قرآن مجید میں قانون شہادت پر ابدی اور عالمگیر کلیات واصول بیان ہوئے ہیں اور سنت رسول اللہ ﷺ کا جو مبارک اور قیمتی ذخیرہ کتب احادیث کی صورت میں موجود ہے اس میں اس قانون کی مزید تشریح ،تفسیر اور عملی صورت اور حالات وواقعات کے مزید مسائل کے حل کرنے کا کافی وشافی اور مستند مواد موجود ہے۔اس کے بعد اقوال واعمال صحابہ کرام ،تابعین عظام آئمہ مجتہدین اور فقہائے ممالک اسلامیہ واسلامی عدالتوں کے فیصلے بڑی اہمیت رکھتے ہیں۔ان کی روشنی میں اجتہاد کی مزید راہیں کھلتی رہتی ہیں۔اسی طرح علماء کرام نے بے شمار تصانیف وتالیفات کے ذریعے بے شمار فتاوی اور احکام کی کتب تدوین کی ہیں جن میں قانون شہادت کو سائنٹیفک ،اور جدید خطوط میں پیش کرنے کی کامیاب کوشش کی ہے۔شہادت کے موضوع پر جو سرمایہ اسلام کے دامن میں موجود ہے ۔اس کے مقابلے میں دنیا کے تمام دیگر ممالک کا کل سرمایہ بلا مبالغہ عشر عشیر کی حیثیت نہیں رکھتا۔بد قسمتی کی بات یہ ہے کہ اسلام کا بیشتر سرمایہ عربی،فارسی اور ترکی زبان میں ہے،جو معروف اسلامی کتب خانوں میں موجود ہے۔اسی کمی کو دور کرنے کے لئے یہ کتاب" اسلام کا قانون شہادت " لکھی گی ہے۔جو دیال سنگھ ٹرسٹ لائبریری لاہور کے ریسرچ ایڈ وائزر مولانا سید محمد متین ہاشمی صاحب کی تصنیف ہے اور ان کی علم دوستی اور خدمت اسلام کا منہ بولتا ثبوت ہے۔آپ نے اس کتاب میں اسلام کا قانون شہادت کے حصہ فوجداری کو ٹچ کیا ہے۔اور اس سلسلہ میں معروف اسلامی مصادر سے استفادہ کیا ہے۔آپ جہاں مناسب محسوس کرتے ہیں وہاں اپنے رائے کا بھی اظہار فرماتے ہیں۔یہ کتاب قانون کے طلباء کے لئے انتہائی مفید اور ایک شاندار تحفہ ہے۔اللہ تعالی سے دعا ہے کہ وہ مولف موصوف کی اس کاوش کو قبول فرمائے اوران کے میزان حسنات میں اضافہ فرمائے۔آمین(راسخ)
عناوین |
|
صفحہ نمبر |
تشکر |
|
3 |
فہرست |
|
4 |
تقاریظ |
|
17 |
مقدمہ |
|
25 |
باب اول |
|
|
تمہیدی مباحث |
|
35 |
شہادت کے لغوی معنی |
|
35 |
شہادت کی تعریف |
|
35 |
شہادت کی تعریف |
|
35 |
شہادت کے اقسام |
|
36 |
پہلی فصل :شہادت کی اہمیت |
|
37 |
دوسری فصل : شہادت کی بنیادی شرائط |
|
41 |
باب دوم |
|
|
شہادت کےبنیادی اصول |
|
44 |
پہلی فصل: ادائے شہادت |
|
44 |
دوسری فصل : قبضہ کی شہادت |
|
50 |
تیسری فصل :قطعی شہادت |
|
54 |
چوتھی فصل : شہادت بلا دعویٰ |
|
60 |
پانچویں فصل : بیان شہادت کےبعض حصوں کا باطل ہونا |
|
62 |
چھٹی فل : شہادت میں شناخت کامسئلہ |
|
63 |
ساتویں فصل : دستاویزی شہادت اور اس کے متعلقات |
|
66 |
آٹھویں فصل : سماعی شہادت |
