اس میں کوئی شک نہیں ہے کہ دین میں تفقہ سب سے افضل عمل ہے۔جو اللہ کی ذات، اس کے اسماء وصفات، اس کے افعال، اس کے دین وشریعت اور اس کے انبیاء ورسل کی معرفت کانا م ہے،اور اس کے مطابق اپناایمان ،عقیدہ اور قول وعمل درست کرنے کا نام ہے۔نبی کریم ﷺنے فرمایا :اللہ تعالی جس کے ساتھ بھلائی کرنا چاہتا ہے اس کو دین کی سمجھ عطا کر دیتا ہے۔ اس موضوع کے حوالے سے بہت سی کتب منظر عام پر آ چکی ہیں۔زیرِ تبصرہ کتاب بھی اسی موضوع کے حوالے سے ہے جسے علوم اسلامی کا ایک عظیم الشان انسائیکلوپیڈیا کہا جا سکتا ہے۔اور کتاب کے نام سے یہی محسوس ہوتا ہے کہ یہ کتاب صرف فقہ کی اصطلاحات کے حوالے سے ہوگی لیکن حقیقت میں یہ کتاب فقہ کی مصطلحات کے علاوہ تفسیر‘ حدیث‘ اصول فقہ اور قواعد فقہ کے اصطلاحی الفاظ سے بھی اعتناء کیا گیا ہے اور محض مصطلحات کے تعارف پر اکتفاء نہیں کیا گیا ہے بلکہ اس کے ذیلی مباحث اور متعلقات کوشرح وبسط سےپیش کیا گیا ہے۔ اس کی ترتیب اولاً حروف تہجی کے اعتبار سے کی گئی ہے پھر بحث کے آغاز میں لغوی واصطلاحی تعریف بیان کی گئی ہیں اور فقہی حدود وقیود کو ملحوظ رکھا گیا ہے تاکہ تعریف جامع ومانع رہے اور ہر طرح کے سقم سے محفوظ ہو۔یہ کتاب اردو زبان میں مرتب ہونے والی فقہ اسلامی کی پہلی انسائیکلوپیڈیا ہے جس میں فقہی اصطلاحات کو حروف تہجی کی ترتیب سے فقہی احکام‘ حسب ضرورت احکامِ شریعت کی مصالح اور معاندین اسلام کے رد پر روشنی ڈالی گئی ہے۔ اور مذاہب اربعہ کو ان کے اصل ماخذ سے نقل کیا گیا ہے نیز جدید مسائل اور اصولی مباحث پر خصوصی توجہ دی گئی ہے۔ ہر بات مستند حوالہ کے ساتھ‘ دل آویز اُسلوب اور عام فہم زبان میں بیان کی گئی ہے۔ کتاب کا اسلوب نہایت عمدہ‘سادہ اور عام فہم ہے۔ یہ کتاب’’ قاموس الفقہ ‘‘مولانا خالد سیف اللہ رحمانی﷾ کی تصنیف کردہ ہے۔آپ تصنیف وتالیف کا عمدہ شوق رکھتے ہیں‘ اس کتاب کے علاوہ آپ کی درجنوں کتب اور بھی ہیں۔ دعا ہے کہ اللہ تعالیٰ مؤلف وجملہ معاونین ومساعدین کو اجر جزیل سے نوازے اور اس کتاب کو ان کی میزان میں حسنات کا ذخیرہ بنا دے اور اس کا نفع عام فرما دے۔(آمین)( ح۔م۔ا )
عناوین |
صفحہ نمبر |
تقریظات |
159 |
قاموس الفقہ ایک ایک تعارف |
189 |
حروف چند۔صاحب کتاب کےبارےمیں |
200 |
سخن ہائےگفتنی |
244 |
حرف آخریں |
249 |
فقہی اصطلاحات |
256 |
قانون خداوندی کی ضرورت |
318 |
شریعت اسلامی کےامتیازی اوصاف |
319 |
عدل |
319 |
توازن واعتدال |
320 |
عقل وحکمت سےمطابقت |
320 |
فطرت انسانی سےہم آہنگی |
321 |
جامعیت |
322 |
ابدیت ودوام |
322 |
تنفیذکی قوت |
323 |
قانون شریعت کےمصادر |
324 |
منصوص مصادر |
324 |
کتاب اللہ |
324 |
آیات احکام |
324 |
احکام القرآن پرکتابیں |
325 |
سنت رسول |
326 |
