیی بن محمد بن صاعد، ابی بکر بن ابی داود، ابی بکر النیسابوری، الحسین بن اسماعیل المحاملی، ابی العباس ابن عقدہ، اسماعیل الصفار، اور دیگر شامل ہیں۔امام دارقطنی ، علل حدیث اور رجالِ حدیث ، فقہ، اختلاف اور مغازی اور ایام الناس پر دسترس رکھتے تھے۔آپ کی امامت وثقاہت پر تمام محدثین کا اتفاق ہے۔حافظ عبد ا...
قرآن مجید اللہ تعالیٰ کی مقدس اور محترم کتاب ہے۔ جو جن وانس کی ہدایت ورہنمائی کے لیے نازل کی گئی ہے ۔ اس کا پڑھنا باعث اجراوثواب ہے اوراس پر عمل کرنا تقرب الی اللہ او رنجاتِ اخروی کا ذریعہ ہے ۔ یہ قرآن باعث اجروثواب اسی وقت ہوگا کہ جب اس کی تلاوت آدابِ تلاوت کو ملحوظ ِخاطر رکھ کر کی جائے ۔آداب تلاوِت میں سے یہ ہے کہ قرآ ن مجید کی تعلیم اور تلاوت خالصۃً اللہ کی رضا کیلئے ہو جس میں ریا کاری کا دخل نہ ہو ۔ زیر تبصرہ کتا ب’’تلاوت قرآن اور ذکر الہی کےسنہری اوراق ‘‘ دکتور سید بن حسین العفانی کی عربی زبان میں تحریرشدہ کتاب کا سلیس اردو ترجمہ ہے ۔یہ کتاب قرآن مجید کےفضائل ، اس کی تلاوت کےآداب اور اس سے متعلقہ بہت سےاحکام پر مشتمل ہے ۔ کتاب ہذا کےمترجم فاضل دوست حافظ فیض اللہ ناصر ﷾ نے استاذ القراء قاری محمد ابراہیم میر محمدی ﷾ کے حکم پر سلیس ،شگفتہ اور رواں ودواں ترجمہ کیا ہے۔اس کتاب میں ہمارے بہت سے اسلاف کے شوقِ تلاوت اور خصوصی رغبت واہتمام کے ایسے واقعات بھی بیان ہوئے ہیں جن پر بظاہر یقین کرنا مشکل ہے لیکن وہ سیرا ورتراجم کی کتب میں محف...
جو شخص قرآن مجید کو حفظ کرنے کے بعداس پر عمل کرتا ہے اللہ تعالٰی اسے اجر عظیم سے نوازتے ہیں ۔اور اسے اتنی عزت وشرف سے نوازا جاتا ہے کہ وہ کتاب اللہ کو جتنا پڑھتا ہے اس حساب سے اسے جنت کے درجات ملتے ہیں ۔سیدنا عبداللہ بن عمر بیان کرتے ہیں کہ نبی ﷺ نے ارشاد فرمایا :’’ صاحب قرآن کوکہا جائے گا کہ جس طرح تم دنیا میں ترتیل کے ساتھ قرآن مجید پڑھتے تھے آج بھی پڑھتے جاؤ جہاں تم آخری آیت پڑھوگے وہی تمہاری منزل ہوگی ۔‘‘( جامع ترمذی: 2914 )’’ صاحب قرآن ‘‘سے مراد حافظِ قرآن ہے اس لیے کہ نبی ﷺکا فرمان ہے یؤم القوم اقرؤهم لکتاب الله ’’یعنی لوگوں کی امامت وہ کرائےجو کتاب اللہ کا سب سے زيادہ حافظ ہو ۔‘‘تو جنت کے اندردرجات میں کمی وزیادتی دنیا میں حفظ کے اعتبار سے ہوگی نا کہ جس طرح بعض لوگوں کا خیال ہے کہ اس دن جتنا وہ پڑھے گا اسے درجات ملیں گے ، لہذا اس میں قرآن مجید کے حفظ کی فضيلت ظاہر ہے ، لیکن شرط یہ ہے کہ اسے اللہ تعالی کی رضا کے لیے حفظ کیا گیا ہو۔ مزید مطالعہ۔۔۔
کتاب اللہ اور سنت رسول ﷺدینِ اسلامی کے بنیادی مآخذ ہیں۔ احادیث رسول ﷺ کو محفوظ کرنے کے لیے کئی پہلوؤں اور اعتبارات سے اہل علم نے خدمات انجام دیں۔ تدوینِ حدیث کا آغاز عہد نبوی سے ہوا صحابہ وتابعین کے دور میں پروان چڑھا او ر ائمہ محدثین کےدور میں خوب پھلا پھولا ۔مختلف ائمہ محدثین نے احادیث کے کئی مجموعے مرتب کئے او رپھر بعدمیں اہل علم نے ان مجموعات کے اختصار اور شروح ،تحقیق وتخریج او رحواشی کا کام کیا۔او ربعض محدثین نے احوال ظروف کے مطابق مختلف عناوین کےتحت احادیث کوجمع کیا۔انہی عناوین میں سے ایک موضوع ’’احادیثِ احکام‘‘ کوجمع کرنا ہے۔اس سلسلے میں امام عبد الحق اشبیلی کی کتاب ’’احکام الکبریٰ‘‘امام عبد الغنی المقدسی کی ’’عمدۃ الاحکام ‘‘علامہ ابن دقیق العید کی ’’الالمام فی احادیث الاحکام ‘‘او رحافظ...
