(جمعہ 03 جون 2011ء) ناشر : ادارہ ترجمان السنہ، لاہور
شہید اسلام علامہ احسان الہیٰ ظہیر رحمۃ اللہ علیہ کی یہ تصنیف بھی باقی تصانیف کی طرح قوت استدلال اور اسلامی حمیت وغیرت کی آئینہ دار ہے ۔تعلیم کے ساتھ ساتھ بریلوی تعلیمات کی نشرو اشاعت اور مقبولیت میں اگر چہ بہت کمی آئی ہے مگر اس کا ایک نقصان یہ بھی ہوا ہے کہ جدید طبقہ مذہب سے دور ہو جاتا چلا گیا ۔جدید تعلیم یافتہ گروہ نے جب اسلام کے نام پر خرافات اور بدعات کا ارتکاب ہوتے ہوئے دیکھا تو اس نے تحقیق کے بجائے یہ گمان کر لیا کہ شاید مذہب اسلام اسی کا نام ہے ۔چنانچہ بریلوی افکار نے نئی نسل کو اسلام سے دور کر کے الحاد و لادینیت کی ٖآغوش میں پھینک دیا ان حالات میں کسی ایسی کتاب کی اشد ضرورت تھی جو نئی نسل اور جدید تعلیم یافتہ طبقے کو یہ بتلاتی کہ وہ شرکیہ امور اور خرافات و بدعات ،جنہیں وہ اپنے گرد دیکھ رہے ہیں ،ان کا ارتکاب اگرچہ مذہب کے نام پر ہو رہا ہے مگر کتاب وسنت کی پاکیزہ تعلیمات سے ان کا کوئی تعلق نہیں ۔علامہ شہید کی تحریروں کی ایک نمایاں خصوصیت یہ ہے کہ وہ جو بات بیان کرتے ہیں سند اور حوالے سے کرتے ہیں اس کتاب میں بھی یہی انداز اختیار کیا گیا ہے ۔امید ہے کہ غیر جانبداری سے اس کتاب...