سیرتِ رسول عربی ﷺ پر منثور اور منظوم نذرانہ عقیدت پیش کرنے کا لا متناہی سلسلہ صدیوں سے جاری ہے اور ہمیشہ جاری رہے گا، بلکہ فرمان الٰہی کے مطابق ہر آنے والے دور میں آپ کا ذکر خیر بڑھتا جائے گا۔ جس طرح رسول اللہ ﷺ پر نازل ہونے والی کتاب محفوظ و مامون ہے، اسی طرح آپ کی سیرت اور زندگی کے جملہ افعال و اعمال بھی محفوظ ہیں۔ اس لحاظ سے ہادیان عالم میں محمد رسول اللہ ﷺ کی سیرت اپنی جامعیت، اکملیت، تاریخیت اور محفوظیت میں منفرد اور امتیازی شان کی حامل ہے کوئی بھی سلیم الفطرت انسان جب آپ کی سیرت کے جملہ پہلوؤں پر نظر ڈالتا ہے تو آپ کی عظمت کا اعتراف کیے بغیر نہیں رہ سکتا۔دین اسلام میں رسول اللہ ﷺ کی حیثیت وہی ہے جو جسم میں روح کی ہے۔ جس طرح سورج سے اس کی شعاعوں کو جدا کرنا ممکن نہیں، اسی طرح رسول اکرم ﷺ کے مقام و مرتبہ کو تسلیم کیے بغیر اسلام کا تصور محال ہے۔ آپ دین اسلام کا مرکز و محور ہیں۔ زیر تبصرہ کتاب ’’تجلیات سیرت‘‘ میں مستشرقین کی جن کتب سے استفادہ کیا گیا ہے، وہ اکثر اسی نوعیت کی ہیں۔ مصنف نے بڑی محنت اور جانفشانی سے ایسے مستشرقین کے بیانات کو اکٹھا کیا ہے جو اسلام اور پغمبر اسلام کے محاسن سے متاثر ہوئے بغیر نہ رہ سکے اور پھر اپنی تحقیقات میں اس کا برملا اعتراف اور اظہار بھی کیا۔ کسی نطریے کے مخالف کا اس کی عظمت کو تسلیم کرنا معمولی بات نہیں۔عربی مقولہ ہے : "الفضل ما شهدت به الأعداء" یعنی حقیقی فضیلت وہ ہے جس کی دشمن بھی گواہی دیں۔ صاحب مصنف نے مخالفین کی زبان سے اسلام اور پغمبر اسلام کی عظمت کو بڑے خوب صورت اسلوب میں قارئین کے سامنے پیش کیا ہے۔کتاب کی ایک بڑی خصوصیت یہ ہے کہ اس دور میں اسلام اور پغمبر اسلام پر جس قدر اعتراضات مستشرقین کی طرف سے عام طور پر کیے جاتے ہیں، تقریباً ان سب کا بڑی عمدگی سے جواب دیا گیا ہے۔سید محمد قطب شہید کی کتاب ’’ شبہات حول الاسلام‘‘ کی طرح یہ کتاب بھی جدید تعلیم یافتہ طبقے اور مغربی علوم سے مرعوب نوجوانوں کے لیے بڑی مفید کاوش ہے اگر کتاب کا عربی، انگریزی اور دیگر یورپی زبانوں میں ترجمہ ممکن ہو تو امید افزا نتائج کی توقع کی جا سکتی ہے۔کتاب کے آخر ی باب میں مصنف نے ہندو اور سکھ شعرا کا نعتیہ کلام بھی جمع کیا ہے۔ ’’ تجلیات سیرت‘‘ کو یقینی طور پر کتب سیرت میں ایک گراں قدر اضافہ قرار دیا جائے گا۔اس کے ساتھ ساتھ اگر آئندہ ایڈیشن میں حسب ذیل تجاویز کو مد نظر رکھا جائے تو کتاب کی افادیت میں مزید اضافہ ہو جائے گا۔ بہت ساری جگہوں پر حوالہ جات ناقص ہیں، انھیں مکمل کیا جائے۔ حوالہ جات کو فٹ
عناوین |
صفحہ نمبر |
پیش لفظ |
15 |
مقدمہ |
20 |
تجلیات سیرت |
25 |
اظہارتشکر |
29 |
ورفعنالک ذکرک |
31 |
باب اول |
|
آثارسیرت |
|
مغربی سیرت نگاروں کی کتب سیرت سےاقتباسات |
39 |
باب دوم |
|
انوارسیرت |
|
