اسلامی عقائد پر کامل یقین بندۂ مومن کی انفرادی زندگی کی اہم ترین ضرورت۔ ہر مسلمان کا فرض ہے کہ بلاشک وشبہ اور بلاشرکت غیرے اپنے پیدا کرنے والے کو ایک مانے کفر وشرک کی چھوٹی بڑی ہر قسم کی گندگیوں سے اپنے دل ودماغ کو آئینہ کی طر ح صاف وشفاف رکھے ۔اسلام کی فلک بوس عمارت عقیدہ کی اسا س پر قائم ہے ۔ اگر اس بنیاد میں ضعف یا کجی پیدا ہو جائے تو دین کی عظیم عمارت کا وجود خطرے میں پڑ جاتا ہے اسی لیے نبی کریم ﷺ نے مکہ معظمہ میں تیرا سال کا طویل عرصہ صرف اصلاح ِعقائدکی جد وجہد میں صرف کیا ۔ دین اسلام اللہ تعالی کادیا ہوا خوبصورت طریقہ زندگی ہے جو عقائد او ر اعمال پر مشتمل ہے ۔ جہاں عقائد دین میں بنیاد کی حیثیت رکھتے ہیں وہاں اعمال اس کا عملی مظہر ہیں۔جس طر ح عقیدہ کی خرابی سے تمام عبادات اور معاملات براہ راست متاثرہوتے ہیں اسی طرح آخرت میں نجات کا دارومدار بھی عقیدہ ہی کی درستگی پر ہے ۔آخرت میں اعمال کے حساب وکتاب کے وقت عبادات اور اخلاقیات وغیرہ کی کوتاہی سے درگزر ممکن ہے لیکن وہا ں عقیدے کا فساد قابل معافی نہ ہوگا۔عقیدہ ہی کی بنا پر ایک شخص مومن ومنافق،کافر ومشرک قرار پاتا ہے لہٰذا اصلاح عقائد ہر مسلمان فرد کی بنیادی ضرورت ہے کیونکہ اسی پر اس کےدین کی درستگی کا انحصار ہے ۔عقیدہ توحید کی تعلیم وتفہیم کے لیے جہاں نبی کریم ﷺ او رآپ کے صحابہ کرا م نے بے شمار قربانیاں دیں اور تکالیف کو برداشت کیا وہاں علماء اسلام نےبھی دن رات اپنی تحریروں اور تقریروں میں اس کی اہمیت کو خوب واضح کیا ۔ عقائد کے باب میں اب تک بہت سی کتب ہر زبان میں شائع ہو چکی ہیں اردو زبان میں بھی اس موضوع پر قابل قدر تصانیف اور تراجم شائع ہوچکے ہیں۔زیر نظر کتاب ’’اسلامی عقائد‘‘محترمہ زبیدہ عزیز صاحبہ کی مرتب شدہ ہے جسے انہوں نے ڈاکٹر فرحت ہاشمی صاحبہ کی نگرانی وراہنمائی میں ’’الہدیٰ انٹر نیشنل کے ڈپلومہ کورس کے نصاب کےلیے تیار کیا ہے۔جس میں عقائد کے متعلق تمام معلومات جامع،مختصر اور آسان فہم انداز میں یکجا کردی گئی ہیں تاکہ ایک طالب علم اپنا محاسبہ کرسکے اور لا علمی اور بےخبری میں فسادِ عقیدہ کا شکار نہ ہو جائے ۔یہ کتاب فہم قرآن کلاسز اور شارٹ کورسز کے نصاب میں شامل کرنے کے لائق ہے ۔اللہ تعالی مصنفہ کی اس کاوش کو قبول فرمائے اور عوام الناس کے عقائد کی اصلاح کا ذریعہ بنائے (آمین) (م۔ا)
عناوین |
|
صفحہ نمبر |
ابتدائیہ |
|
1 |
پہلا باب عقیدہ اور اس کی تعریف |
|
3 |
دوسرا باب ایمان |
|
17 |
تیسرا باب ایمان باللہ |
|
27 |
چوتھا باب شرک |
|
43 |
پانچواں باب بدعت |
|
93 |
چھٹا باب ایمان بالکتب |
|
101 |
ساتواں باب ایمان بالملائکۃ |
|
112 |
آٹھواں باب ایمان بالرسل |
|
129 |
نواں باب ایمان بالقضاء والقدر |
|
151 |
دسواں باب ایمان بالآخرۃ |
|
159 |
کتابیات |
|
198 |