آج مسلم معاشرہ میں عقیدہ و عمل کی تباہی اور اخلاقی زبوں حالی تمام تر حدود و قیود تجاوز کر رہی ہے۔ ہر طرف بے حیائی، معاصی و منکرات، بے راہ روی، خلفشار اور انارکی عام ہے۔ اسلامی اخلاق و رویے روبہ زوال ہے۔ جبکہ قرآن کریم اور احادیث مبارکہ میں جا بجا اسلامی اخلاق و آداب اپنانے، اللہ سے ڈرنے اور آخرت کو یاد رکھنے کی نہایت تاکید اور تلقین فرمائی گئی ہے۔ محترم عبداللہ دانش نے امر بالمعروف و نہی عن المنکر ایسا عظیم فریضہ ادا فرماتے ہوئے معاشرتی اور سماجی برائیوں اور بیماریوں کی نشاندہی کرتے ہوئے ایک جامع، مفید اور اصلاحی بیڑہ اٹھایا ہے۔ ’مقالات دانش‘ عمومی زندگی میں درپیش مشکلات و مسائل اور ان کے حل پر مبنی ایک انتہائی جامع اور خوبصورت کاوش ہے جو عوام و خواص سب کے لیے یکساں مفید ہے۔ کتاب میں موضوع کی مناسبت سے عربی اشعار کا بڑا جاندار اور برمحل استعمال اور استدلال کیا گیا ہے۔ جو نفس مضمون کو اور بھی چار چاند لگا دیتا ہے۔ اسی لیے عربی اشعار کا حتی الامکان لفظی قید سے بالا تر ہو کر آسان فہم اور سلیس اردو ترجمہ کر دیا گیا ہے۔ ’مقالات دانش‘ کے مطالعہ سے معاشرتی، معاشی، س...
حج بیت اللہ ارکانِ اسلام میں سے ایک اہم ترین رکن ہے۔ بیت اللہ کی زیارت او رفریضۂ حج کی ادائیگی ہر صاحب ایمان کی تمنا اور آرزو ہے۔ ہر صاحب استطاعت اہل ایمان کے لیے زندگی ایک دفعہ فریضہ حج کی ادائیگی فرض ہے۔حج کے منکر کا ایمان کامل نہیں ہے اور وہ دائرہ اسلام سےخارج ہے ۔اجر وثواب کے لحاظ سے یہ رکن بہت زیادہ اہمیت کاحامل ہے۔ تمام كتب حديث وفقہ میں اس کی فضیلت اور احکام ومسائل کے متعلق ابو اب قائم کیے گئے ہیں اور تفصیلی مباحث موجود ہیں ۔حدیث نبویﷺ ہےکہ آپ نےفرمایا الحج المبرور لیس له جزاء إلا الجنة ’’حج مبرور کا ثواب جنت سوا کچھ اور نہیں ۔اس موضوع پر اب تک اردور عربی زبان میں چھوٹی بڑی بیسیوں کتب لکھی جاچکی ہیں زیرنظر کتاب بھی اس سلسلے کی ایک اہم کوشش ہے جس میں مؤلف نے اختصار کے ساتھ حج کےاحکام ومسائل کوبیان کی...
ویسے تو انسانی جسم کا ہر عضو نہویت قیمتی اور اہم ہے،لیکن دل کا مقام سب اعضاء انسانی میں بہت بلند ہے۔شعراء وادباء نے دل کے نہایت لطیف نقشے کھینچے ہیں۔دل ہمارے جسم کا سب سے اہم ترین عضو ہے۔دل نظام حیات کو بحال رکھنے کا اہم ترین جز اور جسم میں خون کی گردش کو رواں رکھنے کا ذریعہ ہے۔ اگر انسان کے سینے میں دل نہ ہو تو جسم میں جان نہ ہو اور انسانی زندگی قائم نہ رہ سکے۔نبی کریم ﷺ نے فرمایا: خبردار! جسم میں ایک لوتھڑا ہے اگر وہ درست رہے تو پورا جسم درست رہتا ہے اور اگر وہ بگڑ جائے بن پورا جسم بگڑ جاتا ہے ۔خبردار وہ "دل" ہے۔جس طرح ہم ظاہری اعتبار سے دل کی ممکنہ بیماریوں سے بچنے کے لئے چارہ جوئی کرتے ہیں اور پرہیز وعلاج کا اہتمام کرتے ہیں اس سے کہیں زیادہ ضروری ہے کہ ہم اپنے قلب کی پاکیزگی، صفائی اور پرہیزگاری کا اہتمام کریں کیونکہ یہ جسم عارضی ہے اور اس کو لگنے والے مرض عارضی ہے۔ اگر ان کا علاج رہ بھی گیا تو موت تمام دنیاوی تکلیفوں سے چھٹکارا دلا دینے والی ہے۔ جبکہ مرنے کے بعد آنے والا جہان عارضی نہیں اور نہ ہی اس کے انعامات ی...
