#5471

مصنف : ڈاکٹر حافظ محمد ثانی

مشاہدات : 6480

محسن انسانیت ﷺ اور انسانی حقوق

  • صفحات: 507
  • یونیکوڈ کنورژن کا خرچہ: 12675 (PKR)
(منگل 28 اگست 2018ء) ناشر : دارالاشاعت اردوبازارکراچی

فتح مکہ کے بعد قریب قریب کار نبوت کی تکمیل بھی ہوگئی تھی۔اس کے بعد۱۰ھ میں آپ صحابہ کرام کی ایک بڑی جماعت کے ساتھ حج ادا کیااور آپ ﷺ نے انسانی حقوق کے تحفظ کا عالمی وابدی خطبہ دیا جس میں پوری ۲۳؍سالہ تعلیمات الٰہی کا خلاصہ آگیا ہےاس خطبہ کو خطبہ حجۃ الوداع کہا جاتا ہے ۔ ایک لاکھ سے زائد افراد نے اس خطبے کو سنا۔اس اجتماع میں نہ صرف انتہائی اجڈ قسم کے دیہاتی وبدوی موجود تھے ۔بلکہ وہ لوگ بھی تھے جو عرب کے انتہائی اعلیٰ واشرف شمار کیے جاتے تھے اور جو خود اپنے قبیلے یاخاندان کے سربراہ وسردار تھے۔اس میں وہ لوگ بھی تھے جو علم وتقویٰ میں بڑی بلندی پر فائز تھے اور در ِرسول کے ساختہ ،پرداختہ اور تربیت یافتہ تھے۔اختتام ِخطبہ پر پورے مجمع نے بیک آواز وزبان کہا بے شک آپ ﷺ نے اللہ کے احکام کو ہم تک پہنچادیا اور اسے ہم دوسروں تک پہنچائیں گے۔ اس اقرار کا عملی نمونہ بھی آپ کے اصحاب نے آپ کی زندگی میں اور آپ کے دنیا سے رحلت کرجانے بعد پیش کیا،جس کی وجہ سے اسلام مختصر مدت میں دنیا کے انتہائی دوردراز خطوں میں پہنچ گیا،اس ابدی منشور (خطبہ حجۃ الوداع) کے نافذ ہوتے ہی قوموں وملکوں کی حالت بدل گئی۔تہذیب وتمدن نے نئے جلوے دیکھے اور ذہن وفکر کو نئی روشنی ملی۔لیکن تاریخ اسلامی کے طویل عرصہ کے بعد حالات نے رخ بدلا،لوگوں کے اندردولت کی بے جا محبت اور خود غرضی آئی اور باطل حکومتوں کا وجود عمل میں آیا تو اس الٰہی ونبوی منشور جس میں نہ صرف حقوق انسانی کا احترام ملحوظ ہے بلکہ سیاست ومعاملات اور عبادات کے معیار کوبھی متعین وواضح کیا گیا ہے کی خلاف ورزی کی گئی اور طرح طرح کے اعتراضات کیے گیے۔ عوام کی توجہ اپنی طرف مرکوز کرنے کے لیے مختلف ملکوں نے اپنے اپنے مفاد کے تحت متعدد منشور تیار کیے۔اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی نے ۱۰؍دسمبر ۱۹۴۸ءمیں حقوق انسانی کا چارٹر تیار کیا جسے دنیا کا بہترین عالمی منشور قرار دیا وہ بھی عیوب ونقائص اور خود غرضیوں سے خالی نہیں ہےایک مصنف کے بقول:یہ منشور تحفظ حقوق انسانی کے معاملے میں بالکل ناکارہ اور ناقابل اعتماد دستاویز ہے اس منشور کی حیثیت سراسر اخلاقی ہے۔ قانونی نقطئہ نظر سے اس کا کوئی وزن ومقام نہیں ہے۔اس منشور کی رو سے جو معاشی اور سماجی حقوق منظو کیے گیے ہیں وہ ایک بالغ نظر مبصرکے مطابق، اس کے تسلیم شدہ مفہوم کی رو سے حقوق ہی نہیں ہیں۔ یہ تو سماجی اور معاشی پالیسیوں کے محض اصول ہیں۔بلکہ کمیشن برائے انسانی حقوق میں ۱۹۴۷ء کو طے کیے جانے والے اصول کی روشنی میں گویا منشور کے اعلان سے ایک سال قبل ہی یہ طے ہوگیا کہ اس کی کوئی قانونی حیثیت نہ ہوگی،کوئی ملک چاہے تو اس منشور پر از خود رضا کارانہ طورپر عمل درآمد کرسکتا ہے اور چاہے تو ردی کی ٹوکری میں پھینک سکتا ہے۔اقوام متحدہ   کی جنرل اسمبلی میں   پیش کردہ   انسانی حقوق   کا منشور اور اس کی بیشتر  دفعات خطبہ حجۃ الوداع کا چربہ ہے  جو ہمیں محسن انسانیتﷺ نے چودہ سوسال پہلے عطا فرمایا دیا تھا ۔زیر نظر کتاب ’’ محسن انسانیت ﷺ اور انسانی  حقوق‘‘ مولانا ڈاکٹر حافظ محمد ثانی  کی تصنیف ہے  ۔انہوں نے سیرت النبی ﷺ کو بطور محسن انسانیت جمع کیا اور تحقیق کی ۔ جہاں جہاں مستشرقین نے اس سلسلے میں اعترافات کیے وہ واضح کیے او رجہاں اعتراض کیا اس کا دفاع   بھی کیا اور ان کےتعصب کوو اضح کیا۔ ساتھ ساتھ خطبہ حجۃ الوداع کو نکتہ واربیان کرتے ہوئے اقوام ِمتحدہ کےچارٹر سے تقابل کر کے یہ ثابت کیا کہ  مغرب کے دساتیر حقوق او ر خود اقوام متحدہ کا عالمی منشور تمام چربہ  ہےاور وہ اسے اپنے طور پر منضبط  کر کے اس کی تشہیر کر رہے  ہیں او ر ہم مسلمان احساس کمتری میں ان کی آواز پر لبیک کہتے ہوئے انہیں انسانی حقوق کا علمبردار اور چمپئین باور کرانے میں اپنی صلاحتیں وقف کیے ہوئے ہیں۔(م۔ا) 

