#1910

مصنف : محمد رضا

مشاہدات : 11452

سیرت ابوبکر صدیق

  • صفحات: 174
  • یونیکوڈ کنورژن کا خرچہ: 6090 (PKR)
(اتوار 31 اگست 2014ء) ناشر : مکتبہ اسلامیہ، لاہور

سیدنا ابوبکر صدیق﷜ قبیلہ قریش کی ایک مشہور شاخ تیم بن مرہ بن کعب کے فرد تھے۔ساتویں پشت میں مرہ پر ان کا نسب رسول اللہﷺ سے مل جاتا ہے ہے ۔ایک سچے مسلمان کا یہ پختہ عقیدہ ہے کہ انبیاء ورسل کے بعد اس کائنات میں سب سے اعلیٰ اور ارفع شخصیت سیدنا ابو بکر صدیق ﷜ ہیں ۔ سیدنا ابو بکر صدیق﷜ ہی وہ خو ش نصیب ہیں جو رسول اللہﷺ کےبچپن کے دوست اور ساتھی تھے ۔آپ پر سب سے پہلے ایمان لانے کی سعادت حاصل کی اور زندگی کی آخری سانس تک آپ ﷺ کی خدمت واطاعت کرتے رہے اور اسلامی احکام کے سامنے سرجھکاتے رہے ۔ رسول اللہ سے عقیدت ومحبت کا یہ عالم تھا کہ انہوں نے اللہ کے رسول ﷺ کی خدمت کے لیے تن من دھن سب کچھ پیش کر دیا ۔نبی کریم ﷺ بھی ان سے بے حد محبت فرماتے تھے ۔آپ ﷺ نے ان کو یہ اعزاز بخشا کہ ہجرت کے موقع پر ان ہی کو اپنی رفاقت کے لیے منتخب فرمایا۔ بیماری کے وقت اللہ کے رسول ﷺ نے حکماً ان ان کو اپنے مصلیٰ پر مسلمانوں کی امامت کے لیے کھڑا کیا اورارشاد فرمایا کہ اللہ اورمؤمن ابو بکر صدیق کے علاوہ کسی اور کی امامت پر راضی نہیں ہیں۔خلیفہ راشد اول سیدنا صدیق اکبر ﷜ نے رسول اللہ ﷺ کی حیات مبارکہ میں ہر قدم پر آپ کا ساتھ دیا اور جب اللہ کے رسول اللہ وفات پا گئے سب صحابہ کرام کی نگاہیں سیدنا ابو بکر صدیق ﷜ کی شخصیت پر لگی ہو ئی تھیں۔امت نے بلا تاخیر صدیق اکبر کو مسند خلافت پر بٹھا دیا ۔ تو صدیق اکبر ؓ نے مسلمانوں کی قیادت ایسے شاندار طریقے سے فرمائی کہ تمام طوفانوں کا رخ اپنی خدا داد بصیرت وصلاحیت سے کام لے کر موڑ دیا اور اسلام کی ڈوبتی ناؤ کو کنارے لگا دیا۔ آپ نے اپنے مختصر عہدِ خلافت میں ایک مضبوط اور مستحکم اسلامی حکومت کی بنیادیں استوار کرنے میں بہت اہم کردار ادا کیا ۔نتیجہ یہ ہوا کہ آپ کے بعد اس کی سرحدیں ایشیا میں ہندوستان اور چین تک جا پہنچیں افریقہ میں مصر، تیونس او رمراکش سے جاملیں او ریورپ میں اندلس اور فرانس تک پہنچ گئیں۔سیدنا ابو بکر صدیق ﷜ کی زندگی کے شب وروز کے معمولات کو الفاظ کے نقوش میں محفوظ کرنے سعادت نامور شخصیات کو حاصل ہے۔زیر نظر کتاب بین الاقوامی شہرت یافتہ یونیورسٹی جامعہ ازہر کی لائبریری کے انچارج   علامہ محمد رضا مصر ی کی تصنیف ہے جس میں انہوں نے   سیدنا ابو بکر   صدیق ﷜ کی حیات مبارکہ کے تعارف،آپ کی خلافت کی تشریح آپ کی حکمت عملیوں کو واضح کوبڑے احسن انداز میں واضح کر دیا ہے کتاب ہذا کے مصنف موصوف نے اس کتاب کے علاوہ سیدنا عمر فاروق ،سیدنا عثمان غنی ، سیدنا علی المرتضیٰ ،اور سیدنا حسن وحسین ﷢ کی سوانح حیات بھی   کتب تصنیف کی ہیں ۔ تمام اہل اسلام کو صحابہ کرام﷢   کی طر ح زندگی بسر کرنے کی توفیق عطا فرمائے(آمین) (م۔ا)

