قدرت اللہ شہاب پاکستان کے قیام سے قبل بطور آئی سی ایس آفیسر ہندوستان میں مختلف عہدوں پر تعینات رہے ہیں ۔پاکستان کے معرضِ وجودمیں آنے کے بعد وہ پاکستان تشریف لے آئے اور صدرمحمد ایوب کے دور تک وہ اعلیٰ عہدوں پر کام کرتے رہے ہیں ۔اپنی زندگی کے ان اہم ادوار کو انہوں نے اپنی مشہورِزمانہ کتاب ”شہاب نامہ “ میں بڑی تفصیل سے بیان کیاہے جو تاریخ کے قاری کے لیے نہائت معلومات افز ا اور پاکستان کے ماضی کے حکمرانوں کے کردار کو جاننےکے لیے ایک بہترین کتاب ہےشہاب نامہ در اصل قدرت اللہ شہاب کی خودنوشت کہانی ہے۔ یہ کتاب مسلمانانِ برصغیر کی تحریک آزادی کے پس منظر ، مطالبہ پاکستان، قیامِ پاکستان اور تاریخ پاکستان کی چشم دید داستان ہے۔ جو حقیقی کرداروں کی زبان سے بیان ہوئی ہے۔ شہاب نامہ دیکھنے میں ضخیم اور پڑھنے میں مختصر کتاب ہے۔ شہاب نامہ امکانی حد تک سچی کتاب ہے۔ قدرت اللہ شہاب نے کتاب کے ابتدائیہ میں لکھا ہے کہ:’’میں نے حقائق کو انتہائی احتیاط سے ممکنہ حد تک اسی رنگ میں پیش کرنے کی کوشش کی ہے جس رنگ میں وہ مجھے نظرآئے۔‘‘جو لوگ قدرت اللہ شہاب کو جانتے ہیں ان کو معلوم ہے کہ یہ ایک سادہ اور سچے انسان کے الفاظ ہیں ۔ قدرت اللہ شہاب نے اس کتاب میں وہی واقعات لکھے ہیں جو براہِ راست ان کے علم اور مشاہدے میں آئے اس لئے واقعاتی طور پر ان کی تاریخی صداقت مسلم ہے۔ شہاب نامہ کے حسب ذیل چار حصے ہیں۔(١)قدرت اللہ کا بچپن اور تعلیم۔ (٢)آئی سی ایس میں داخلہ اور دورِ ملازمت۔ (٣)پاکستان کے بارے میں تاثرات۔ (٤)دینی و روحانی تجربات و مشاہدات۔ان چاروں حصوں کی اہمیت جداگانہ ہے۔یہ کتاب چونکہ پاکستان کےمتعلق تاریخی معلومات او رحقائق پر مشتمل ایک ادبی نوعیت کی کتاب ہے اس لیے اس کو ویب سائٹ پر پبلش کیا گیا ہے ۔ (م۔ا)
عناوین |
صفحہ نمبر |
اقبال جرم |
7 |
جموں میں پلیگ |
15 |
نندہ بس سروس |
25 |
چمکور صاحب |
35 |
راج گرو کا خالصہ، باقی رہے نہ کو |
51 |
مہاراجہ ہری سنگھ کے ساتھے چائے |
69 |
چندرواتی |
79 |
آئی سی ایس میں میں داخلہ |
91 |
صاحب، بنیا اور میں |
99 |
بھاگلپور اور ہندو مسلم فسادات |
109 |
ایس۔ ڈی۔ او |
127 |
نندی گرام اور لارڈ ویول |
143 |
بملا کماری کی بے چین روح |
157 |
پاکستان کا مطلب کیا؟ |
173 |
سادگی مسلم کی دیکھ |
193 |
کراچی کی طوطا کہانی |
201 |
کچھ ’’یاخدا‘‘ کے بارے میں |
213 |
محمد حسن عسکری کا خط |
215 |
’’یاخدا‘‘ اور اس کا دیباچہ |
219 |
نظرے خوش گزرے |
231 |
آزاد کشمیر |
233 |
صلۂ کشمیر |
233 |
ڈپٹی کمشنر کی ڈائری |
299 |
چناب رنگ |
303 |
چارج |
307 |
دورن خانہ |
313 |
الیکشن |
319 |
اب مجھے رہبروں نے گھیرا ہے |
325 |
رپورٹ پٹواری مفصل ہے |
329 |
جس کھیت سے دہقاں کو میسر نہ ہو روزی |
333 |
گھر پیر کا بجلی کے چراغوے ہے روشن |
337 |
ڈسٹرکٹ بورڈ |
341 |
علی بخش |
345 |
ملاقاتی |
349 |
تبادلہ |
349 |
ہالینڈ میں حج کی نیت |
371 |
یورپ کے صوفی |
379 |
تو بھی راہگزر میں ہے |
387 |
سراب منزل |
409 |
جھوٹ، فریب، فراڈ اور حرص کی دلدل |
423 |
گورنر جنرل ملک غلام محمد |
433 |
سکندر مرزا کا عروج زوال |
465 |
جنرل ایوب خان کی اٹھان |
487 |
صدر ایوب، اصلاحات اور بیورو کریسی |
507 |
صدر ایوب اور ادیب |
513 |
صدر ایوب اور صحافت |
553 |
نیشنل پریس ٹرسٹ |
569 |
ایوب خان اور معاشیات |
577 |
صدر ایوب اور سیاستدان |
593 |
صدر ایوب اور طلباء |
609 |
صدر ایوب اور پاکستان کی خارجہ پالیسی |
619 |
’’ماں جی‘‘: اردو کا ایک زندہ کارنامہ |
687 |
صدر ایوب کا زوال |
693 |
زوزگار سفیر |
713 |
سی۔ ایس۔ پی سے استعفیٰ |
731 |
یونیسکو |
749 |
عفت |
763 |
پاکستان کا مستقبل |
777 |
چھوٹا منہ بڑی بات |
783 |