اسلام ایک مکمل ضابطہ حیات اور دستور زندگی ہے،جس میں تجارت سمیت زندگی کے تمام شعبوں کے حوالے سے مکمل راہنمائی موجود ہے۔اسلام تجارت کے ان طور طریقوں کی حوصلہ افزائی کرتا ہے ،جس میں بائع اور مشتری دونوں میں سے کسی کو بھی دھوکہ نہ ہو ،اور ایسے طریقوں سے منع کرتا ہے جن میں کسی کے دھوکہ ،فریب یا فراڈ ہونے کا اندیشہ ہو۔یہی وجہ ہے اسلام نے تجارت کے جن جن طریقوں سے منع کیا ہے ،ان میں خسارہ ،دھوکہ اور فراڈ کا خدشہ پایا جاتا ہے۔اسلام کے یہ عظیم الشان تجارتی اصول درحقیقت ہمارے ہی فائدے کے لئے وضع کئے گئے ہیں۔ سودخواہ کسی غریب ونادار سے لیاجائے یا کسی امیر اور سرمایہ دار سے ، یہ ایک ایسی لعنت ہے جس سے نہ صرف معاشی استحصال، مفت خوری ، حرص وطمع، خود غرضی ، شقاوت وسنگدلی، مفاد پرستی ، زر پرستی اور بخل جیسی اخلاقی قباحتیں جنم لیتی ہیں بلکہ معاشی اور اقتصادی تباہ کاریوں کا سامنا بھی کرنا پڑتا ہے، اس لیے دین اسلام اسے کسی صورت برداشت نہیں کرتا۔ شریعت اسلامیہ نے نہ صرف اسے قطعی حرام قرار دیاہے بلکہ اسے اللہ اور اس کے رسول کے ساتھ جنگ قرار دیاہے ۔ زیر تبصرہ کتاب’’ نبی کریمﷺ کی معاشی زندگی‘‘ پروفیسر ڈاکٹر نور محمد غفاری کی تصنیف ہے ، جس میں انہوں نے نبی کریمﷺ کی سیرت کی روشنی میں معاشی مسائل اور ان کا حل پیش کیا ہے۔ اللہ تعالی سے دعا ہے کہ وہ مولف کی اس کاوش کو قبول فرمائے اوران کے میزان حسنات میں اضافہ فرمائے۔آمین(رفیق الرحمن)
عناوین |
صفحہ نمبر |
مقدمہ |
13 |
جاہل عرب کامعاشی نظام |
20 |
فصل اول:تجارت |
21 |
قریش مکہ کےتجارتی اسفار |
21 |
قریش تاجرقوم |
23 |
قریش کےتجارتی قافلے |
25 |
اہل مکہ کی درآمدات وبرآمدات |
25 |
قریش کےتجارتی معاحدے |
26 |
عہدجاہلیت کےسلکےنظام اوزان اورپیمانے |
29 |
سکوں کی معیاری قدرکاتعین |
30 |
نظام زر |
30 |
اوزان وپیمانے |
31 |
دورجہالت کی چندتجارتی شکلیں |
32 |
دورجاہلیت کےتجارتی میلے |
35 |
دورجاہلیت کاتجارتی سود |
37 |
فصل دوم:زراعت |
44 |
مدینہ منورہ کسانوں کی بستی |
44 |
طائف زرخیزخطہ |
47 |
فصل صنعت وحرفت |
48 |
فصل چہارم:معاشی پیشے |
50 |
فصل پنجم:غارت گری |
56 |
فصل ششم:متفرقات |
55 |
میراث |
55 |
مہر |
55 |
رہن |
58 |
اجارہ |
58 |
امانت |
58 |
نظام مالیات |
60 |
تقسیم دولت |
61 |
آاجراورمزدورکےتعلقات |
62 |
باب 2 |
62 |
ولادت باسعادت تاآغازنبوہ آپ |
63 |
ولادت باسعات کےوقت والدین کی مالی حالت |
63 |
رضاعت |
65 |
والدہ کی وفات اورداداکی کفالت |
64 |
ابوطالب کی کفالت |
49 |
گلہ بانی |
71 |
تجارتی شغل |
74 |
حلف الفضول کی معاشی دفعات |
77 |
آپﷺ کےتجارتی اسفار |
81 |
غریب مکہ امراءقرءیش کاثالث بنا |
84 |
حضرت خدیجہ الکبریؓ سےنکاح |
86 |
آپ کی معاشی پریشانیوں کاعلاج |
86 |
باب3 |
88 |
بعثت مبارک تاہجرت مدینہ منورہ کےمعاشی حالات واقعات بعثت مبارک کےبعدآپ کی طمانیت کےلیے پہلی تسلی کےمعاشی پہلوامراقریش کاآپکی نبوۃ کےانکار ےکمعاشی |
91 |
اولین مسلمانوں کی اکثریت غرباؤپرمسشتمل تھی |
97 |
قریش کی بنوہاشم سےقطع تعلقی داراصل معاشی مقاطعہ تھا |
104 |
سردارطائف کاانکارکی معاشی خوشخالی کےسبب تھا |
108 |
معراج کےمعاشی مضامین |
116 |
آپ نےتجارتی مراکزاورمجامع کواپنی تبلیغی سرگرمیوں کامحوربنایا |
122 |
سفرہجرت مدینہ منورہ کےمعاشی مضامین |
138 |
مکہ مکرمہ میں آپ کاذریعہ معاش |
136 |
باب4 |
138 |
ہجرت کےوقت مدینہ منورہ کی معاشی حالت |
138 |
کسان |
138 |
تاجر |
140 |
سرمایہ داراورساہوکرا |
140 |
مالی معاملات |
142 |
باب5 |
144 |
قیام مدینہ منورہ کےابتدائی حالات کلثوم بن العدم کی میزبانی |
144 |
مسجدقباءکی تعمیردورکی عظمت کاعملی دری |
145 |
حضرت ابوایوب انصاری کےہاں قیام |
147 |
مسجدنبوی اورمکانات کی تعمیر |
149 |
آپ کاذریعہ معاشی |
151 |
مواخات اسلام کےنظام تکافل |
159 |
اجتماعی کاعمل نمونہ |
159 |
اصحاب صفہ کی کفالت وتربیت کےمعاشی مضمرات |
171 |
میثاق مدینہ منورہ کےمعاشی پہلو |
176 |
باب6 |
184 |
غزوات وسرایاکےمعاشی پہلو ضروری معلومات |
184 |
غزوات وسرایاکےمعاشی ثمرات |
188 |
غارت گری کاخاتمہ |
188 |
اعتراض کاجواب |
189 |
دشمن کی معاشی وقت کوکمزورکرنا |
196 |
قریش کےتجارتی قافلوں پرحملے |
196 |
مال غنیمت کاحصول |
204 |
غنائم کی تفصیل |
212 |
سرایاکےغنائم |
212 |