شادی ایک سماجی تقریب ہے جو دنیا کے ہر مذہب ہر خطے اور ہر قوم میں جاری وساری ہے کیونکہ اس کا تعلق زندگی کی بقا اور تسلسل کے اس مخصوص عمل سے ہے جسے چھوڑ دینے سے نسلِ انسانی ہی منقطع ہوکررہ جائے گی۔اسکی اہمیت کےپیش نظر ہر قوم اور ہر مذہب نے اس کے لیے اپنے اپنے معاشرتی اور مذہبی پس منظر میں طریقے وضع کر رکھے ہیں ۔یہ طریقے بہت سی رسومات کا مجموعہ ہیں۔ان رسومات کے بعض پہلویا تو انتہائی شرم ناک ہیں یا اہل معاشرہ اور شادی کرانے والے شخص اوراس کے متعلقین کے لیے مالی اور جسمانی تکلف اور تکلیف کاباعث ہیں۔دینِ اسلام میں بھی شادی کوایک اہم معاشرتی تقریب کی حیثیت حاصل ہے ۔تقریب نکاح کاطریقہ اس قدر آسان ہونے کے باوجود ہمارے موجودہ معاشرے میں اسے ایک مشکل ترین تقریب بنادیاگیا ہے ۔بات طے کرنے سےلے کر قدم قدم پر ایسی رسومات ادا کی جاتی ہیں جن میں مال خرچ بھی ہوتا ہے اور متعلقین کوبھی بار با...
مولانا عبد اللہ دانش ﷾ (خطیب مسجد البدر، نیویارک )جامعہ سلفیہ ،فیصل آباد کےاولین فضلا میں سے ہیں ۔ ایک طویل عرصہ سے نیویارک امریکہ میں مقیم ہیں وہاں دعوتی ، تبلیغی، تصنیفی وتحقیقی میدان میں سرگرم عمل ہیں اور اشاعت علم کےفریضہ کو بخوبی انجام دے رہے ہیں 50 سے زائد چھوٹی بڑی کتابوں کے مصنف ہیں ۔ وہ عرصۂ دراز سے دیار غیر میں بیٹھ کر لوگوں کو سچے دین سے آگہی دے رے ہیں اور بے شمار لوگ ان کی دعوت سے متاثر ہوکر اسلام کی حقانیت کو تسلیم کر کےدائرۂ اسلام میں داخل ہوچکے ہیں ۔اللہ تعالیٰ ان کو صحت وسلامتی اور ایمان والی لمبی زندگی عطا فرمائے ۔ اور ان کی تبلیغی دعوتی، تحقیقی وتصنیفی، خطابتی وصحافتی خدمات کو قبول فرمائے۔ (آمین) زیر نظر کتاب’’بات سے بات‘‘ مولانا موصو ف کی ہی تصنیف لطیف ہے ۔انہوں نےعوام الناس اور خصوصاً دینی مدارس کےطلبا کی فکری رہنمائی کےلیے یہ کتاب مرتب کی ہے۔ کتاب اپنے عنوان ’’ بات سے بات‘‘ کی عملی تصویر نظر آت...
سیدنا حسین اپنے بھائی سیدنا حسن سے ایک سال چھوٹے تھے وہ نبی کریم ﷺ کے نواسے،سیدنا فاطمہ بنت رسول کے اور سیدنا علی لخت جگر تھے۔ سیدنا حسین ہجرت کے چوتھے سال شعبان کے مہینے میں پیدا ہوئے ۔آپ کی پیدائش پر رسول اللہ ﷺ بہت خوش ہوئے اور آپ کو گھٹی دی ۔رسول اللہ ﷺ نے آپ کا نام حسین رکھا ۔ساتویں دن آپ کا عقیقہ کیا گیا او ر سر کے بال مونڈے گئے ۔ رسالت مآب اپنے اس نواسے سے جتنی محبت فرماتے تھے اس کے واقعات دیکھنے والوں نے ہمیشہ یا درکھے۔ اکثر حدیثیں محبت اور فضیلت کی حسن وحسین دونوں صاحبزادوں میں مشترک ہیں۔ نبی کریم ﷺ نے اپنے سایہ عاطفت میں اپنے ان نواسوں کی تربیت کی ۔ سیدنا حسین نے پچیس حج پیدل کیے۔جہاد میں بھی حصہ لیتے رہے۔پہلا لشکر جس نے قیصر روم کے شہر قسطنطنیہ پر حملہ کیا۔اس میں بھی تشریف لے گئے۔ وہاں میزبان رسول حضرت ابو ایوب انصاری کی وفات ہوئی تو امام کے پیچھے ان کے جنازے میں بھی شریک ہوئے۔آخری مرتبہ جب مکہ میں موجود تھے اور حج کے ایام شروع ہو چکے تھے۔ مگر کوفیوں نے دھوکا دیا اور لکھا کہ ہمارا کوئی امیر نہیں۔ ہم س...
