اسلام ایک واحد دین ہے جو آج تک اپنی اصلی حالت میں برقرار ہے دیگر آسمانی کتب صحف آج تبدیل شدہ ہیں پچھلی امتوں نے اپنی کتابوں کے ساتھ جو روش اختیار کی وہ نہ بھولنے والا حادثہ ہے۔ قرآن مجید نے ان کی ناپاک کاوشوں کو کھول کھول کر بیان فرمایا ‘ اپنی کتاب میں تحریف‘مسائل گھڑنا‘ جھوٹے مسئلے بتا کر عامۃ الناس کو صراط مستقیم سے گمراہیوں کی گھٹا ٹوپ اندھیروں میں دھکیلنا‘اپنے ہاتھوں سے لکھ کر اسے اللہ تعالیٰ کی طرف منسوب کر دیتے تھے جیسا کہ اللہ رب العزت فرماتے ہیں’’ان لوگوں کے لیے ویل ہے جو اپنے ہاتھوں کی لکھی ہوئی کتاب کو اللہ کی طرف کا کہتے ہیں اور اس طرح دنیا کماتے ہیں ان کے ہاتھوں کی لکھائی کو اور ان کی کمائی کو ویل(ہلاکت)اور افسوس ہے۔‘‘ اور یہ بات روزِ روشن کی طرح عیاں ہیں کہ قرآن مجید اور احادیث نبویﷺ کے علاوہ باقی تمام مصحف آسمانی میں تحریف ورد وبدل ہوچکا ہے اور غیر مسلم خود اس بات کو تسلیم کرتے ہیں۔ لہذا جب انہوں نے اپنی کتب کو تحریف شدہ پایا تو انہوں نے اسلامی تعلیمات پر بھی تحریف اور ردوبدل کا الزام لگانا اور اس کا اثبات کرنا شروع کر دیااور عیسائی پادریوں اور مستشرقین نے ہزاروں کتب نبیﷺ اور اسلام کے خلاف لکھ ماری ہیں اور مستشرقین قرآن پر تو تحریف کا الزام نہیں لگا سکتے تھے اس لیے انہوں نے احادیث کے غیر محفوظ ہونے کا دعوی کیا اور بہت سے اعتراضات کیےکیونکہ حدیث ہی قرآن پاک کی تفصیل وتوضیح کا اصل ذریعہ ہے مگر ان کے تمام اعتراضات بے کار ہیں اور ان اعتراضات کو دور کرنے کے لیے بہت سے مضمون اور کتب تالیف کی گئی ہیں جن میں سے ایک زیرِ نظر کتاب ہے۔ اور اس کتاب کی تالیف کا مقصد ڈاکٹر موریس کی کتاب (The Bible the Quran and Science) کے پانچویں باب میں پیش کیے گئے اعتراضات کا جواب ہے جس میں ڈاکٹر موریس نے احادیث کی جمع وتدوین‘اس کی حفاظت اور بخاری ومسلم کی روایات پر اعتراضات کیے ہیں تو مصنف محمد حسین میمن کو یہ بات ناگوار لگی اس لیے انہوں نے اس کے جواب میں یہ کتاب تالیف کی ہے جس میں ڈاکٹر موریس کے اعتراضات کا جواب ہے جس کا تعلق دفاع سنت کے ساتھ ہےاور ان عیسائیوں اور پادریوں کے وہ اعتراضات جو احادیث کے خلاف پیش کرتے ہیں کا بھی جواب ہے‘ اور ان منکرین حدیث کا بھی رد ہیں جو کہتے ہیں کہ احادیث صرف تاریخ ہیں وہ بائبل کا مقابلہ نہیں کر سکتیں۔ اور اس کتاب میں چوبیس ابواب قائم کیے گئے ہیں جن میں بخاری شریف اور بائبل کی صحت اور روایات کا تقابل پیش کیا گیا ہے‘اور موجودہ دور میں اسلام پر کیے جانے والے اعتراضات کے جوابات کافی وشافی دیئے گئے ہیں۔ اللہ تعالیٰ اس کتاب کے ذریعے امت کی ہدایت کا فیصلہ فرما دے اور مصنف کے لیے توشۂ آخرت بنا دے اور جنت الفردوس میں جگہ عطا فرما دے۔ (آمین)( ح۔م۔ا )
عناوین |
صفحہ نمبر |
تقریظ |
21 |
مقدمہ |
25 |
چند معروف مستشرقین کےنام |
35 |
باب :1(اسناد صحیح بخاری /اسناد بائبل ) |
|
اسناد صحیح بخاری /اسناد بائبل |
51 |
