یہ بات مسلم ہے کہ انتشار واختلاف،تشتت اوافتراق اور فرقہ واریت کو فروغ دینے والی کوئی چیز ہے تو وہ تقلید ہے آغاز نبوت سے تکمیل دین تک اللہ تعالی او ررسول اکرم ﷺ نےنو ع انسانی کےلیے یہ (تقلید)ناکارہ لفظ قرآن وسنت میں کہیں ذکر نہیں کیا۔ذرا غور فرمائیے اگر اپنے باپ کے ساتھ دوسرے باپ کا تصور نہیں ہوسکتاتو اللہ تعالی کے مقابلے میں کوئی اور معبودو مسجوداور ہادئ برحق پیغمبر آخرالزماں ﷺ کے بالمقابل کوئی او رمطاع کیسے ہوسکتا ہے ؟اس رسالے میں فرقہ واریت او رتقلید جیسے اہم مضامیں پر قرآن وسنت کی روشنی میں تفصیل بیان کی گئی ہے ۔جو متلاشیان حق کے لیے مینارۂ نور کی سی حیثیت رکھتا ہے ۔
اللہ تعالیٰ نے جن وانس کو اپنی عبادت کے لیے پیدا فرمایا ہے او رعبادات کی مختلف اقسام ہیں ۔مثلاً قولی،فعلی ، مالی اور مالی عبادت میں ایک عبادت قربانی بھی ہے۔قربانی وہ جانور ہے جو اللہ کی راہ میں قربان کیا جائے اور یہ وہ عمل ذبیحی ہے جس سے اللہ تعالیٰ کاقرب حاصل کیا جاتا ہے ۔تخلیق انسانیت کے آغازہی سے قربانی کا جذبہ کار فرما ہے ۔ قرآن مجید میں حضرت آدم کے دو بیٹوں کی قربانی کا واقعہ موجود ہے۔اور قربانی جد الانبیاء سیدنا حضرت ابراہیم کی عظیم ترین سنت ہے ۔یہ عمل اللہ تعالیٰ کواتنا پسند آیا کہ اس عمل کوقیامت تک کےلیے مسلمانوں کے لیے عظیم سنت قرار دیا گیا۔ قرآن مجید نے بھی حضر ت ابراہیم کی قربانی کے واقعہ کوتفصیل سے بیان کیا ہے ۔ پھر اہلِ اسلام کواس اہم عمل کی خاصی تاکید ہے اور نبی کریم ﷺ نے زندگی بھر قربانی کے اہم فریضہ کو ادا کیا اور قرآن احادیث میں اس کے واضح احکام ومسائل اور تعلیمات موجو د ہیں ۔کتب احادیث وفقہ میں کتاب الاضاحی کے نام سے ائمہ محدثین فقہاء نے باقاعدہ ابواب بندی قائم کی ہے ۔ اور کئی اہل علم نے قربانی کےاحکام ومسائل اور فضائل کے سلسلے میں کتابیں...