دورِ جدید کے اس خطرناک کورونا وائرس کے بارے میں بھی احادیثِ نبویہﷺ سے بہت سی رہنمائی ملتی ہے ۔ اور مسلمانوں کو زندگی کے ہر مسئلے کے بارے میں قرآن وسنت کا علم رکھنے والے علماے کرام سے ہی رہنمائی لینی چاہیے۔اب تک کورونا سے متعلق معلومات ، علاج ، احتیاط پر مشتمل کئی چھوٹی بڑی کتب مرتب ہوکر منظر عام پر آچکی ہیں ۔ محترم جناب عبد اللہ دانش صاحب(خطیب مسجد البدر نیویارک) کا مرتب شدہ زیر نظر کتابچہ بعوان’’کورونا وائرس طبی واجتہادی مسئلہ ہے‘‘ بھی اسی سلسلہ کی ایک کڑی ہے۔فاضل مرتب نے اس کتابچہ میں اس بات کو واضح کیا ہے کہ کورونا وائرس متعدی بیماری کا موجب پہلی باردنیا کے علم میں آیا ہے ،اس وائرس کا علم نہ مذاہب عالم کو پہلے سے تھانہ ہی قبل ازیں طب کا علم اس سے آشنا تھا۔(آمین) (م۔ا)
قرآن پاک کی تعلیمات اور رسول مقبولﷺ کی پاکیزہ زندگی کا مکمل اسوۂ حسنہ ہماری اصلاح اور رہنمائی کے لیے کافی ہے ۔ تاریخ گواہ ہے کہ ماضی میں جب تک مسلمانوں نے اپنے معاشرے کو اسلامی معاشرہ بنائے رکھا اس وقت تک مسلم قوم سر بلند رہی- جب مسلمانوں نے اسلامی تعلیمات کو پس پشت ڈال دیا امتِ مسلمہ میں اخلاقی زبوں حالی جڑ پکٹرتی چلی گئی اس لیے فلاح و کامیابی کے لیے اپنے معاشرے کی اصلاح کرنا ضرروی ہے۔ زیر نظر کتاب ’’ دو مکھیاں دو کردار‘‘ مولانا عبد اللہ دانش صاحب کی اصلاح معاشرہ سے متعلق ایک تحریر کی کتابی صورت ہے موصوف نے قرآن مجید میں مذکور ایک چھوٹی سی مخلوق کا موازنہ پیش کرتے ہوئے یہ بتایا ہے کہ کہنے کو تو دونوں مکھیاں ہی ہیں مگر کام اور انجام کے اعتبار سے دونوں میں بعد المشرقین ہے ایک شہد تیار کرتی ہے جو سراسر شفا ہی شفا ہے اور دوسری گندے جراثیم پھلا کر کئی قسم کی بیماریوں کا سبب بنتی ہے۔بالکل یہی حال اشرف المخلوقات کا ہے کہ جس کا کوئی فرد تو توحید و سنت کا علم بلند کر کے جہالت اور ظلمت کے بادل دور ہٹا رہا ہے اور کوئی شرک و بدعت کے افسانے سنا...
محمد بن قاسم کا پورا نام عماد الدین محمد بن قاسم تھا جو کہ بنو امیہ کے ایک مشہور سپہ سالار حجاج بن یوسف کے بھتیجا تھا۔ محمد بن قاسم نے 17 سال کی عمر میں سندھ فتح کرکے ہندوستان میں اسلام کو متعارف کرایا۔ ان کو اس عظیم فتح کے باعث ہندوستان و پاکستان کے مسلمانوں میں ایک ہیرو کا اعزاز حاصل ہے اور اسی لئے سندھ کو "باب الاسلام" کہا جاتا ہے کیونکہ ہندوستان پر اسلام کا دروازہ یہیں سے کھلا۔محمد بن قاسم 694ء میں طائف میں پیدا ہوئے۔ ان کے والد خاندان کے ممتاز افراد میں شمار کئے جاتے تھے۔ جب حجاج بن یوسف کو عراق کا گورنر مقرر کیا گیا تو اس نے ثقفی خاندان کے ممتاز لوگوں کو مختلف عہدوں پر مقرر کیا۔ ان میں محمد کے والد قاسم بھی تھے جو بصرہ کی گورنری پر فائز تھے۔ اسطرح محمد بن قاسم کی ابتدائی تربیت بصرہ میں ہوئی۔ بچپن ہی سے محمد مستقبل کا ذہین اور قابل شخص نظر آتا تھا۔ غربت کی وجہ سے اعلی تعلیم حاصل کرنے کی خواہش پوری نہ کرسکے اس لئے ابتدائی تعلیم کے بعد فوج میں بھرتی ہوگئے۔ فنون سپہ گری کی تربیت انہوں نے دمشق میں حاصل کی اور انتہائی کم عمری میں اپنی قابلیت اور...