تحریک حزب اللہ، تحریک جہاد، تحریک ہجرت، تحریک نظم جماعت اور سب سے بڑھ کر تحریک الہلال جو ادب، صحافت، احیائے اسلام، تجدید علوم دین، قیام ملت اور استقلال وطن کی تحریکات کی جامع تھی۔یہ تمام تحریکات فی الحقیقت ایک ہی سلسلے کی مختلف کڑیاں تھیں یا ایک ہی اصل کی فروع اور ایک ہی نخل تمنا کے برگ وبار تھے۔ مقصود ومطلوب ان سب کا ایک تھا احیائے اسلام اور قیام ملت اسلامیہ۔ حزب اللہ ذہن وفکر کی تربیت گاہ اور مخصوص اصحاب علم وفکر کی مرکزی جمعیت تھی۔تحریک جہاد وہجرت حالات و وقت کے پیدا کردہ سیاسی مسائل میں اسلامی جذبات کا مضطربانہ اظہار تھا۔ سید احمد شہیدأ اور شاہ اسمعیل شہید کی تحریک جہاد اور اسلامی نظام حکومت کے قیام کی مساعی کی ناکامی کے بعد مولانا ابو الکلام آزادکی دعوت قیام نظم جماعت بر صغیر ہند وپاک میں پہلی اسلامی دعوت تھی جو حالات ومصالحہ وقت کی پوری بصیرت کے بعد اسلام اور مسلمانوں کے ملی مفاد کے تحفظ کے لئے دی گئی تھی جس میں مسلمانوں کے جماعتی مرض کی صحیح تشخیص کی گئی تھی اور اس سے نجات کے لئے نسخہ شفا تجویز کیا گیا تھا۔ زیر تبصرہ کتاب "تحریک نظم جماعت" مولانا ابو الکلام آزاد کی تصنیف ہے جس میں انہوں نے اپنی اسی تحریک کا تذکرہ کیا ہے۔ جس میں انہوں نے تحریک کی تاریخ، مقاصد، امیر، خلفاء اور مریدین مخلصین کا تذکرہ کیا ہے۔ یہ کتاب ہندوستان سے اٹھنے والی تحریکوں کے سلسلے کی ایک کڑی ہے۔ (راسخ)
عناوین |
صفحہ نمبر |
پیش لفظ |
6 |
تصاویر |
9 |
حصہ اول |
|
تحریک نظم جماعت |
17 |
باب اول۔۔۔ حقیقت و مقاصد (1) |
19 |
باب دوم۔۔۔ حقیقت و مقاصد (2) |
37 |
باب سوم۔۔۔تاریخ و تحریک |
53 |
باب چہارم۔۔۔ اسباب ناکامی |
97 |
حصہ دوم |
|
امیر نظم جماعت اور خلفا و مریدین |
107 |
باب پنجم۔۔۔ امیر نظم جماعت |
109 |
باب ششم۔۔۔ خلفائے مجاز |
137 |
باب ہفتم۔۔۔ مریدین مخلصین |
195 |
استدراک |
263 |
باب ہشتم |
263 |
ضمیمہ |
289 |