بے شک امت اسلامیہ پے در پے زخموں سے چور اپنے بدن پر متواتر تیر سہہ رہی ہے اور ہمیشہ سے اسلام کے اندرونی وبیرونی دشمن اس پر زہریلے تیر برسا رہے ہیں۔ وہ چاہتے ہیں کہ اسلامی شریعت اور اس کے عقیدے کو بدنما کر ڈالیں۔دشمنانِ اسلام نے اُمت اسلامیہ کو جن تیروں کا نشانہ بنایا ہوا ہے‘ ان میں سب سے سخت واذیت ناک تیر پیغمبر اسلامﷺ کی عزت پر حملہ ہے۔ جو تمام انسانیت کے قائدہیں‘ ان کا نام نامی اسم گرامی محمد بن عبداللہﷺ ہے۔چونکہ دشمنانِ اسلام نے ام المؤمنین سیدہ عائشہ بن ابی بکر صدیقؓ کی ذات پر بہتان تراشی کر دی اور کتاب وسنت میں جو کچھ آ چکا ہے‘ سیدہ کے ارد گرد انہوں نے شبہات پھیلا دیے یا ان کی ذات اطہر پر جھوٹا افسانہ چسپاں کرنے کی کوشش کی لیکن الحمد للہ! دشمنوں نے جو چاہا نتیجہ اس کے برعکس نکلا اور اللہ رب العزت نے اپنا خاص فضل وکرم کیا کہ جب بھی کوئی آزمائش آتی ہے تو ساتھ ہی عطیاتِ رحمانی بھی ہوتے ہیں۔۔زیرِ تبصرہ کتاب بھی خاص اللہ کے نبیﷺ کی ناموس کی حفاظت پر ہے کیونکہ ازواج مطہرات کی ناموس کی حفاظت ہی ناموس رسالت ہے۔ اس کتاب میں ام المؤمنین کی سیرت کے چھپے گوشوں کو نمایاں کیا گیا ہے اور آلِ بیت عظامؓ کے ساتھ والہانہ شیفتگی ومؤدت کا اظہار کیا گیا ہے اور سیدہ عائشہؓ کی ناموس کے خلاف یا ان پر ہونے والے اعتراضات کو رفع کیا گیا ہے ۔ اس کتاب میں بہت سے مقالہ جات کا نچوڑ موجود ہے‘ علمی وتحقیقی مقالات سے اہم اور مفید مواد کو یکجا کیا گیا ہے اور اس کی بھی کانٹ چھانٹ کر کے کتاب کا حصہ بنایا گیا ہے۔ اس میں بے شمار اضافہ جات کر کے نامکمل عبارات ومواد کو مکمل کیا گیا ہے تاکہ ام المؤمنینؓ کی سیرت کے تمام پہلوؤں کا احاطہ کیا جا سکے۔کتاب میں وارد ہونی والی احادیث وآثار کی پہلی مرتبہ مکمل تخریج وتحقیق کی گئی ہے۔ لغت کی کتابوں سے مشکل الفاظ کے معانی اور احادیث وغیرہ کی شرح کی گئی ہے۔ حوالہ جات سے کتاب کو مزین کیا گیا ہے۔ کتاب کا اسلوب نہایت عمدہ‘سادہ اور عام فہم ہے۔ یہ کتاب’’ سیرت ام المؤمنین سیدہ عائشہ صدیقہؓ ‘‘ علماء مشائخ کمیٹی سعوی عرب کی مرتب کردہ ہے۔یہ کمیٹی تصنیف وتالیف کا عمدہ شوق رکھتی ہیں‘ اس کتاب کے علاوہ بھی اس کی درجنوں کتب اور بھی ہیں۔ دعا ہے کہ اللہ تعالیٰ جملہ معاونین ومساعدین کو اجر جزیل سے نوازے اور اس کتاب کو ان کی میزان میں حسنات کا ذخیرہ بنا دے اور اس کا نفع عام فرما دے۔(آمین)( ح۔م۔ا )
عناوین |
صفحہ نمبر |
عرض ناشر |
15 |
مقدمہ |
21 |
عفت وعصمت کی ملکہ ام المومنین سیدہ عائشہ ؓ |
23 |
قبولیت مسابقہ |
24 |
کتاب کی تیاری میں کیاگیاکام |
25 |
کلمہ شکر |
25 |
کتاب کےمتعلق علماء کی تقریظات |
27 |
پیش لفظ |
49 |
سیدہ عائشہ ؓ ہی کیوں؟ |
52 |
پہلاباب : ام المومنین سیدہ عائشہ ؓکاتعارف |
|
پہلا مبحث نام ونسب |
59 |
ابوبکرصدیق کانام ونسب |
59 |
دوسرامبحث : سیدہ عائشہ ؓکی کنیت |
60 |
تیسرامبحث : ام المومنین سیدہ عائشہ ؓ کےالقاب |
61 |
امہات المومنین اوردیگر صحابیات کاتذکرہ |
