علوم القرآن ایک مرکب اضافی ہےاور اس سے مراد وہ علوم ہیں جو قرآن نےبیان کیے ہیں یا وہ قرآن سےاخذ کیے جاسکتے ہیں اورجو قرآن فہمی میں مدد دیتے ہیں او رجن کے ذریعے قرآن مجید کو سمجھنا آسان ہوجاتا ہے ۔ ان علوم میں وحی کی کیفیت ،نزولِ قرآن کی ابتدا اور تکمیل ، جمع قرآن،تاریخ تدوین قرآن، شانِ نزول ،مکی ومدنی سورتوں کی پہچان ،ناسخ ومنسوخ ، علم قراءات ،محکم ومتشابہ آیات وغیرہ ،آعجاز القرآن ، علم تفسیر ،اور اصول تفسیر سب شامل ہیں ۔علومِ القرآن کے مباحث کی ابتدا عہد نبوی اور دورِ صحابہ کرام سے ہو چکی تھی تاہم دوسرے اسلامی علوم کی طرح اس موضوع پربھی مدون کتب لکھنے کا رواج بہت بعد میں ہوا۔ قرآن کریم کو سمجھنے اور سمجھانے کے بنیادی اصول اور ضابطے یہی ہیں کہ قرآن کریم کو قرآنی اور نبوی علوم سےہی سمجھا جائے۔ علوم القرآن کے موضوع پر اس کے ماہرین نے متعدد کتب لکھی ہیں ۔ان میں الاتقان فی علوم القرآن ، البرہان فی علوم القرآن ، مناہل العرفان فی علوم القرآن ،المباحث فی علوم القرآن اور علوم القرآن از تقی عثمانی قابل ذکر ہیں ۔ زیر تبصرہ کتاب’’علوم اقرآن‘‘ شیخ القرآن والحدیث مولاناگوہر الرحمٰن کی 2 جلدوں پر مشتمل تصنیف ہے ۔ مصنف موصوف نے اپنی اس کتاب کے بنیادی مباحث کوان 10 ابواب ( تعارف قرآن ، نزول قرآن ، قرآن کا نزول سات حرفوں میں ، تدوین قرآن ، اعجاز القرآن ، النسخ فی القرآن ، مضامین قرآن، تفسیر اوراصول تفسیر، متجددین کا منہج تفسیر، مدون تفاسیر اور تعارف مفسرین)میں مرتب ومدون کیا ہے۔ان ابواب کی ذیلی مباحث میں دوسری ضروری تفصیلات بھی آگئی ہیں۔ اور جہاں تک ممکن ہوسکا ہے کتاب کوجامع بنانے اور تمام ضروری اور اہم مباحث پر حاوی بنانے کی کو شش کی گئی ہے ۔(م۔ا)
عناوین |
صفحہ نمبر |
باب ہفتم مضامین القرآن |
13 |
ابن جریر اور ابن عربی کےنزدیک قرآن کےبنیادی مضامین تین ہیں |
15 |
شاہ ولی اللہ کے نزدیک قرآن کے بنیادی مضامین 5ہیں |
16 |
قرآنی مضامین کی ایک اور طرح کی تقسیم |
18 |
قرآن کامرکز ی مضمون توحید ہے |
20 |
خالقیت |
25 |
مالکیت |
26 |
حاکمیت |
30 |
قرآن کاطرز استدلال |
36 |
قرآنی دلائل کی قسمیں |
38 |
(الف)اصحاب الکف |
62 |
(ب)اصحاب الاخدود کے مظالم اور اصحاب التوحید کی استقامت |
65 |
(ج)لقمان حکیم کی وصیت |
70 |
(د)جنات کی شہات |
70 |
سواد بن قارب کے سلام لانے کاواقعہ |
83 |
جنات کاحقیقت |
88 |
جنات کےبارے میں فرقہ باطنیہ او ردور جدید کے مجددین کی تلاویلات فاسدہ |
91 |
ملائکہ کی حقیقت |
