#4483

مصنف : ڈاکٹر سید سعید احسن عابدی

مشاہدات : 8246

موضوع اور منکر روایات حصہ اول

  • صفحات: 421
  • یونیکوڈ کنورژن کا خرچہ: 10525 (PKR)
(جمعہ 26 مئی 2017ء) ناشر : مکتبہ بیت السلام الریاض

بلاشبہ اسلام کے جملہ عقائد واعمال کی بنیاد کتاب وسنت پر ہے اور حدیث در حقیقت کتاب اللہ کی شارح اور مفسر ہے اور اسی کی عملی تطبیق کا دوسرا نام سنت ہے ۔نبی کریمﷺکو جوامع الکلم دیئے اور آپ کوبلاغت کے اعلیٰ وصف سے نوازہ گیا ۔ جب آپﷺ اپنے بلیغانہ انداز میں کتاب اللہ کے اجمال کی تفسیر فرماتے تو کسی سائل کو اس کے سوال کا فی البدیہہ جواب دیتے۔ تو سامعین اس میں ایک خاص قسم کی لذت محسوس کرتے اوراسلوبِ بیان اس قدر ساحرانہ ہوتا کہ وقت کے شعراء اور بلغاء بھی باوجود قدرت کے اس سے متاثر ہوئے بغیر نہ رہتے ۔احادیثِ مبارکہ گوآپﷺ کی زندگی میں مدون نہیں ہوئیں تھی تاہم جو لفظ بھی نبیﷺ کی زبانِ مبارکہ سے نکلتا وہ ہزار ہا انسانوں کے قلوب واذہان میں محفوظ ہو جاتا اور نہ صرف محفوظ ہوتا بلکہ صحابہ کرام ا س کے حفظ وابلاغ اور اس پر عمل کے لیے فریفتہ نظر آتے ۔یہی وجہ تھی کہ آنحصرت ﷺ کے سفر وحضر،حرب وسلم، اکل وشرب اور سرور وحزن کے تمام واقعات ہزارہا انسانوں کے پاس آپ کی زندگی میں ہی محفوظ ہوچکے تھے کہ تاریخ انسانی میں اس کی نظیر نہیں ملتی اور نہ ہی آئندہ ایسا ہونا ممکن ہے ۔خیر القرون کے گزر نے تک ایک طرف تو حدیث کی باقاعدہ تدوین نہ ہوسکی اور دوسری طرف حضرت عثمان کی شہادت کے ساتھ ہی دور ِ فتنہ شروع ہوگیا جس کی طرف احادیث میں اشارات پائے جاتے ہیں۔ پھر یہ فتن کسی ایک جہت سے رونما نہیں ہوئے بلکہ سیاسی اور مذہبی فتنے اس کثرت سے ابھرے کہ ان پر کنٹرول ناممکن ہوگیا۔ان فتنوں میں ایک فتنہ وضع حدیث کا تھا۔اس فتنہ کے سد باب کے لیے گو پہلی صدی ہجری کےاختتام پر ہی بعض علمائے تابعین نے کوششیں شروع کردی تھی۔اور پھر اس کے بعد وضع حدیث کے اس فتہ کوروکنے کےلیے ائمہ محدثین نے صرف احادیث کوجمع کردینے کو ہی کافی نہیں سمجھا بلکہ سنت کی حفاظت کے لیے علل حدیث، جرح وتعدیل، اور نقد رجال کے قواعد اور معاییر قائم کئے ،اسانید کے درجات مقرر کئے ۔ ثقات اور ضعفاء رواۃ پر مستقل تالیفات مرتب کیں¬۔ اور مجروح رواۃ کے عیوب بیان کئے ۔موضوع احادیث کو الگ جمع کیا او ررواۃ حدیث کےلیے معاجم ترتیب دیں۔جس سے ہر جہت سے صحیح ، ضعیف ،موضوع احادیث کی تمیز امت کے سامنے آگئی۔اس سلسلے میں ماضی قریب میں شیخ البانی کی کاوشیں بھی لائق تحسین ہیں۔ زیرتبصرہ کتاب ’’موضوع او رمنکر روایات حصہ اول ‘‘ ڈاکٹر سید سعید احسن عابدی کی تصنیف ہے ۔ انہوں نے اس کتاب میں مسلمانوں کے اندر گردش کرنے والی ان بے بنیاد اور من گھڑت روایتوں کو بیان کیا ہے جنہوں نے اسلام کے عقائد وایمانیات سے لے کر اس کے تمام شعبوں کو متاثر کیا ہے اور ان کی وجہ سے عوام سے لے کر اعلیٰ تعلیم یافتہ لوگوں تک میں ایک ایسا دینی تصوف پیدا ہوگیا ہے جو کتاب وسنت کی تعلیمات پر مبنی تصور سےبہت مختلف ہے ۔اس میں جہاں موضوع او رمنکر روایات کا ذکر کیاگیا ہے وہیں حتی الامکان یہ کوشش کی گئی ہے کہ جس مسئلے سے متعلق موضوع اور منکر روایتوں کا ذکر ہے اس مسئلے کو قرآن پاک ا ور نبی اکرم ﷺ کے صحیح ارشادات کی روشنی میں واضح کر کے اس کےبارے میں اسلام کاصحیح حکم بھی بیان کردیا ہے ۔یہ اس کتاب کا پہلا حصہ حصہ دوم پہلے سائٹ پر موجود ہے ۔(م۔ا)