جو شخص قرآن مجید کو حفظ کرنے کے بعداس پر عمل کرتا ہے اللہ تعالیٰ اسے اجر عظیم سے نوازتے ہیں ۔اور اسے اتنی عزت وشرف سے نوازا جاتا ہے کہ وہ کتاب اللہ کو جتنا پڑھتا ہے اس حساب سے اسے جنت کے درجات ملتے ہیں ۔سیدنا عبداللہ بن عمر بیان کرتے ہیں کہ نبی ﷺ نے ارشاد فرمایا :’’ صاحب قرآن کوکہا جائے گا کہ جس طرح تم دنیا میں ترتیل کے ساتھ قرآن مجید پڑھتے تھے آج بھی پڑھتے جاؤ جہاں تم آخری آیت پڑھوگے وہی تمہاری منزل ہوگی ۔‘‘( جامع ترمذی: 2914 )’’ صاحب قرآن ‘‘سے مراد حافظِ قرآن ہے اس لیے کہ نبی ﷺکا فرمان ہے یؤم القوم اقرؤهم لکتاب الله ’’یعنی لوگوں کی امامت وہ کرائےجو کتاب اللہ کا سب سے زيادہ حافظ ہو ۔‘‘تو جنت کے اندردرجات میں کمی وزیادتی دنیا میں حفظ کے اعتبار سے ہوگی نا کہ جس طرح بعض لوگوں کا خیال ہے کہ اس دن جتنا وہ پڑھے گا اسے درجات ملیں گے ، لہذا اس میں قرآن مجید کے حفظ کی فضيلت ظاہر ہے ، لیکن شرط یہ ہے کہ اسے اللہ تعالیٰ کی رضا کے لیے حفظ کیا گیا ہو۔ مزید مطالعہ۔۔۔
اللہ تعالیٰ نے انسان کو اپنی عبادت کے لیے پیدا کیا ہے ۔ اس کے لیے کچھ ایسے مواسم کا انتخاب فرمایا ہے جن میں عبادت باقی ایام کی بہ نسبت زیادہ افضل ہوتی ہے، انہی مواسم میں سے ذوالحجہ کے پہلے عشرہ میں عبادت کو خاص اہمیت حاصل ہے۔ قرآن و سنت میں اس کی بڑی فضیلت و عظمت بیان کی گئی ہے مسلمان ہمیشہ سے اس کی قدر و منزلت کا اہتمام کرتے آئے ہیں بعض اہل علم کے نزدیک ذوالحجہ کے پہلے دس دن رمضان کے آخری دس دنوں سے بھی افضل ہیں ۔ زيرنظر کتابچہ ’’عشرہ ذوالحجہ کے 44 فضائل و مسائل‘‘سعودی عرب کے نامور عالم دین فضیلۃ الشیخ محمد صالح المنجد حفظہ اللہ کے عربی رسالہ 44 فائدة في عشر ذي الحجة کا اردو ترجمہ ہے۔شیخ نے اس کتابچہ میں ذوالحجہ کے پہلے دس دنوں سے متعلق عبادات کا خلاصہ اور فوائد کو اہم نکات کی صورت میں بیان کیا ہے۔محترم حافظ فیض اللہ ناصر حفظہ اللہ نے اسے اردو قالب میں ڈھالنے کی سعادت حاصل کی ہے۔(م۔ا)