عناوین

صفحہ نمبر

محسن انسانیت ﷺ

22

پیش لفظ از:مولانا ڈاکٹر محمدعبدالعلیم چشتی

27

مقدمہ مولف

33

موضوع کی اہمیت وضرورت

47

اعتراف وتشکر

48

خاتم الانبیاء کاآخری حج اورخطبہ حجۃ الوداع ایک نظر میں

54

فرضیت حج اورحجۃ الوداع

58

حجۃ الوداع کی وجہ تسمیہ

59

خاتم الانبیاء کےحجوں کی تعداد

60

حجۃ الوداع کاتاریخی ریکارڈ

83

پیغمبر آخراعظم ﷺ کے’’حجۃ الواداع ‘‘کاآنکھوں دیکھابیان

62

اہمیت وعظمت

83

راویان خطبہ حجۃ الودع اورخطبات کی تعداد

84

نیابت خطبہ

85

خطبہ حجۃ الوداع

96

خطبہ حجۃ الوداع کی اہمیت وعظمت

115

تاریخی اورقانونی اہمیت

115

دعتی تبلیغی اورتربیتی اہمیت

117

خطبہ حجۃ الوادع حقوق انسانی کامنشور اعظم

115

خطبہ حجۃ الوداع کےتاریخی نام

120

خطبہ حجۃ الوادع کی حقوق انسانی سےمتعلق دفعات

121

باب اول

 

اسلام اورانسانی حقوق

126

انفرادی حقوق

127

مذہبی آزادی کاحق

127

عزت کےتحفظ کاحق

128

نجی زندگی کےتحفظ کاحق

129

صفائی پیش کرنےکاحق

129

اظہاررائے کی آزادی کاحق

130

سماجی حقوق

130

انسانی مساوات کاحق

130

اجروثواب میں مردوزن کی برابری کاحق

131

والدین کےلیے حسن سلوک کاحق

131

انسانی جان کی حرمت کاحق

131

ازدواجی زندگی کاحق

132

سیاسی حقوق

132

اسلام کےسیاسی نظام کی اولین دفعہ

132

عمومی اورمقصدی تعلیم

133

سیاسی ولایت کاحق

133

سیاسی سربراہ منتخب کرنےکاحق

134

بےلاگ انصاف کاحصول

134

حقوق کی یکسانیت

134

اقتصادی حقوق

135

قرآن کامعاشی نقطہ نظر

135

دولت کی گردش

136

پیغمبراسلامﷺ اورانسانی حقوق (تاریخی اورتحقیقی جائزہ)

137

پیغمبراسلامﷺ کی انسانی حقوق سےمتعلق تاریخی دستاویزات

137

معاہدہ حلف الفضلو(586ء)

 

مظلوموں کی امداد کاپہلاتاریخی منشور

139

اس مصنف کی دیگر تصانیف

اس ناشر کی دیگر مطبوعات

فیس بک تبصرے

ایڈ وانس سرچ

اعدادو شمار

  • آج کے قارئین 50479
  • اس ہفتے کے قارئین 237555
  • اس ماہ کے قارئین 811602
  • کل قارئین110133040
  • کل کتب8838

موضوعاتی فہرست