یورپی مفکرین کےسیرت النبیﷺپرمنتخب خطبات ومقالات |
53 |
اٹک لعلی خلق عظیم |
55 |
محمدﷺ تاریخ انسانی کی سوعظیم شخصیات میں عظیم ترین شخصیت |
58 |
پیغمبرصادق وامین |
63 |
پیغمبرانقلاب |
73 |
محمدعربی |
77 |
سیرت طیبہ |
79 |
عظیم انقلاب کےعظیم قائد |
85 |
باب سوم |
|
الاسلام |
|
دین اسلام کی عظمت ،حقانیت صداقت اورمذاہب عالم پرفوقیت |
91 |
اسلام انسانی اورفطری مذہب |
91 |
اسلام ایک اجتماعی مذہب |
92 |
اسلام ایک عام فہم اورسبل ترین مذہب |
92 |
اسلامکی جاذہیت اوراثرانکیزی |
94 |
اسلام ایک زندہ جاویدحقیقت |
94 |
اسلام ایک مکمل دین مستقل تہذیب |
95 |
اسلام ایک مکمل ضابطہ حیات |
96 |
دنیاکےتمام مسائل کاحل اسلام میں |
98 |
اسلام ایک روشن خیال مذہب |
98 |
دین اسلام کی فوقیت ادیان عالم پر |
99 |
اسلامی تعلیمات کےمحاسن وخصوصیات |
100 |
اسلام اورعقیدہ توحید |
107 |
اسلام کی اشاعت میں حیرت انگیزترقی کاراز |
108 |
اسلام اورامن عالم |
109 |
اسلام اورمساوات |
109 |
اسلام اورجمہوریت |
110 |
اسلام اوررواداری |
110 |
اسلام مساوات انسانی کاعلمبردار |
111 |
اسلام اتحاد عالم کاداعی |
111 |
اسلام تہذیب وتمدن کاعلمبردار |
112 |
اسلام تہذیب جدیدخالق |
112 |
عالمی تہذیب وتمدن پراسلام کےاحسانات |
113 |
اسلامی شریعت اورقوانین عالم |
114 |
باب چہارم |
|
پیغمبر اسلام ﷺ کی حیات طیبہ پراعتراضات کاعلمی وتحقیقی جائزہ |
|
اشاعت اسلام اورتلوار |
119 |
حقائق واساب اوراعتراضات وشبہات کاازالہ |
119 |
جہاداسلامی کی غرض وغایت اورحقیقی مقصد |
120 |
جہادزندگی وہیمت کاخاتمہ کاذریعہ |
121 |
یورپ کاجنگی جنون |
121 |
انسانی خون کےبےنظیرعزت اوتکریم |
122 |
انسانی خون کی ارزائی |
122 |
جنگ بلقان کےمختلف فریق |
123 |
اسلام کی اشاعت |
124 |
غیرمسلم مورخین اورسیرت نگاروں کاتجزیہ |
124 |
جان ڈیون پورٹ کی رائے |
125 |
ناموریوروپی سورخ فن لےکی رائے |
125 |
عالمی شہرت یافتہ مورخ ایڈورڈگہن کی رائے |
125 |
مترجم قرآن جارج سل کی رائے |
126 |
ایچ جی ویلز کی رائے |
126 |
ہندوشاعر شیشویرشادکااعتراف |
126 |
انگریز سیرت نگارجان بیگٹ کےنزدیک اشاعتاسلام کےاسباب |
127 |
جزیہ |
131 |
اسلام اوروراداری |
133 |
اشاعت اسلام پرجرمن مورخ اوردانشورپروفیسرموسیومونٹیٹ کالیچکر |
137 |
انگریز سیرت نگارآروی سی باڈلےکی رائے |
145 |
ہندوصحافی الالہ رام درباکی رائے |
146 |
معروف یورپین دانشورتھامس کارلائل کیرائے |
146 |
ڈاکٹرڈرمنگھم کی رائے |
147 |
فرانسیسی دانشورکانٹ ہنری دی کاستری کی رائے |
147 |
آرڈبلیواسکاٹ کی رائے |
148 |
معروف ہندوسیرت نگاسواری لکشمن پرشادکااعتراف حقیقت |
148 |
فتح مکہ |
148 |
پیغمبررحمت محسن انسانیت کےعفوعام اوردشمنوں سےحسن سلوک کاتاریخ سازاقعہ |
153 |
پیغمبراسلام اورتعدادازواج |
154 |