#5242

مصنف : سموئیل پی ہنٹنگٹن

مشاہدات : 9860

تہذیبوں کا تصادم ( ڈاکٹر سہیل انجم )

  • صفحات: 480
  • یونیکوڈ کنورژن کا خرچہ: 9600 (PKR)
(بدھ 07 فروری 2018ء) ناشر : اوکسفرڈ یونیورسٹی پریس

۱۴۰۰ء سال کی تاریخ میں اسلامی دنیا اور مغرب کے درمیان تعامل کو تہذیبی تصادم کی صورت میں پیش کیا جاسکتا ہے۔ ہم صلیبی جنگوں کا حوالہ دے سکتے ہیں جو ہم نے اسلام کے خلاف مغربی ایشیا اور اَندلس میں لڑیں۔ ہم سالانہ عثمانی مہم کا یورپ میں حوالہ دے سکتے ہیں جس نے مقدس جنگ کی شکل دھار لی۔ کیا ہم اپنے آپ کو کئی سو سالوں کی مناظرانہ تحریروں کے وِرثے سے جو مغرب نے اسلام کے خلاف پیدا کیا، بیگانہ کرسکتے ہیں؟ بالکل اس طرح جیسے مسلمانوں نے اُنیسویںصدی تک یورپی تہذیب کوغیر اہم خیال کرکے کیا۔لیکن، متبادل طور پر، ہم وہ بھی کرسکتے ہیں جو زیادہ تر علما آج کررہے ہیں۔ وہ یہ کہ ہم دیکھیں کہ عیسائی اور مسلم تہذیب نے تاریخ کے ان سالوں میں کیسے فائدہ مند معاملہ کیا اور ایک دوسرے کو بنانے میں اپنا کردار ادا کیا۔ اب تمام مسلم امت کے لئے لمحہ فکریہ ہے کہ ماضی میں کی ہوئی غلطیوں پر قابو پا لیں اوران شاء اللہ ایک دن عالمی نظام کی تشکیل مسلمانوں کے ہاتھ آ جائےگی۔

زیر تبصرہ کتاب ’’ تہذیبوں کا تصادم اور عالمی نظام کی تشکیل نو‘‘ معروف امریکی سکالر سیموئیل پی ہنٹنگٹن کی تصنیف ہے ۔ جس کا اردو ترجمہ سہیل انجم صاحب نے کیا ہے۔ مصنف نے اس میں یہ سوال اٹھایا ہے کہ کیا عالمی سیاست کے مستقبل میں تہذیبوں کے درمیان جھگڑے جاری رہیں گے؟پھر اس کا جواب یہ دیا ہے کہ تہذیبوں کے درمیان تصادم عالمی امن کے لیے سب سے بڑا خطرہ ہیں۔مصنف کی نظر میں تہذیبوں کی بنیاد پر تشکیل دیا گیا بین الاقوامی نظام،جنگ سے بچاؤ کا واحد وسیلہ ہے ۔مسٹر ہنٹنگٹن نے واضح کیا ہے کہ مسلم ممالک میں آبادی کا دھماکہ خیز اضافہ اور مشرقی ایشیاء کا معاشی ابھار عالمی سیاست پر کس طرح اثر انداز ہو رہا ہے ۔ان پیش رفتوں نے مغربی بالا دستی کو چیلنج کیا ہے اور نام نہاد مغربی آفاقی تصورات کی مخالفت کو فروغ دیا ہے نیز نیو کلیائی ہتھیاروں کے پھیلاؤ،ترک وطن،انسانی حقوق اور جمہوریت جیسے مسائل کے حوالے سے تہذیبی جھگڑے کو بھڑکایا ہے ۔یہ کتاب یقینی طور پر دنیا میں سب سے زیادہ موضوع بحث بننے والی کتابوں سے ایک ہے۔

عناوین

صفحہ نمبر

اشکال اورنقشہ جات کی فہرست

11

پیش لفظ

13

حصہ اول:تہذیبوں کی دنیا

 

عالمی سیاست میں نیادور

19

تعارف جھنڈےاورثقافتی شناخت

19

کثیرقطبی کثیرتہذیبی دینا

21

دوسری دنیائیں؟

31

دنیاؤں کاموازنہ حقیقت پسندی کفایت اورپیشگوئیاں

39

تہذیبیں تاریخ اورعصرحاضرمیں

45

تہذیبوں کی ماہیت

45

تہذیبوں کےبابین روابط

55

آفاقی تہذیب جدید اورمغربیت

65

آفاقی تہذیب مفاہیم

65

آفاقی تہذیب ماخذ

78

مغرب اورجدیدیت

81

مغربیت اوررجدیدیت کےردعلم

86

حصہ دوم:تہذیبوں کابدلتاتوازن

 

مغرب کازوال:طاقت ثقافت اورمقامیانا

97

مغربی طاقت بالادستی اورزوال

97

مقامیاناغیرمغربی ثقافتوں کااحیا

111

خدائی انتقام

116

معاشیات آبادیات اروچیلنج کرنےوالی تہذیبیں

125

ایشیائی اثبات

126

اسلامی احیا

134

بدلتےہوئے چیلنج

148

حصہ سوم:تہذیبوں کاابھرتاہوانظام

 

عالمی سیاست کی ثقافتی تشکیل نو

153

گردہ بندی کی کوششیں شناخت کی سیاست

153

ثقافت اوراقتصادی تعاون

160

تہذیبوں کی ساخت

166

مقطوع ممالک تہذیب کی تبدیلی میں ناکامی

171

مرکزی ریاستیں ہم مرکزوائرے اورتہذیبی نظام

192

تہذیبیں اورنظام

192

مغرب کی حدبندی

194

روس اوراس کاقریب بیرون ملک

202

عظیم ترچین اوراس کاہم خوشحالی دائرہ

208

اسلام اتحاد کےبغیر آگاہی

216

حصہ چہارم:تہذیبوں کےتصادم

 

مغرب اوردیگربین التہذیبی مسائل

225

مغربی آفاقیت

225

ہتھیاروں کاپھیلاؤ

229

انسانی حقوق اورجمہوریت

237

نقل مکانی

245

تہذیبوں کی عالمی سیاست

257

مرکزی ریاسیتں اورخنہ تنازعات

257

اسلام اورمغرب

260

ایشیاچین اورامریکا

271

تہذیبیں اورمرکزی ریاستیں ابھرتےروابط

297

عبوری جنگوں سےرخنہ جنگوں تک

307

عبوری جنگیں افغانستان اوخلیج

307

رخنہ جنگوں کی خصوصیات

314

تعدد اسلام کی خونیں سرحدیں

318

اسباب :،تاریخ آبادیت سیاست

324

رخنہ جنگوں کی حرکیات

333

شناخت تہذیبی احساس کی بیداری

333

تہذیبی گروہ بندی قرابت دارممالک اورمنشترآبادیاں

341

رخنہ جنگوں کو روکنا

365

حصہ پنجم :تہذیبوں کامستقبل

 

مغرب تہذیبیں اورتہذب

377

مغرب کااحیاء

377

مغرب دنیامیں

386

تہذیبی جنگ اورنظام

391

تہذیبوں کےمشترک خواص

398

حواشی

405

اشاریہ

457

 

اس مصنف کی دیگر تصانیف

اس ناشر کی دیگر مطبوعات

فیس بک تبصرے

ایڈ وانس سرچ

اعدادو شمار

  • آج کے قارئین 41734
  • اس ہفتے کے قارئین 228810
  • اس ماہ کے قارئین 802857
  • کل قارئین110124295
  • کل کتب8838

موضوعاتی فہرست