حضرت ابوبکر صدیق کے بعد مسلمانوں کی امارت حضرت عمر کواس وقت سونپی گئی جب حضرت ابو بکر فتنہ ارتدار کا استیصال کرچکے تھے اور اسلامی فوجیں عراق وشام کی سرحدوں پر ایران اور روم کی طاقتوں سے نبرد آزما تھیں لیکن جب حضرت عمر ؓ کی وفات ہوئی تو عراق وشام کلیۃً اسلامی سلطنت کے زیر اقتدار آچکے تھے ،بلکہ وہ ان سے گزر کر ایران او رمصر میں بھی اپنے پرچم لہرا چکی تھی جس کی وجہ سے اس کی حدوو مشرق میں چین مغرب میں افریقہ ،شمال میں بحیرہ قزوین اورجنوب میں سوڈان تک وسیع ہوگئی تھیں۔سیدنا فاروق اعظم کی مبارک زندگی اسلامی تاریخ کاوہ روشن باب ہے جس نےہر تاریخ کو پیچھے چھوڑ دیا ہے ۔ آپ نے حکومت کے انتظام وانصرام بے مثال عدل وانصاف ،عمال حکومت کی سخت نگرانی ،رعایا کے حقوق کی پاسداری ،اخلاص نیت وعمل ،جہاد فی سبیل اللہ ،زہد وعبادت ،تقویٰ او رخوف وخشیت الٰہی او ردعوت کے میدانوں میں ایسے ایسے کارہائےنمایاں انجام دیے کہ انسانی تاریخ ان کی مثال پیش کرنے سے قاصر ہے۔ انسانی رویوں کی گہری پہچان ،رعایا کے ہر فرد کے احوال سے بر وقت آگاہی او رحق وانصاف کی راہ میں کوئی رکاوٹ برداشت نہ کر نےکے اوصاف میں کوئی حکمران فاروق اعظم کا ثانی نہیں۔ آپ اپنے بے پناہ رعب وجلال اور دبدبہ کے باوصف نہایت درجہ سادگی فروتنی اورتواضع کا پیکر تھے ۔ آپ کا قول ہے کہ ہماری عزت اسلام کے باعث ہے دنیا کی چکا چوند کے باعث نہیں۔ سید ناعمر فاروق کے بعد آنے والے حکمرانوں میں سے جس نے بھی کامیاب حکمران بننے کی خواہش کی ،اسے فاروق اعظمؓ کے قائم کردہ ان زریں اصول کو مشعل راہ بنانا پڑا جنہوں نے اس عہد کے مسلمانوں کی تقدیر بدل کر رکھ دی تھی۔ سید نا عمر فاروق کے اسلام لانے اور بعد کے حالات احوال اور ان کی عدل انصاف پر مبنی حکمرانی سے اگاہی کے لیے مختلف اہل علم اور مؤرخین نے کتب تصنیف کی ہیں۔اردو زبان میں شبلی نعمانی ، ڈاکٹر صلابی ، محمد حسین ہیکل ،مولانا عبد المالک مجاہد(ڈائریکٹر دار السلام) وغیرہ کی کتب قابل ذکر ہیں ۔زیر نظر کتاب ’’سیدنا حضرت عمر فاروق‘‘ محمد حسین ہیکل کی کتاب الفاروق کا ترجمہ ہے ۔اس میں مصنف نے حضرت عمر فاروق کے عہد جاہلیت سے وفات کے حالات واقعات کو پچیس ابو اب میں تقسیم کر کےاس انداز سے بیان کیا ہے کہ جس سے حضرت عمر فاروق کے تفصیلی حالات ایک جگہ مرتب ہوگئے ۔اللہ تعالی مصنف ومترجم کی اس کاوش کو قبول فرمائے ۔(آمین) (م۔ا)
عناوین |
|
صفحہ نمبر |
حرف آغاز |
|
6 |
عہد جاہلیت کا ایک ورق |
|
39 |
شرف اسلام سے سرفرازی |
|
62 |
موافقات عمر ؓ |
|
86 |
صدیق اکبر ؓکے دوش بدوش |
|
113 |
عہد فاروقی ؓکا آغاز |
|
134 |
ابو عبید ؓاور مثنٰی ؓکے کارنامے |
|
160 |
فتح دمشق |
|
191 |
جنگ قادسیہ کی تفصیلی رواداد |
|
219 |
فتح مدائن |
|
275 |
مسلمانوں کا عراق پر تسلط |
|
299 |
شام سے رومی فوجوں کا اخراج |
|
328 |
حضرت عمر ؓبیت المقدس میں |
|
357 |
شام پر مسلمانوں کے قبضہ کی تکمیل |
|
384 |
ایرانی فتوحات میں توسیع |
|
428 |
فتح نہاوند |
|
453 |
ایرانی فتوحات کا تتمہ |
|
474 |
اسلامی فوجوں کی مصر کی طرف پیش قدمی |
|
513 |
مصر میں اسلامی فوج کی کامیابیاں |
|
556 |
فتح اسکندریہ |
|
597 |
مصر پر مسلمانوں کا قبضہ |
|
641 |
امور مملکت کا نظم و نسق |
|
686 |
عہد فاروقی ؓمیں اجتماعی زندگی کا ایک نقشہ |
|
741 |
حضرت عمر ؓکا اجتہاد |
|
792 |
حضرت عمر ؓکی شہادت |
|
840 |
حرف اختتام |
|
886 |