بلاشبہ دنیا کی تاریخ میں عہد نبویﷺ سیاسی ،دینی اور اقتصادی اعتبار سے ممتاز ہے نبی کریم ﷺ کی سیرت طیبہ کےمختلف گوشوں پر سیرت نگاروں نے کاوشیں کی ۔ کتب احادیث بھی آپ ﷺہی کے کردار کا مرقع ہیں ۔عبادات ومعاملات ،عقائدوغزوات اور محامد وفضائل ،کو نسا باب اور فصل آپ کےتذکرے سے مزین نہیں۔ حدیث ہی کےسلاسل کا ایک حلقہ آنحضرت ﷺ کے فرامین ہیں،کچھ تبلیغی،کچھ تادیبی،بعض میں غیر مسلم حلیفوں کےساتھ معاہدوں کا تذکرہ ہے ۔نبی کریم ﷺ کے بعد ریاست کے جملہ انتظامی امور کی عنان جب حضرت ابو بکر صدیق کو تفویض ہوئی تو آپ نے بھی متعلقہ حوادث پر اطراف وجوانب اور ماتحت عمال وسپہ سالاران کی طرف سے سرکاری فرامین بھیجے ۔ نئے وثیقے بھی لکھے اور رسول اللہﷺ کے جو وثائق آپ کے سامنے پیش ہوئے ان کی توثیق بھی فرمائی۔اسی طرح خلیفۂ دوم ،سوم، چہارم کے عہد میں بھی اس قسم کے فرامین اور وثیقے اور عطایائے جاگیرات کا سلسلہ جاری رہا ہے ۔نبی کریم ﷺ اور خلفاء اربعہ کے معاہدات ،مکاتیب کتب سیرت وتاریخ میں موجود ہیں۔زیر نظر کتاب ’’سیاسی وثیقہ جات ‘‘ ڈاکٹر حمید اللہ کی آنحضرت ﷺ کےفرامین،معاہدات ،مکاتیب اور خلفائے راشدین کے احکام پر مشتمل جامع کتاب ہے ۔ موصوف نے رسول اللہ ﷺ اور آپ کے چاروں جانشینوں کے سرکاری فرامین کو بڑی تحقیق اور محنت شاقہ سے اس کتاب میں جمع کردیا ہے ۔اللہ تعالی ان کی اس کاوش کو قبول فرمائے (آمین) (م۔ا)
عناوین |
|
صفحہ نمبر |
مقدمہ |
|
15 |
مقدمہ از مولف |
|
19 |
قسم اول بعہد نبوی ﷺ |
|
35 |
مہاجرین و انصار و یہود مدینہ |
|
35 |
بہ اہل مکہ و قریش |
|
41 |
بہ یہود |
|
53 |
بہ سلطنت روم وبا جگذاران روم |
|
61 |
بہ دولت حبشہ |
|
61 |
بہ حکومت شام و قیصر روم |
|
65 |
بہ حکومت معان |
|
76 |
بہ حکومت غسان |
|
77 |
بنام طرفداران سلطنت روم |
|
79 |
بہ حکومت فارس و اعیان و انصار فارس |
|
88 |
بہ عرب و حجاز |
|
96 |
بہ قبائل عرب |
|
160 |
قسم دوم بہ زمانہ ہائے خلافت راشدہ |
|
233 |
مراسلات سپہ سالاران خلفائے راشدین |
|
245 |
بہ رؤسائے افغانستان |
|
277 |
پھر تذکرہ ایرانیاں |
|
278 |
ضمیمہ |
|
315 |