#2221.01

مصنف : امام مسلم بن الحجاج

مشاہدات : 5068

صحیح مسلم (آن لائن ایڈیشن) جلد۔2

  • صفحات: 1271
  • یونیکوڈ کنورژن کا خرچہ: 50840 (PKR)
(پیر 05 جنوری 2015ء) ناشر : قرآن اردو ڈاٹ کام

صحیح مسلم امام کی مرتب کردہ شہرہ آفاق مجموعہء احادیث ہے جو کہ صحاح ستہ کی چھ مشہور کتابوں میں سے ایک ہے۔ امام بخاری کی صحیح بخاری کے بعد دوسرے نمبر پر سب سے مستند کتاب ہے۔امام مسلم کا پورا نام ابوالحسین مسلم بن الحجاج بن مسلم القشیری ہے۔ 202ھ میں ایران کے شہر نیشاپور میں پیدا ہوئے اور 261ھ میں نیشاپور میں ہی وفات پائی۔ انہوں نے مستند احادیث جمع کرنے کے لئے عرب علاقوں بشمول عراق، شام اور مصر کا سفر کیا۔ انہوں نے تقریباًتین  لاکھ احادیث اکٹھی کیں لیکن ان میں سے صرف7563 احادیث صحیح مسلم میں شامل کیں کیونکہ انہوں نے حدیث کے مستند ہونےکی بہت سخت شرائط رکھی ہوئی تھیں تا کہ کتاب میں صرف اور صرف مستند ترین احادیث جمع ہو سکیں۔ صحیح مسلم کی اہمیت کے پیش نظر صحیح بخاری کی طرح اس کی بہت زیادہ شروحات لکھی گئیں۔ عربی  زبان میں  لکھی گئی  شروحات ِ صحیح مسلم میں امام نوویکی شرح نووی کو امتیازی مقام حاصل ہے۔ پاک وہند میں بھی کئی اہل علم نے عربی  واردو  زبان میں اس کی  شروحات  وحواشی لکھے۔ عربی زبان میں نواب صدیق حسن خاںاور اردو میں علامہ وحید الزمان  کا ترجمہ قابل ذکر ہے اورطویل عرصہ سے یہی  ترجمہ متداول ہے۔لیکن  اس قدیم اردو کی تسہیل و تھذیب اوراحادیث کی ترقیم کرکے اب کئی مکتبات نے بڑی عمدہ طباعت کے ساتھ صحیح مسلم کا ترجمہ شائع کیا ہے۔ او ر دار السلام تو نے نئے ترجمہ وحواشی کے ساتھ اسے طبع کیا ہے۔ زیر تبصرہ صحیح مسلم کا ترجمہ محترم عزیز الرحمن صاحب نے کیا ہے جو کہ تین مجلدات پر مشتمل ہے۔ اور تینوں جلدوں کی فہارس عناوین ابواب کےساتھ  لنک شدہ ہیں۔ اسی لیے اسے  ویب سائٹ پر  پبلش کیا گیا ہے تاکہ اس سے استفادہ کرنے میں آسانی ہوسکے۔(م۔ا)

عناوین

صفحہ نمبر

باب: روزوں کا بیان

17

باب ماہ رمضان کی فضیلت کے بیان میں

17

چاند دیکھ کر رمضان المبارک کے روزے رکھنا اور چاند دیکھ کر عید الفطر کرنا اور اگر

18

رمضان المبارک سے ایک یا دو دن پہلے روزہ نہ رکھنے کا بیان

28

اس بات کے بیان میں کہ ہر شہر کے لیے اس کی اپنی ہی رؤیت معتبر ہے۔

34

چاند کے چھوٹے بڑے ہونے کا اعتبار نہیں اور جب بادل ہوں تو تیس دن شمار کر لو

35

نبیﷺ کے اس قول کے معنی کے بیان میں کہ عید کے دو مہینے

37

روزہ طلوع فجر سے شرعو ہو جاتا ہے اس سے قبل تک کھانا پینا جائز ہے اور اس باب میں

38

روزہ طلوع فجر سے شرعو ہو جاتا ہے اس سے قبل تک کھانا پینا جائز ہے اور اس باب میں

41

روزہ طلوع فجر سے شرعو ہو جاتا ہے اس سے قبل تک کھانا پینا جائز ہے اور اس باب میں

42

سحری کھانے کی فضیلت اور اس کی تاکید اور آخری وقت تک کھانے کے استحباب کے بیان میں

46

روزہ پورا ہونے اور دن کے نکلنے کے وقت کے بیان میں

51

صوم و صال کی ممانعت کے بیان میں

54

اس بات کے بیان میں کہ روزہ میں اپنی بیوی کا بوسہ لینا حرام نہیں شرط یہ ہے

60

جنی ہونے کی حالت میں جس پر فجر طلوع ہو جائے تو اس کا روزہ درست ہے

68

رمضان کے دنوں میں روزہ دار ہم بسری کی حرمت اور اس کے کفارہ کے وجوب میں

73

باقی فہرست کمپوز ہو رہی ہے۔۔۔

 

اس کتاب کی دیگر جلدیں

اس مصنف کی دیگر تصانیف

اس ناشر کی دیگر مطبوعات

فیس بک تبصرے

ایڈ وانس سرچ

اعدادو شمار

  • آج کے قارئین 68572
  • اس ہفتے کے قارئین 102400
  • اس ماہ کے قارئین 1719127
  • کل قارئین111040565
  • کل کتب8851

موضوعاتی فہرست