تاریخ ایران اردو دان طبقہ کے لیے ایک قیمتی دستاویز ہے جو اپنے اندربیش بہا معلومات کا خزینہ لیے ہوئے ہے ۔اس میں ایران کی تاریخ کے حوالے سے قریبا تمام پہلووں سے بحث کی گئی ہے ۔ مثلا ایران کے حدود اربعہ ، تہذیب و ثقافت ، انداز سیاست ،فنون لطیفہ ،زبان کا ارتقاء اور مذہب کے حوالے سے سیر حاصل بحث کی گئی ہے ۔کتاب کو مختلف آٹھ ابواب میں تقسیم کیا گیا ہے ۔جن میں درج ذیل امور پر بحث کی گئی ہے ۔ ایران کے طبعی حالات، ہمسایہ اقوام، ایران کا دور قبل از تاریخ، قدیم ایران کے آریا او ر آل ماد، ہخامنشی دور، سیلوکی دور، اشکانی دوراور ساسانی دوروغیرہ۔ مذکورہ تالیف دو ضخیم جلدوں میں ہے۔ اس کے مولف پروفیسر مقبول بیگ بدخشانی ہیں جو ایرانی تاریخ کے ساتھ ساتھ فارسی زبان کے ادیب بھی ہیں ۔ موصوف متعدد کتب کے مصنف او رفارسی کے پروفیسر ہیں۔(ناصف)
عناوین |
|
صفحہ نمبر |
باب اول۔سرزمین ایران کے طبعی حالات |
|
29 |
باب دوم۔ہمسایہ اقوام |
|
33 |
باب سوم۔ایران کا دوہ قبل از تاریخ |
|
43 |
باب چہارم۔قدیم ایران کے آریا اور آل ماد |
|
79 |
باب پنجم۔ہخامنشی دور |
|
92 |
باب ششم۔سیلوکی دور |
|
209 |
باب ہفتم۔اشکانی دور |
|
215 |
باب ہشتم۔ساسانی دور |
|
300 |