زندہ رہنےکی خواہش کاسب سے بڑا مظہر یادگاریں بنانا اور یاد منانا ہے یادگاریں بنانے کاسلسلہ سیدنا نوح سے قبل کے زمانے میں اس وقت شروع ہوا جب یغوث ،یعوق ،ود سواع اور نسر نامی اللہ کےنیک بندے وفات پاگئے۔جب ان کی وفات کے بعد لوگوں کو ان کی یاد ستانے لگی تو شیطان نے ان دلوں میں یہ بات ڈال دی کہ کیوں نہ ان کی تصویر یا مجسمہ بنالیا جائے ۔ تاکہ ان کی یاد کوباقی رکھا جاسکے۔تو ان مجسموں کے ساتھ آہستہ آہستہ وہی سلوک کیا جانے لگا جودورِ حاضر میں مزاروں ،بتوں اور محترم شخصیات سے منسوب اشیاء وآثار کےساتھ کیا جارہا ہے اس طرح دنیا میں سب سے پہلے شرک بنیاد رکھ دی گئی۔نبی کریم ﷺ نے یادگار یں مٹانے کے لیے باقاعدہ صحابہ کرام کوبھیجا اور صحابہ کرام نے بھی اپنے اپنے دور خلافت میں یادگاریں جو شرک کے گڑھ تھے ،قبریں جوباقاعد پوجی جاتی تھیں اورتصوریں جو شرک کادروازہ کھولتی ہیں ان سب کوختم کرنے کےلیے باقاعدہ مہمات چلائیں تاکہ اسلامی رقبہ حکومت میں کہیں بھی ان کے آثار باقی نہ رہیں۔ زیرنظر کتاب ’’یادگاریں بنانا اور یاد منانا‘‘معروف مبلغہ ،مصلحہ،مصنفہ اور کالم نگار محترمہ ام عبد منیب صاحبہ کی تصنیف ہے ۔ جس میں انہوں نے یادگاریں بنانے اور پھر اس کو مخصوص انداز میں ہر سال منانے کی شرعی حیثت کو بیان کرتے ہوئے مو جودہ دور میں ان درباروں اورمزاروں اور قبروں پر ہونے والی بدعات وخرافات کو واضع کیا ہے ۔ اللہ تعالی کتاب کو عوام الناس کے لیے نفع بخش بنائے ۔(آمین )محترمہ ام عبد منیب صاحبہ محمد مسعود عبدہ کی اہلیہ ہیں ۔ موصوف تقریبا 23 سال قبل جامعہ لاہور الاسلامیہ میں عصری علوم کی تدریس کرتے رہے اور 99۔جے ماڈل ٹاؤن،لاہور میں بمع فیملی مقیم رہے ۔موصوف کے صاحبزادے محترم عبد منیب صاحب نے اپنے طباعتی ادارے ’’مشربہ علم وحکمت ‘‘ کی تقریبا تمام مطبوعا ت محدث لائبریری کے لیے ہدیۃً عنائت کی ہیں ۔اللہ تعالیٰ ان کی تمام مساعی جمیلہ کو قبول فرمائے۔(آمین) (م۔ا)
عناوین |
صفحہ نمبر |
موت ایک اٹل حقیقت |
5 |
ہمیشہ زندہ رہنے کی مختلف کوششیں |
8 |
آب حیاب کی تلاش میں |
9 |
زندہ رکھنے والی جڑی بوٹی کی تلاش |
10 |
تناسخ یا آوا گون کا عقیدہ |
11 |
یہود میں زندہ رہنے کی خواہش |
11 |
موت کے اسباب پر قابو پانے کا چکمہ |
13 |
سدا جوان رہنے کی ترکیبیں |
13 |
نام و نسب کے ذریعے زندہ رہنے کی خواہش |
14 |
یادگاریں بنانا اور یادمنانا |
18 |
انوکھی عمارتیں بنانے کا شوق |
23 |
بادشاہوں کے رعب اور زندگی کی علامت |
24 |
یادگاروں کے متعلق اسلام کا نقطہ نظر |
25 |
مشاہیر کو یاد رکھنے کا منفر اسلامی انداز |
25 |
مشاہیر کو یاد رکھنے کا منفرد انداز |
30 |
یادگاریں بنانے کی بجائے مٹانے والا دین |
33 |
یادگاریں اور امراض رذیلہ |
36 |
ریا |
36 |
تمغے، انعامات اور القابات |
39 |
محنت کیس کی، پھل کسی گود میں |
41 |
مقابرو مزارات |
41 |
شرک گرھ |
41 |
رحمت سے محروم جگہیں |
49 |
تختیاں نصب کرنے کا خبط |
52 |
مشاہیر کی بے جا تعریف |
53 |
تعارفی تحریروں کا گورکھ دھندہ |
56 |
تاریخ نویسی اور آپ بیتیاں |
57 |
فن کاروں کی عزت |
59 |
عمارات اور ایوارڈ |
61 |
یادگاریں اور سیاحت |
62 |
وقت، مال اور افرادی قووت کا ضیاع |
63 |
چھٹیاں |
66 |
عیاشی کے اڈے |
69 |
یادگاروں کی متعدی یادگاریں |
70 |
آثار و نوادرات کی حفاظت |
73 |
مستعمل اشیاء کی نیلامی |
75 |
مسلمان کے اصل آثار |
76 |
غیر ضروری عمارت شیطانوں ی عمارت |
80 |
اپنے مالکوں کے وبال |
82 |
مغضوب اقوام کا فعل |
83 |
مقدس یادگاریں یا طلم و جبر کی داستانیں |
87 |
دامن میں ذرا جھانک |
90 |
بڑی عمارتیں قرب قیامت کی علامت |
94 |
معاون کتب |
96 |