اسناد صحیح بخاری |
51 |
عبداللہ بن الزبیرالحمید ی |
64 |
روی عن |
64 |
امام حمیدی کےبارےمیں تفصیلات |
65 |
سفیان |
66 |
یحییٰ بن سعید الانصاری |
68 |
محمد بن ابراہیم التیمی |
69 |
علقمہ بن وقاص اللیثی |
71 |
سیدنا عمربن خطاب |
71 |
اسناد بائبل |
74 |
پروٹسینٹ بائبل کاحال |
74 |
یوشع |
78 |
قضات |
78 |
راعوت |
79 |
سموئیل |
79 |
ملوک |
79 |
احبار |
79 |
عزراورنحمیاہ |
80 |
طوبیاہ |
80 |
یہودیت |
81 |
استیر |
81 |
ایوب |
82 |
مزامیر |
82 |
امثال |
83 |
جامع |
84 |
نشید الاناشید |
84 |
حکمت |
85 |
یشوع بن سیراخ |
85 |
ایسیاہ |
86 |
ارمیا |
87 |
مرثیے |
87 |
باروک |
87 |
حزقیال |
87 |
دانیال |
88 |
انبیاء صغریٰ |
88 |
مکابیین |
89 |
متی،یوحنا،لوقا،مرقس کی اناجیل |
92 |
باب :2(تعارضات صحیح بخاری /تعارضات بائبل ) |
|
تعارضات صحیح بخاری |
101 |
صحیح بخاری کی احادیث اوران میں تعارضات کی حقیقت |
101 |
صحیح بخاری میں بظاہر احادیث میں تعارض اوران میں تطبیق کی چند مثالیں |
102 |
طاعون کےمتعلق دوبظاہر متعارض احادیث میں تطبیق |
103 |
نحوست کاہونایانہ ہونا |
105 |
بیت الخلاء میں قبلے کی طرف منہ کرنا یانہ کرنا؟ |
107 |
عورتوں میں کامل اوربہترین عورت کون ہے؟ |
109 |
بائبل میں تعارضات |
111 |
بائبل میں یسوع مسیحکانسب نامہ |
112 |
انجیل لوقا کےمطابق یسوع کانسب نامہ |
113 |
بائبل میں تعارض کی دوسری مثال یسوع مسیح کون سی جگہ سےاٹھائے گئے |
117 |
بائبل میں تعارض کی تیسری مثال چھ دن یاآٹھ دن |
118 |
بائبل میں تعارض کی چوتھی مثال مسیح صرف بنی اسرائیل کےلیے ہیں؟ |
119 |
بائبل میں تعارض کی پانچویں مثال یسوع کوکس کےپاس لےجایا گیا؟ |
120 |
بائبل میں تعارض کی چھٹی مثال ایک آدمی یادوآدمی؟ |
122 |
باب :3(صحیح بخاری اوربائبل میں مستقبل کی پیشین گوئیاں) |
|
صحیح بخاری میں مستقبل کی پیشین گوئیاں |
135 |
صحیح بخاری میں نبی کریم ﷺ کی بیان کردہ پیشین گوئیاں |
136 |
فاطمہ ؓ کاانتقال |
136 |
نبی ﷺ کاام حرام ؓ کوجنگ میں شرکت اوران کی شہادت کی خبر دینا |
138 |
بصرہ سےآگ کانمودارہونا |
140 |
سیدنا عمر کازندہ رہنا |
141 |
زمانہ قریب ہوگا |
142 |
زمانہ قریب ہوجائےگا |
143 |
قتل عام ہونا |
144 |
حلال وحرام کو دیکھا جائےگا |
144 |
زلزلوں کاکثرت سےآنا |
145 |
نااہل لوگ عہدے سنبھال لیں گے |
145 |
فلک بوس عمارتیں بنانے میں مقابلے بازی ہوگی |
146 |
لونڈی اپنے مالک کو جنم دےگی |
146 |
بائبل اورمستقبل کی پیشین گوئیاں |
150 |
بائبل کی بیان کردہ پیشین گوئیاں |
150 |
مسیح قبرسے کتنے دن بعد غائب ہوئے |
150 |
مسیح کےکانام مسیح یاعمانوایل |
151 |
مسیح کے انتقال سےقبل دوبارہ دنیا میں آنا |
152 |
بخت نصر کےہاتھوں صور کی تباہی |
153 |
نبوت کاخاتمہ |
155 |
باب :4(صحیح بخاری اوربائبل میں اللہ تعالیٰ کاتصور ) |
|
صحیح بخاری اوراللہ تعالیٰ کاتصور |
159 |
بائبل اوراللہ تعالیٰ کاتصور |
164 |