103 |
ملائکہ کے بارے میں مجددین کے اقوال باطنہ |
105 |
شیخ محمد عبدہ ارو اس کے تلامذہ کاتجدد |
105 |
حروف مقطعات |
116 |
خلفائے راشدین کےنزدیک حروف مقطعات کایقینی علم اللہ کے علاوہ کسی کو بھی حاصل نہیں ہے اور یہ قرآن میں اللہ کاایک راز ہے |
119 |
حروف مقطعات کےحکم ورموزاور ان کی تلایلات |
123 |
محکم اور متشابہ |
132 |
پوراقرآن محکم ہے |
132 |
پوراقرآن متشابہہ بھی ہے |
135 |
ام الکتاب محکمات ہیں اور کچھ دوسری آیات متشابہات ہیں |
137 |
متاشہ کی قسمیں |
134 |
اقسام القرآن |
147 |
بندوں کے لیے غیر اللہ کی قسم ممنوع ہے |
147 |
افلح وابیہ کی توجیہ |
150 |
اللہ کی قسموں کی حقیقت |
153 |
اللہ کی قسموں کی مثالیں |
154 |
اللہ نے قرآن میں چار چیزوں کی قسمیں کھائی ہیں |
155 |
اللہ کی ذات وصفات کی قسم |
155 |
قرآن کی قسم |
157 |
رسول اللہ ﷺ کی زندگی کی قسم |
158 |
اللہ نے قرآن میں اصول ایمان پر قسمیں کھائی ہیں |
161 |
توحید پر قسم کھانے کی مثال |
161 |
قرآن پر قسم کھانے کی مثال |
164 |
رسول اللہ پر قسم کھانے کی مثال |
166 |
جزاور وعدہ وعید پر قسم کی مثال |
167 |
انسان کےحوال واعمال پر قسم کی مثال |
169 |
لااقسم کی تاویل |
170 |
امثال القرآن |
183 |
مثل کے معانی |
186 |
ضرف الامثال کی حکمت قرآن نےخود بیان کی ہے |
187 |
امثال القرآن کے چند نمونے |
192 |
کلمہ طیبہ او رکلمہ خبیثہ کی مثال |
193 |
نورایمان کی مثال |
197 |
ظلمت کفر کی مثال |
202 |
مشرکین کے معبودوں کی بے بسی کی مثال |
204 |
منافقین کی مثال |
205 |
باب ہشتم اصول اور اصول تفسیر |
209 |
تفسیر کی لغوی معنے |
210 |
تفسیر کااصطلاحی مفہوم |
212 |
تاویل کے لغوی معنے |
212 |
تاویل بمعنے تحریف |
217 |
تاویل بمعنےانجام ونتیجہ |
218 |
تاویل بمعنے حقیقت |
219 |
تاویل کی معنے خوابوں کی تعبیر |
221 |
تاویل بمعنے توجیہ |
221 |
تاویل کے اصطلاحی معنے |
222 |
اہل سنت ولجماعت کے اصول کے مطابق بہترین طریقہ تفسیر |
234 |
تفسیر القرآن بالقرآن |
225 |
تفسیر القرآن بالقرآن کی چندمثالیں |
226 |
آدم ؑ کی لغزش |
238 |
موسی ؑ کے مکے سے قبطی کاقتل |
249 |
قہم قرآن کےلئے تالیف کلام او رسیاق وسباق میں تدبر کرنا ضروری ہے |
262 |
کیا حجاب کاحکم ازواج رسو ل کی ساتھ مخصوص ہے |
263 |
تفسیر القرآن بالسنہ الثابتتہ عن رسول اللہ ﷺ |
270 |
تفسیر القرآن بالسنہ الثابتتہ کی چند مثالیں |
272 |
ورود کے لغوی معنے |
284 |
ابو منصور محمد بن احمد الازہری متوفی 370ھ |
