فقہ اسلامی فرقہ واریت سے پاک ایک ایسی فکر سلیم کا نام ہے جو قرآن وسنت ِ رسول کی خالص تعلیمات س میں سینچی گئی ۔ جس نے زندہ مسائل کے استدلال، استنباط اور اجتہاد میں قرآن وسنت کواپنایا اور شرعی احکام کی تشریح وتعبیر میں ان دونوں کو ہی ہر حال میں ترجیح دی۔ یہ تعلیمات اللہ تعالیٰ کا ایسا عطیہ ہیں جو اپنے لطف وکرم سے کسی بھی بندے کو خیر کثیر کے طور پر عطا کردیتا ہے۔ اور فقہ اسلامی اس علم کا نام ہے جو کتاب وسنت سے سچی وابستگی کے بعد تقرب الٰہی کی صورت میں حاصل ہوتا ہے ۔ یہ علم دھول وغبار کواڑا کر ماحول کوصاف وشفاف بناتا ہے اور بعض ایسے مبہم خیالات کا صفایا کرتا ہے جہاں بظاہر کچھ ہوتا ہے اور اندرون خانہ کچھ ۔ فقہ اسلامی مختلف شبہ ہائے زندگی کے مباحث پر مشتمل ہے اس کے فہم کے بعض نابغۂ روگار متخصصین ایسےبھی ہیں جن کے علم وفضل اوراجتہادات سےایک دنیا مستفید ہوئی اور ہورہی ہے ۔ زیر نظر کتاب ’’فقہ اسلامی ایک تعارف‘‘ محترم ڈاکٹر محمد ادریس زبیر صاحب کی تصنیف ہے ۔جس میں انہوں نے کوشش کی ہے کہ فقہ کے رائج معنی سے ہٹ کر فقہ وتاریخ فقہ کا صحیح معنی ومفہوم متعین کیا جائے اور وہ اثرات زائل کیے جائیں جو کسی بھی صورت میں فقہ کے معنی محدود کرتے یا مبالغہ آمیزی سے کام لیتے ہیں۔ صاحب کتاب نے فقہی اصلطلاحات اورفقہی مواد کی ترتیب وتنظیم کو سہل انداز سے قابل فہم بنانے کی بھر پور کوشش کی ہے اور استدلال میں قرآنی آیات وصحیح وحسن احادیث یا صحابہ کرام کے موثوق آثار کو بنیاد بنایا ہے ۔ اللہ تعالی مصنف کی اس کاوش کو قبول فرمائے اور اسے طلبہ وطالبات کے لیے نفع بخش بنائے (آمین)یہ کتاب فقہ کی معرفت کےلیے اردو میں لکھی جانے والی کتب میں اہم اضافہ ہے ۔مدارس ویونیورسٹیوں میں زیر تعلیم طالبان ِ علم کےلیے بیش قیمت علمی تحفہ ہے ۔کتاب ہذا کے مصنف فہم قرآن اور خواتین کی دینی تعلیم تربیت کے لیے کوشاں معروف ادارے ’’ دار الہدیٰ‘‘ کی سربراہ ڈاکٹر فرہت ہاشمی صاحبہ کے شوہر ہیں ۔ موصوف کا ملتان کے ایک علمی خانوادے سے تعلق ہے درس ِنظامی کے بعد پنجاب یونیورسٹی سے ایم عربی کی ڈگری حاصل کی۔ 1983ءانٹرنیشنل یونیورسٹی اسلام آباد کے کلیۃ الدین سے منسلک ہوگئے ۔1989ء میں گلاسگو یونیورسٹی سے علم حدیث میں ڈاکٹریٹ کیا عربی، اردو، انگریزی زبان میں بہت سے آرٹیکلز لکھنے کے علاوہ چند کتب کے مصنف بھی ہیں اللہ تعالیٰ ان کےعلم وعمل میں برکت فرمائے (آمین)(م۔ا)
عناوین |
|
صفحہ نمبر |
پیش لفظ |
|
|
پہلا باب تعارف فقہ اسلامی |
|
|
علم اور اس کی برکات |
|
7 |
فقہ اسلامی: خصوصیات اور محاسن |
|
19 |
فقہ اسلامی کی روح |
|
18 |
موضوع فقہ |
|
26 |
مذہب اوردین میں فرق |
|
42 |
فقہ ، شریعہ اور قانون |
|
43 |
انتباہ |
|
55 |
مقام عبرت |
|
49 |
لفظ سیاست کے معنی و مفہوم |
|
56 |
فقہ اسلامی کے چند مسائل |
|
58 |
فقیہ کسے کہتے ہیں ؟ |
|
65 |
فقہاء کے درجات |
|
65 |
غلط فہمیاں |
|
67 |
دوسرا باب :تاریخ مصادر |
|
|
تاریخ تدوین فقہ اور اس کے مراحل |
|
72 |
فقہ اسلامی کے مصادر : قرآن وسنت ، اجماع ، قیاس |
|
81 |
اجتہاد |
|
112 |
خیر القرون کاعلم اور فقہی آزادی |
|
126 |
تیسرا باب : فقہاء اربعہ |
|
|
امام ابو حنیفہ |
|
134 |
اساتذہ و تلامذہ |
|
134 |
فقہ حنفی کی مشہور کتب : اقسام وتعارف |
|
137 |
فقہ حنفی کی چند اصطلاحات |
|
143 |
ائمہ اربعہ کے درمیان اختلاف کی صورتیں |
|
143 |
وفات |
|
144 |
امام مالک |
|
148 |
اساتذہ |
|
149 |
امام مالک کی شاگرد |
|
152 |
فقہ مالکی کے اصول |
|
152 |
موازنہ بین مالکی وحنفی |
|
154 |
وفات |
|
155 |
اما م شافعی |
|
156 |
بچپن |
|
156 |
فکر میں تبدیلی |
|
157 |
فقہ شافعی کے اصول |
|
159 |
مشہور شافعی کتب |
|
160 |
تقابلی جائزہ |
|
163 |
وفات |
|
164 |
امام احمد بن حنبل |
|
164 |
تعلیم |
|
166 |
فتنہ خلق قرآن |
|
168 |
وفات |
|
170 |
فقہ حنبلی کے اصول |
|
171 |
معتمد کتب حنابلہ |
|
173 |
ائمہ اربعہ کے فقہی مناہج پر تبصرہ |
|
173 |
چوتھا باب :فقہی تقسیم اور تناؤ |
|
|
فقہی مذاہب کا آغاز |
|
179 |
مذہبی شدت |
|
182 |
تدوین نو کی ضرورت |
|
203 |
عجیب رویے |
|
204 |
صحیح احادیث |
|
209 |
غیر واقع مسائل سے اجتناب |
|
211 |
فقہ اسلامی کے چند مطالبات |
|
219 |
آخری گزارش |
|
241 |