|
69 |
نویں فصل : شہادۃ علی الشہادۃ |
|
74 |
دسویں فصل: بیان شہادت میں ترمیم |
|
78 |
گیارھویں فصل : ظنی شہادت |
|
80 |
بارہویں فصل :منفی شہادت |
|
82 |
تیرھویں فصل : غیر عادل کی شہادت |
|
84 |
چودھویں فصل: اختلاف فی الشہادۃ |
|
86 |
پندرھویں فصل : اختلاف بین الدعویٰ والشہادۃ |
|
94 |
سولہویں فصل: غیر مسلم کی شہادت |
|
101 |
ستر ھویں فصل : شہادت میں تقدم زمانی |
|
107 |
اٹھارھویں فصل : رجوع عن الشہادت |
|
110 |
الف ۔بعض گواہوں کا رجوع عن الشہادۃ |
|
111 |
ب۔ حدود و قصاص میں رجوع عن الشہادۃ |
|
114 |
ج: نکاح، طلاق و خلع کےمقدمات میں رجوع عن الشہادۃ |
|
116 |
د۔ بیع و شراء کے مقدمات میں رجوع عن الشہادۃ |
|
121 |
ہ: ہبہ کے مقدمات میں رجوع عن الشہادۃ |
|
121 |
و: ولاء اور نسب کے مقدمات میں رجوع عن الشہادۃ |
|
122 |
ز۔ متفرق مقدمات میں رجوع عن الشہادۃ |
|
123 |
انیسویں فصل : جھوٹی شہادت |
|
126 |
بیسویں فصل :گواہ کا معیار |
|
127 |
اکیسویں فصل: تزکیہ الشہود |
|
145 |
تزکیہ العلانیہ |
|
146 |
نزکیۃ السر |
|
147 |
بائیسویں فصل: قرائن قاطعہ |
|
158 |
تیئسویں فصل: اقرار |
|
159 |
لغوی معنی |
|
159 |
مفسرین کی تعریف |
|
159 |
فقہی تعریف |
|
159 |
الف ۔اقرار کاتکرار |
|
172 |
ب۔ اقرار مجہول |
|
174 |
ج۔ مریض کا اقرار |
|
175 |
د۔ نکاح و طلاق کا اقرار |
|
179 |
چوبیسویں فصل: رجوع عن الاقرار |
|
182 |
باب سوم |
|
|
قتل کی شہادت |
|
185 |
پہلی فصل :ادائے شہادت |
|
185 |
دوسری فصل: اختلاف فی الشہادۃ |
|
202 |
تیسری فصل : رجوع عن الشہادۃ |
|
210 |
چوتھی فصل: قتل کا اقرار |
|
213 |
پانچویں فصل : قسامت |
|
219 |
چھٹی فصل : جدید دور کےقرائن قاصد |
|
227 |
الف۔ پوسٹ مارٹم |
|
228 |
ب۔ فوٹو سٹیٹ اور ٹیپ ریکارڈ کی حیثیت |
|
231 |
ج۔ امتحان خون |
|
232 |
د۔ بالوں اور ہاتھوں کےنقوش |
|
233 |
ہ۔ نزعی بیان |
|
235 |
مقدمات حدود میں شہادت |
|
|
باب چہارم |
|
|
پہلی فصل: زناکی شہادت |
|
238 |
شہادت کی زنا کی شرائط |
|
240 |
دوسری فصل: ادائے شہادت |
|
242 |
تیسری فصل : رجوع عن الشہادۃ |
|
252 |
چوتھی فصل: شہادۃ علی الشہادۃ |
|
261 |
پانچویں فصل : احصان |
|
262 |
شرائط احصان |
|
244 |
چھٹی فصل: زنا کے گواہوں کی خصوصیات |
|
266 |
چشم دید گواہ ہونا |
|
266 |
مرد ہونا |
|
266 |
بروقت ادائے شہادت |
|
267 |
گواہوں کی تعداد |
|
267 |
حاکم کا ذاتی علم |
|
267 |
قرائن قاطعہ |
|
269 |
ساتویں فصل : اقرار جرم |
|
271 |
آٹھویں فصل : رجوع عن الاقرار |
|
279 |