زیر تبصرہ کتاب دراصل خیر القرون کے منہج پر کتاب وسنت کی روشنی میں تزکیہ نفس اور اصلاح احوال کا ایک جامع پروگرام پیش کرتی ہے۔ تعلیم اور تزکیہ دونوں کی بنیاد کتاب وسنت اور صحبت ہے۔ تعلیم کی اصل اعتصام بالکتاب والسنۃ ہے تو تزکیہ کی اصل اتباع بالکتاب والسنۃ ہے۔ ترکیہ نفس میں دو چیزیں بہت اہم ہیں، طلب اور صحبت۔ اگر اپنی اصلاح کی طلب، خواہش اور آرزو نہ ہو گی تو نبی کی صحبت میں بھی بیٹھنے سے کوئی فائدہ نہ ہو گا جیسا کہ منافقین کو کوئی فائدہ نہ ہوا۔ اور طلب پیدا کرنے کے بعد دوسری اہم چیز صالحین کی صحبت ہے۔ یہ کتاب ان شاء اللہ، ایک تو قاری میں تزکیہ نفس کی طلب پیدا کر دے گی اور دوسرا صحبت صالحین کی کمی پوری کرنے کے رستے تجویز کر دے گی۔ تعلیم میں کتاب وسنت کا گہرا فہم رکھنے والے علماء کی صحبت اور تزکیہ میں کتاب وسنت پر احسان کی کیفیت کےساتھ عمل کرنے والے صالحین کی صحبت ضروری ہے۔ اور صالحین میں سے بھی آپ کے والدین، رشتہ دار، پڑوسی، استاذ اور وہ دوست کہ جو نیکی کا شوق رکھتے ہوں اور نیکی کی ترغیب دیتے ہوں۔ پس آپ کتاب وسنت اور اپنے ارد گرد کے ان صالحین کی صحبت سے آپ اپنی اصلاح کیسے کر سکتے ہیں، یہ اس کتاب کا اصل موضوع ہے۔ اگر تو آپ ”بزرگ“ بننا چاہتے ہیں تو یہ کتاب آپ کے لیے ہر گز مفید نہیں ہے اور اگر آپ ”بندہ“ بننا چاہتے ہیں تو اس کتاب کا مطالعہ ضرور کریں کہ یہی اس کتاب کا اصل موضوع ہے۔ ِیہ کتاب غوث، قطب، ابدال اور قلندر بننے کی خواہش رکھنے والوں کو مایوس کرے گی البتہ جو لوگ سلوک قرآنی کے مقامات صالحین، مصلحین، مسلمین، مومنین، محسنین، متقین اور عباد الرحمن وغیرہ میں شامل ہونے کا شوق اور جذبہ رکھتے ہوں تو ان کے لیے یہ کتاب انتہائی مفید ثابت ہو گی، ان شاء اللہ۔ مجھے اپنے پرودگار سے قوی امید ہے کہ اس کتاب کا مطالعہ قاری کے اندر اصلاح نفس کے بیج کی بنیاد رکھ دے گا۔ کتاب تقریبا 500 صفحات پر مشتمل ہے اور اگر آپ کے پاس مکمل کتاب کے مطالعہ کا وقت نہیں ہے تو اس کتاب میں سے صرف اس کا آخری باب "تقوی کا لباس" پڑھ لیں، وہی اس کتاب کا کل خلاصہ ہے اور وہی سلوک قرآنی کا مبتدا بھی ہے اور منتہی بھی۔ (ا۔ع)
عناوین |
صفحہ نمبر |
مقدمہ |
1 |
باب اول: اصلاح نفس |
6 |
صالح اور مصلح |
7 |
تزکیہ اور تعلیم: تخلیہ اور تحلیہ |
12 |
کتاب سے تربیت |
16 |
شیخ اور استاذ کا فرق |
19 |
تزکیہ نفس کے لیے راہنما کی ضرورت |
22 |
میرے مرشد، میرے حضرت |
24 |
مجاہدہ نفس کے چار اصول |
27 |
قبرستان کی زیارت |
32 |
سچاواعظ |
34 |
اپنائیت کی سوچ |
36 |
ٹوپی |
48 |
گناہ کا اعلان |
43 |
خورد بینی |
45 |
صالحین کی صفات |
46 |
باب دوم: اصلاح احوال |
54 |
تلون مزاجی |
55 |
خشیت کے آنسو |
58 |
ڈر کی نفسیات |
63 |
جذبات کا اظہار |
68 |
قرآنی احوال |
71 |
دین میں اعتدال |
77 |
ہمدردی اور احترام |
79 |
نیکی میں کمال |
79 |
توبہ کا حال |
84 |
سچ کا حال |
91 |
عباد الرحمن کے احوال |
94 |
باب سوم: اصلاح عبادات |
103 |
توحید اور عبادت |
104 |
نماز اور تزکیہ |
115 |
نماز میں احسان |
120 |
نماز میں ذہنی اور قلبی یکسوئی |
128 |
مصلے کی کشش |
129 |
نیکی کی مارکیٹنگ |
131 |
نماز وتر میں اجتماعی دعا |
134 |
تلاوت اور تزکیہ |
137 |
ذکر وفکر اور تزکیہ |
144 |
غفلت کا گناہ |
151 |
تہجد اور تزکیہ |
154 |
دعا اور تزکیہ |
155 |
اسمائے حسنی کی برکت |
159 |
