خالق کائنات نے انسانیت کو جو سب سے بڑا تحفہ اور سب سے عظیم عطیہ عطا فرمایا وہ قرآن مجید ہے۔ انسانیت کو یہ عظیم ترین عطیہ الہٰی عطا اس وقت ہوا، جب ساری کائنات پر جہالت اور تاریکی کے بادل چھائے ہوے تھے ،اور جس طرح مردہ زمین اپنی زندگی کے لئے بارش کی بھیک مانگتی ہے، اسی طرح مردہ تباہ حال انسانیت ایک حیات بخش نظام کے لئے نہایت ہی بے قراری کے ساتھ آسمان کی طرف نگاہیں اٹھا اٹھا کر دیکھ رہی تھی۔انسانیت کا سب سے بڑا ہمدرد اور شفیق ترین انسان غار خرا کی خلوتوں میں اس بات پر غور وفکرکرتا رہتا تھا کہ بد اخلاقیوں اور ہوسناکیوں کے کرداب میں پھنسی ہوئی انسانیت کو کیونکر اس کے اصل مقام ومرتبہ سے آشنا کیا جائے۔ یہ غمخوار ملت ومونس انسانیت ایک دن غار حرا میں اسی فکر میں مستغرق تھے کہ یکا یک یہ آواز گونجی: ’’اقْرَأْ بِاسْمِ رَبِّكَ الَّذِي خَلَقَ ‘‘یہ ایک نئے پیغام نئی تھذیب، نئے تمدن، ایک حیات بخش نظام یعنی اللہ کے کلام قرآن مجید کے نزول کا آغاز تھا۔جو سینہ مہبط وحی بنا،وہ انسانیت کے اسی سبب سے بڑے ہمدرد اور مونس و غمخوار کا سینہ تھا، قرآن مجید نے جنہیں رحمت للعالمین کا لقب عطا فرمایا۔ زیر تبصرہ کتاب’’قرآن مجید کا اسلوب بیان‘‘فاضل مصنف سید قطب شہید کی تصنیف کردا ہے جس میں انہوں نے قرآن مجید کے اسلوب بیان، فصاحت وبلاغت اور ادبی پہلوں پر نہایت علمی انداز سے اس کتاب کو تصنیف کیا ہے۔ اللہ رب العزت سے دعا کرتے ہیں کہ اللہ فاضل مصنف کو اس کار خیر پر اجرے عظیم سے نوازے۔ آمین(شعیب خان)
عناوین |
صفحہ نمبر |
مقدمہ |
9 |
پیش لفظ (طبع اول) |
14 |
سید قطب شہید (ایک تعارف) |
17 |
انتساب |
27 |
میں نے قرآن کو کیسے پایا؟ |
29 |
قرآن کی سحر طرازی |
|
قرآن میں سحر کا منبع و ماخذ |
42 |
اسلام لانے کے عناصر و عوامل |
43 |
قرآن میں سحر کا سرچشمہ کہاں ہے؟ |
44 |
قرآن کا فہم و ادراک |
52 |
تفسیر قرآن عصر صحابہ اور تابعین میں |
54 |
فنی تفسیر |
66 |
معانی ذہنیہ کا محسوس |
|
صورت میں اظہار |
68 |
احوال نفسی و معنوی کی تصویر کشی |
75 |
انسانی تصویر |
80 |
واقع شدہ حوادث کی منظر کشی |
84 |
فہرست نا مکمل |
|