عناوین

صفحہ نمبر

مؤلف کا مختصر تعارف

7

دیباچہ

8

مقدمہۃ المحقق

10

مقدمہ

16

حضرت ابوبکرؓ کی زندگی طائرانہ نظر

19

نام و نسب / لقب

19

ولادت

21

کنیت کی وجہ تسمیہ

21

ابوبکرؓ کے آزاد کرعدہ غلام

28

ابو بکرؓ سے مروی مرفوع احادیث

29

حضرت ابو بکرؓ کی فضیلت

30

ابوبکر کے دیگر فضائل

32

ابو بکرؓ کی تخلیقی ہیئت

33

ابوبکرؓ کی ازواج و اولاد

33

واقعہ سقیفہ اور بیعت ابو بکر

36

سعد بن عبادہ کا خطاب

36

ابوبکر صدیقؓ کاخطاب

36

ابوبکر صدیقؓ کا خطبہ

38

حضرت حباب بن منذرؓ کا خطبہ

40

حضرت عمرؓ کی جوابی تقریر

40

حباب بن منذرؓ کی دھمکی

41

بشیر بن سعدؓ کی فیصلہ کن تقریر

4 2

حضرت ابوبکرؓ کی تجویز

42

حضرت علیؓ کا بیعت سے پیچھے رہنا

45

رسول اللہﷺ کے بعد افضل شخص

47

رسول اللہﷺ کی تجہیز و تکفین

47

بیعت کے بعد ابوبکرؓ کا خطبہ

49

اسامہ بن زیدؓ کے لشکرکی رونگی

50

ابوبکر صدیقؓ کی لشکر کو وصیت

54

لشکر اسامہ کی روانگی کے فوائد

55

رسول اللہؐ کے دور میں یمن پر باذان کی مارت

55

بلاد عرب میں مدعیان نبوت کا ظہور

56

نبوت کا جھوٹا دعویدار سود عنسی

57

اسود عنسی کا قتل

58

مرتدین سے جنگ

60

طلیحہ اسدی

60

مدینہ پر حملہ

61

لشکر اسامہؓ کی واپسی

63

مرتدین کی طرف لشکروں کی روانگی

63

معرکۂ بزاخہ اور طلیحہ کا شام کی طرف فرار

70

ام زمل بنت مالک کے احوال

73

عیینہ بن حصن کی گرفتاری

74

بنو تمیم کی ہزیمت اور مالک بن نویرہ کا قصہ

75

سجاح اور مسیلمہ کی خیمہ میں ملاقات

76

مالک بن نویرہ

77

حضرت خالد بن ولیدؓ کی شادہ

78

معرکۂ یمامہ

81

حضرت ثابت بن قیسؓ کا خطاب

84

حضرت زید بن خطابؓ کا خطاب

84

حضرت ابو حذیفہ کا خطاب

84

محکم بن طفیل کا قتل

85

مسیلمہ کا قتل

86

حضرت خالدؓ کو قتل کرنے کی کوشش

88

سلمہ بن عمیر کی خود کشی

89

حضرت خالد بن ولیدؓ کا دوسری مرتبہ شادہ کرنا

89

بنو حنفیہ کا نقصان

90

مسلمانوں کا نقصان

90

مسیلمہ کا قافیہ بند کلام

91

مسیلمہ کی چند نحوستیں

93

مسیلمہ کی چند نحوستیں

93

ابن الہیشم اور مسیلمہ کذاب

94

نوزائد بچوں پر مسیلمہ کی نحوست

94

ابو طلحہ نمری اور مسیلمہ کذاب

95

باغ پر مسیلمہ کی نحوست

95

اہل بحرین کا ارداد

97

جارود بن معلیٰ

97

حضرت علاء بن حضرمیؓ کی کرامت

98

خندقوں والی جنگ

99

میں مدہوش

99

دارین کی طرف روانگی

100

مسلمانوں کی فتح

101

راہب کا اسلام قبول کرنا

101

راہب کا اسلام قبول کرنا

101

حضرت علاء کا ابوبکر ؓ کے نام خط

102

حضرت ابوبکرؓ کا جواب

103

اہل عمان اور مہر کا مرتد ہونا

103

مہرہ کا تلفظ

103

مہرہ کا محل وقوع

104

اہل مہرہ کا ارتداد

105

یمن کے مرتدین

106

حضر موت اور کندیہ کا ار تداد

107

حضرت خالدؓ کا عراق کی طرف جانا اور صلح حیرہ

111

معرکۂ ذات السلاسل

112

خاندانی اعزاز کی ٹوپی

113

مدینہ میں ہاتھی کی نمائش

113

مدینہ میں ہاتھی کی نمائش

113

عورت اور مرد کا قلعہ

113

فارسیوں کی دوسری شکست

115

جنگ ثنی جنگ مزار

115

ایرانی مقتولین کی تعداد

115

معرکۂ و لجہ

116

حضرت خالد بن ولید کا خطبہ

117

معرکۂ الیس

117

خون کی ندی

118

جنگ امغیشیا اور اس کی بربادی

119

حیرہ کا محاصرہ اور اس کا اطاعت اختیار کرنا

120

از اذابہ کا فرار

120

نماز فتح

124

انبار کی فتح

126

عین التمر کی فتح

127

عراق کی طرف قصد

129

معرکۂ الفراض

130

غزوۂ شام

133

ہرقل کی تیاری

138

معرکۂ یرموک

141

رومیوں کا لشکر

144

لڑائی کا جاری رہنا

148

رومیوں کی پسپائی

148

حضرت ابوبکرؓ کی وفات کا اعلان

149

معرکۂ بابل

152

حضرت عمر کی نیابت سے متعلق ابوبکرؓ کا اپنے ساتھیوں سے مشورہ

156

آپ کی تعریف میں

158

حضرت ابوبکرؓ کے دوران خلافت معمولات اور ان کی رہائش

163

مسلمانوں کا بیت المال

164

حضرت ابوبکرؓ کا حج

165

جمع القرآن

165

آپ کے قاضی کا تبین اور عمال

167

حضرت ابوبکرؓ کی مہر

171

حضرت ابوبکرؓ کے اقوال زریں

172

اس مصنف کی دیگر تصانیف

اس ناشر کی دیگر مطبوعات

فیس بک تبصرے

ایڈ وانس سرچ

اعدادو شمار

  • آج کے قارئین 67102
  • اس ہفتے کے قارئین 100930
  • اس ماہ کے قارئین 1717657
  • کل قارئین111039095
  • کل کتب8851

موضوعاتی فہرست