65 |
چوتھا مبحث : خاندان قرابت دار غلام اورلونڈیو ں کاتذکرہ |
70 |
سیدہ ؓ کاخاندان اورقرابت دار |
74 |
سیدہ ؓکےوالد |
70 |
سیدہ ؓ کی والدہ |
71 |
سیدہ ؓ کےبھائی |
72 |
سیدہ ؓکی پھوپھیاں |
72 |
سیدہ ؓکےرضاعی والدین |
72 |
خدام اورخادمائیں |
74 |
دوسراباب : ام المومنین سیدہ عائشہ ؓ کی حیات مبارکہ |
|
پہلا مبحث : ولادت اوروالدین کےگھر میں پرورش |
79 |
پیدائش وابتدائی حالات |
79 |
سیدناابوبکر کااجتماعی مقام |
80 |
سیدہ عائشہ ؓکااپنےوالد کےہاں مقام مرتبہ |
84 |
سیدناابوبکرصدیق کی شفقت پدری |
84 |
دوسرامبحث : رفاقت نبوی ﷺ میں گزرےسنہری ایام |
88 |
پہلانکتہ سیدہ عائشہ ؓ نبی کریم ﷺ کےگھرمیں |
88 |
تاریخی انحراف کی اصل وجہ |
92 |
رخصتی کی پہلی رات |
95 |
ولیمہ کی روداد |
96 |
سیدہ عائشہ ؓکامہرکتناتھا؟ |
97 |
نبی اکرم ﷺ اورسیدہ عائشہ ؓکی رفاقت کتنا عرصہ رہی ؟ |
98 |
سیدہ عائشہ ؓاورماہ شوال |
98 |
دوسرانکتہ نبی کریم ﷺ کےگھرمیں سیدہ عائشہ ؓکی گزربسرپرایک طائرانہ نظر |
98 |
گھرکامنظر |
98 |
ان کےگھر میں چراغ نہیں تھا |
99 |
سیدہ عائشہ ؓکی گزربسر |
100 |
تیسرا نکتہ نبی کریم ﷺ کےساتھ سیدہ عائشہ ؓکےاحوال |
102 |
نبی کریم ﷺ کےسامنے ان کاجمال منظر |
102 |
سیدہ ؓکالباس وحجاب |
103 |
سیدہ ؓکےزیورات |
103 |
رسول اللہ ﷺ کےحقوق کی ادائی اورخدمت کاطریقہ |
103 |
امورخانہ داری اورسیدہ عائشہ ؓ |
104 |
سیدہ عائشہ ؓ آپﷺ کی کس قدر مزاج شناس تھیں؟ |
108 |
نبی کریم ﷺ خاموش بھی رہتےپھر بھی سیدہ عائشہ ؓ آپ کی منشا سمجھ جاتیں |
108 |
سیدہ عائشہ ؓاوررسول اللہ ﷺ کی محرم رازتھیں |
110 |
سیدہ عائشہ ؓکی طرف سےرسو ل اللہ ﷺ کےدفاع اورانتقام کی مثال |
111 |
رسول اللہ ﷺ کی ذات الطہر اورسیدہ عائشہ ؓکی غیرت کےنمونے |
112 |
چوتھا نکتہ نبی کریم ﷺ کےہان سیدہ عائشہ ؓکی قدرومنزلت |
123 |
رسول اللہ ﷺ کی سیدہ عائشہ ؓ کےساتھ ڈھلتی رات سرگوشیاں |
130 |
پانچواں نکتہ رسول اللہ ﷺ کی زندگی کےآخری ایام میں |
139 |
سیدہ عائشہ ؓکےاحوال وکیفیات ومحسوسات |
139 |
تیسرامبحث : وفات نبوی کےبعد سیدہ عائشہ ؓکی زندگی کیسےبسرہوئی |
145 |
پہلانکتہ سیدنا ابوبکر کےعہد خلافت میں |
148 |
ام المومنین سیدہ عائشہ ؓ کےاحوال |
148 |
سیدناابوبکر کی وصیت |
150 |
سیدناابوبکرصدیق نےاپنی اولاد میں سےاپنی وصیت سیدہ عائشہ ؓ کےحوالے کی |
151 |
دوسرانکتہ : سیدہ عائشہ ؓ عہد عمر میں |
151 |
تیسرانکتہ : سیدہ عائشہ ؓ عہد عثمان میں |
154 |
چوتھ نکتہ : سیدہ عائشہ ؓعہد علی میں |
158 |
پانچواں نکتہ : سیدہ عائشہ ؓسیدنامعاویہ ؓکےعدخلافت میں |
161 |
چوتھا مبحث : سیدہ عائشہ ؓ کی وفات |
167 |
تیسراباب : سیدہ عائشہ ؓ کی صفات ،ان کاعلمی اوردعوتی مقام ومرتبہ |
|
پہلا مبحث شخصی اوصاف |
173 |
رنگ ورپ |
173 |
جسمانی کیفیت |
173 |
قدوقامت |
173 |
زلفیں |
174 |
دوسرامبحث ،علمی اوردعوتی مقام ومرتبہ |
175 |
تمہید |
175 |
مکارم ومحاسن اخلاق |
178 |