284 |
علامہ اسماعیل بن حماد الجوہری متوفی 393ھ |
285 |
علامہ ابن منظور افریقی متوفی 711ھ |
285 |
علامہ مجدالدین فیروز آبادی متوفی 817ھ |
285 |
قاموس کے شارح علامہ زبیدی متوفی 1205ھ |
285 |
سنت رسول کی روشنی میں وان منکم الاواردہاکامفہوم |
287 |
تفسیر کے بارے میں عائشہ کی حدیث سنداضعیف ہے |
296 |
تفسیر القرآن بلاثارالثابتتہ عن اصحاب رسول اللہﷺ |
302 |
طبقہ صحابہ کے مشہور مفسرین |
308 |
عبداللہ بن عباس ؓ متوفی 68ھ |
311 |
عبداللہ بن عباسؓ اور اسرائیلیات |
315 |
عبداللہ بن عباس ؓ سے مروی تفسیری روایات کے طرق واسانید |
319 |
تفسیر ابن عباس ؓ کی سنادی حیثیت |
328 |
عبداللہ بن مسعود ؓ 32ھ |
340 |
عبداللہ بن مسعود ؓ کے تفسیر ی اقوال کے طرق واسانید |
338 |
علی بن ابی طالب ؓ متوفی 40ھ |
335 |
حضرت علی ؓ کی تفسیری روایات کے طرق واسانید |
338 |
ابی بن کعب ؓ متوفی 22ھ |
340 |
ابی بن کعب ؓکی تفسیری روایات کتے طرق واسانید |
342 |
تفسیر القرآن بآثار التابعین |
343 |
مدرسہ تفسیر مکہ مکرمہ میں |
345 |
سعید بن جبیر متوفی 95ھ |
346 |
مجاہدین بن جبر متوفی 102ھ |
355 |
عکرمہ مولی بن عباس ؓ متوفی 104ھ |
356 |
طاوس بن کیسان الیمان متوفی 106ھ |
358 |
عطاء بن ابی رباح متوفی 114ھ |
358 |
مدرسہ تفسیر مدینہ منورہ میں |
360 |
ابولعالیہ رفیع بن مہران الریاحی متوفی 90ھ |
360 |
ابو حمزہ محمد بن کعب بن سلیم القرظی متوفی 108ھ |
361 |
ابو اسامہ زید بن اسلم القرشی العدوی 136ھ |
362 |
مدرسہ تفسیر کوفہ میں |
362 |
علقمہ بن قیس لخعی الکوفی متوفی 62ھ |
363 |
عائشہ مسروق بن الاجد ع الہمدنی متوفی 62ھ |
363 |
ابو عمرواسود بن یزید بن قیس الخعی متوفی 75ھ |
364 |
ابو اسماعیل مرو بن شراحیل الہمدانی لکوفی متوفی 76ھ |
364 |
ابو عمر وعامر بن شراحیل الشعبی الکوفی المتوفی 109ھ |
365 |
حسن بن ابی الحسن البصری متوفی 110ھ |
365 |
قتادہ بن عامہ سدوسی ابو الخطاب البصری متوفی 117ھ |
366 |
اسرائیلیات کی اشاعت کا دار ومدار زیادہ ترچار افراد پر ہے |
367 |
ابویوسف عبداللہ بن سلام بن حارث االاسرائیلی الانصاری متوفی 43ھ |
367 |
کعب الاحبار ماتع الحمیری متوفی 32ھ |
369 |
وھب بن منبہ متوفی 110ھ |
371 |
عبدالملک بن عبدالعزیز بن جریح متوفی 150ھ |
372 |
صحابہ وتابعین کی تفاسیر میں اختلاف کی نوعیت |
373 |
تفسیر القرآن باللغہ العربیہ الضحی |
374 |
تفسیر القرآن بالعقل والاجتہاد |
379 |
تفسیر بالرائے کامفہوم |
381 |