باب :5(صحیح بخاری اوربائبل میں عصمت انبیاء |
|
صحیح بخاری اورعصمت انبیاء |
171 |
آدم کاتذکرہ |
171 |
نوح کاتذکرہ |
172 |
الیاس کاتذکرہ |
173 |
ادریس کاتذکرہ |
173 |
ابراہیم اوراسماعیل کاتذکرہ |
174 |
اسحاق بن ابراہیم کابیان |
174 |
لوط کاتذکرہ |
174 |
صالح کاتذکرہ |
175 |
یعقوب کاتذکرہ |
175 |
یوسف کاتذکرہ |
176 |
ایوب کاتذکرہ |
176 |
ہارون کاتذکرہ |
176 |
موسیٰ کاتذکرہ |
177 |
خضر کاتذکرہ |
177 |
یونس کاتذکرہ |
178 |
سلیمان کاتذکرہ |
179 |
داؤد کاتذکرہ |
179 |
عیسیٰ کاتذکرہ |
180 |
بائبل اورعصمت انبیاء |
182 |
نوح کاتذکرہ |
182 |
تبصرہ |
182 |
ابراہیم کاتذکرہ |
183 |
لوط کاتذکرہ |
183 |
تبصرہ |
183 |
اسحاق کاتذکرہ |
183 |
یعقوب کاتذکرہ |
183 |
تبصرہ |
183 |
موسیٰ اورہارون کاتذکرہ |
184 |
تبصرہ |
185 |
داؤد کاتذکرہ |
185 |
سلیمان کاتذکرہ |
186 |
مسیح کاتذکرہ |
187 |
باب :8(صحیح بخاری تحریفات سےپاک کتا ب ہے جبکہ بائبل میں تحریفات کےانبار |
|
صحیح بخاری تحریفات سےپاک کتا ب ہے |
209 |
بائبل میں تحریفات |
215 |
تحریف کی پہلی مثال |
217 |
تحریف کی دوسری مثال |
218 |
تحریف کی چوتھی مثال |
220 |
تحریف کی پانچویں مثال |
220 |
تحریف کی چھٹی مثال |
221 |
تحریف کی ساتویں مثال |
222 |
تحریف آٹھویں مثال |
223 |
تحریف کی نویں مثال |
223 |
تحریف کی دسویں مثال |
224 |
تحریف کی گیارہویں مثال |
225 |
بائبل میں تحریف کی بارہویں مثال |
225 |
تحریف کی تیرہویں مثال |
226 |
تحریف کی چودھویں مثال |
227 |
تحریف کی پندرہویں مثال |
228 |
تحریف کی سولھویں مثال |
229 |
باب :9(صحیح بخاری ،بائبل اورعلم حیوانات) |
|
صحیح بخاری اورعلم حیوانات |
233 |
مکھیوں کاذکر |
233 |
سانپ کاذکر |
234 |
بلی کاذکر |
234 |
مرغ اورگدھے کاذکر |
235 |
خرگوش کاذکر |
236 |
چوہے کاذکر |
236 |
سینگ والے مینڈھوں کاذکر |
237 |
اونٹنی کاتذکرہ |
237 |
صحیح بخاری میں خچر کاذکر |
238 |
خرگوش کاتذکرہ |
239 |
چیونٹی کاتذکرہ |
239 |
چیونٹیوں کی اقسام |
240 |
سانپ کاتذکرہ |
241 |
باب :10(صحیح بخاری اوربائبل میں علم اطلب ) |
|
صحیح بخاری اورعلم الطب |
245 |
برتن میں سانس لینے کی ممانعت |
246 |
انگلیوں کےپوروں پر جراثیم کش پروٹین |
247 |
کتااگرکسی برتن کوچاٹ جائے تواسے سات دفعہ پانی اورمٹی سے دھونا |
248 |
شہد سےعلاج |
253 |
مسواک کرنا |
255 |
ختنہ کرنا |
255 |
ختنہ نہ کرنے کے نقصانات |
256 |
حجامہ |
257 |
حجامہ کروانے کےفوائد |
258 |
نہارمنہ عجوہ کھجور کااستعمال |
258 |
عجوہ کھجور کےاستعمال میں فوائد |
259 |
سرمہ کااستعمال |
261 |
بائبل اورعلم الطب |
263 |
گھرکوکوڑھ سےبچانے کاطریقہ |
263 |
نفاس کی مدت |
264 |
زناکار کوپہچاننے کاافسانوی ٹیسٹ |
265 |
تعلیمی مقاصد |
266 |
تشریعی مقاصد |
266 |
اجتماعی مقاصد |
267 |
سیاسی مقاصد |
268 |
تاریخ اورحدیث میں فررق |
269 |
تاریخ اورحدیث کےوضوابط کاتقابل |
270 |