دعا اور شکر |
163 |
صدقہ اور تزکیہ |
164 |
باب چہارم: اصلاح خاندان |
172 |
میاں بیوی کے اختلافات |
173 |
بچوں کی تربیت کے دو اصول |
181 |
بچوں کی تربیت میں والدین کا کردار |
183 |
والدین کے حقوق |
188 |
اولاد کے حقوق |
193 |
صلہ رحمی |
194 |
قرض کی نیکی |
196 |
باب پنجم: اصلاح معاشرہ |
202 |
دعوت اور امر بالمعروف ونہی عن المنکر میں فرق |
203 |
رستے کے حقوق |
204 |
بلاوجہ ہارن دینا |
207 |
اساتذہ اور مشائخ کے حقوق |
209 |
مزدور کی حوصلہ افزائی |
212 |
استخارہ اور مشاورت |
213 |
خود کشی |
216 |
اصلاح رسوم |
218 |
سالگرہ مبارک |
226 |
نبی کریم کا یوم پیدائش منانا |
228 |
جادو اور خواب |
230 |
جھاڑ پھونک : اثرات اور موانع |
232 |
تعلیم کا المیہ |
237 |
اردو ادب |
242 |
زاویہ نگاہ |
246 |
فکر کی کجی |
250 |
باب ششم: اصلاح مسلک وتحریک |
257 |
تنقید یا تنقیص؟ |
258 |
مسلکی اور جماعتی نام |
265 |
مسلکی اور جماعتی نام کی شرعی حیثیت |
267 |
فرقہ واریت |
268 |
میرا کوئی فرقہ نہیں ہے |
272 |
روایت سے تمسلک |
275 |
نیکی پر تعاون |
278 |
تنقید میں اعتدال کا دامن |
279 |
جماعتی تعصب |
285 |
فریق مخالف کا رد یا اس کے لیے دعا؟ |
286 |
رد عمل کی نفسیات |
287 |
انسان اور غلطی |
289 |
اہلحدیث کی اقسام |
292 |
غیر مقلد اور اہلحدیث کا فرق |
294 |
اصحاب الحدیث اور تزکیہ نفس |
295 |
توحید کے بیان میں غلو |
298 |
تقوی کی نفسیات میں بگاڑ |
299 |
اسلامی تہذیب کے دو ستون: دینی مدارس اور اسلامی تحریکیں |
302 |
جنت میں داخل کرنے والے اعمال |
303 |
باب ہفتم: اصلاح میڈیا و شوشل میڈیا |
309 |
سوشل میڈیا اور نیٹ فورمز کے جہادی |
310 |
فیس بک کا نشہ |
312 |
فوٹو اور کامیڈی |
314 |
الحاد اور ہالی وڈ انڈسٹری |
315 |
فلم بنانا |
317 |
سائنسی حق |
319 |
مرغیاں |
320 |
باب ہشتم:اصلاح تصوف |
322 |
تصوف کے پانچ ادوار |
323 |
وحدت الوجود اورشیخ احمد سرہندی |
327 |
تجدید تصوف اور مولانا اشرف علی تھانوی |
330 |
تصوف کے بارے خلط مبحث |
332 |
اصول فقہ اور مصطلحات تصوف |
332 |
کتب تصوف کی اصلاح اور تہذیب |
334 |
حنفی صوفی سے مکالمہ |
336 |
تصوف کی وکالت |
337 |
تصوف اور تاریخ اسلام |
338 |
باب نہم :اصلاح علماء |
340 |
اہل فتوی کی خدمت |
341 |
فقیہ کون ہے؟ |
344 |
غیر نافع علم |
346 |
فقہی جمود |
348 |
فقہی حیلے |
351 |
علم کی فضیلت |
357 |
باب دہم:تزکیہ اور تصوف |
360 |
مراقبہ اور صوفیاء |
361 |
مراقبہ اور ارتکاز ذہنی |
368 |
مشارطہ ،مراقبہ اور محاسبہ |
372 |
اندر کا سکون |
372 |
تزکیہ نفس اور لطائف |
376 |
قوائے ثلاثہ:قوت فکر، قوت غضب اور قوت شہوت |
380 |
فناء اور بقاء |
384 |
سماع اور وجد |
387 |
مبشرات |
394 |
علائق دنیوی |
396 |
کرامت اور عقیدت |
399 |
صوفیاء کی شطحیات |
399 |
صوفی اور سلفی |
403 |
باب یاز دہم: اخلاق اوررذائل |
406 |
تزکیہ نفس میں قلب کا کردار |
407 |
طہارت اور صفائی |
412 |
اخلاص کا وزن |
417 |
تنہائی کی ریاکاری |
424 |
تکبر کی صورتیں |
425 |
عاجزی کے احوال |
429 |
حسد کے مقامات |
433 |
مسلمانوں سے محبت |
438 |
عجلت کا فساد |
443 |
قناعت کی دولت |
447 |
شکر کی نعمت |
448 |
صبرکا مقام |
456 |
حیاء کا وصف |
462 |
شجاعت کی عظمت |
465 |
خوش مزاجی |
467 |
اللہ کی محبت |
469 |
تقوی کا لباس |
471 |
مصادر ومراجع |
498 |