سنت رسول کی اہمیت |
326 |
اسباب اختلاف |
334 |
علمی اختلاف رحمت کےہےکہ کہ زحمت |
334 |
بعض امورکےدلیل شرعی ہونےنہ ہونےمیں اختلاف |
335 |
نصوص کےمعتبرہونےنہ ہونےکی وجہ سےاختلاف |
335 |
بعض دلیلوں پرواقف نہ ہونےکی وجہ سےاختلاف |
335 |
ادلہ شرعیہ میں ظاہری تعارض اورترجیح |
336 |
ایک سےزیادہ معنوں کی گنجائش |
336 |
تغیراحوال کی وجہ سے اختلاف راےئ |
336 |
اسباب اختلاف پرکتابیں |
337 |
فقہی اختلاف اورمجتہدین کااختلاف ذوق |
337 |
فقہ لغوی واصطلاحی معنی |
338 |
فقہ اوردین وشریعت |
339 |
فقہ اسلامی کادائرہ |
340 |
فقہ کی فضیلت |
341 |
تدوین فقہ کےمراحل |
343 |
عہدنبوی |
343 |
احکام شریعت کےمصادر |
343 |
مکی زندگی میں عملی احکام |
344 |
قرآن مجیدکےفقہی احکام دونوعیتں |
344 |
بشری حیثیت سےآپﷺ کےبعض احکام |
344 |
آپﷺ کےطبعی افعال |
345 |
وقتی تدبیرکےتحت کئےجانےوالےافعال |
345 |
کیاآپﷺ نےاجتہادفرمایاہے |
345 |
آپﷺ کےعہدمیں صحابہ ؓ کااجتہاد |
345 |
آپﷺ کی موجودگی میں اجتہاد |
246 |
زمانےجاہلیت کےبعض احکام کوباقی رکھنااوربعض کی اصلاح |
346 |
دوسرامرحلہ خلافت راشدہ |
348 |
احکام کےمصادر |
348 |
جماع کی کوشش |
348 |
اختلاف رائے |
348 |
کم سےکم کوجمہورکومتحدکرنےکی سعی |
349 |
مصلحت کےتحت حضرت عمرکےفیصلے |
350 |
صحابہ اختلاف رائےکوبرانہیں سمجھتےتھے |
350 |
صحابہ کےدرمیان اختلاف رائےکےاسباب |
351 |
اختلاف رائےمیں اختلاف ذوق کااثر |
351 |
قرآن مجیدکی جمع وتدوین |
352 |
اصحاب افتاءصحابہؓ |
352 |
تیسرامرحلہ اصاغرصحابہ اوراکابرتابعین |
353 |
صحابہ کےمختلف شہروں میں ورداختلاف رائےکی کشرت |
353 |
اصحابہ حدیث اورصحاب راےئاوردونوں کی خصوصیات |
354 |
فرق باطلہ کاظہور |
355 |
روایت حدیث کی کثرت |
355 |
اس عہدکےہم فقہاءاورباب افتاء |
356 |
تدوین حدیث |
357 |
فن جرح وتعدیل کاآغاز |
357 |
فن قراءت کاعروج |
357 |
اصول فقہ کی تدیون |
358 |
فقہی اصطلاحات کاظہور |
358 |
اجتہادکی کثرت اوراس کےاسباب |
358 |
فقہ کی باضابطہ تدوین |
359 |
امام ابوحنیفہ کےشرکاءکار |
360 |
امام اوزاعی |
361 |
سفیان ثوری |
362 |
لیث بن سعدؓ |
362 |
داؤوظاہری |
362 |
ابن جریرطبری |
362 |
تقلیدکامنفی اثر |
364 |
اس عہدکےاہم فقہاء |
366 |
حنیفہ |
366 |
مالکیہ |
366 |
شوافع |
367 |
چھٹامرحلہ سقوط بغداد تاختتام تیرہویں صدی |
368 |
اس عہدکےاہم فقہاء |
369 |
حنیفہ |
369 |
مالکیہ |
369 |
شوافع |
370 |
حنابلہ |
370 |
فقہ اسلامی عہدجدیدمیں |
370 |
فقہی وسیع النظری |
370 |
ظاہریت نئےلبا س میں |
370 |
نئےمسائل کی طرف توجہ |
371 |
دفعہ وارفقہی کتابوں کی ترتیب |
371 |
قدیم کتابوں پرتحقیق وترقیم کاکام |
372 |
مجامع فقہیہ کاقیام |
373 |