عناوین

صفحہ نمبر

مقدمہ

23

باب اول...وضع حدیث کےاسباب ومقاصد

 

اسلام کےبنیادی مآخذ :کتاب وسنت

39

ہدایت کےلیے قرآن وحدیث سےبیک وقت رجوع کرناضروری ہے

39

نبی ﷺ کےفرائض منصبی

39

سورۃ الحشر کی آیت 7کی تشریح

42

قرآن کی محاکات محال ہےلیکن حدیث کی محاکات ممکن ہے

41

احادیث میں وضع حدیث کی پیشین گوئی

45

وضع  حدیث کےفتنہ سےعہد صحابہ پاک تھا

43

وضاعین حدیث

44

زنااوردقہ اورملحدین

44

اہل بدع

44

ارباب زہد وتصوف

45

قصہ گوداعظین

49

شہرت کےمتمنی دنیا دار

49

سادہ لوح مسلمان

50

موضوع حدیث کی پہچان

50

وضاعین کااعتراف

51

راوی کی تاریخ پیدائش میں غلط بیانی

51

راوی کاجھوٹا ہونا

52

حدیث کی زبان کامبتذل اورگھٹیا پن

53

حدیث کاعقل ،مشاہدہ ،کتاب اللہ اورمتواتر حدیث کےخلاف ہونا

54

راوی کاکسی گمراہ فرقے سےتعلق

54

موضوع اورمنکر روایات کو پھیلانے میں صوفیا کاکردار

54

موضوع ،منکر اورضعیف حدیثوں کےبیان میں محدث البانی کی خدمات

58

باب دوم ...اصطلاحات حدیث

 

حدیث کی تعریف

63

سند کی تعریف اوراس کی مثال

63

اسناد کی تعریف

64

حدیث مسند

64

متن کی تعریف اورمثال

64

حدیث مرفوع

65

حدیث موقوف

65

حدیث مقطوع

66

حدیث صحیح کی تعریف

66

عدالت

66

شذوذ

67

علت

67

حدیث صحیح کی مثال

67

حدیث حسن کی تعریف

68

حدیث حسن کی مثال

68

حدیث صحیح لذاتہ کی تعریف

69

حدیث صحیح حسن لذاتہ کی تعریف

69

حدیث صحیح لغیرہ کی تعریف

69

حدیث صحیح لغیرہ کی مثال

69

حدیث حسن لغیرہ کی تعریف اورمثال

70

ایک غلط فہمی اورا سکاا زالہ

71

علم جرح وتعدیل

72

تعدیل کی تعریف

72

جرح کی تعریف

72

ثقاہت کےمراتب اوردرجات

72

ضعیف حدیثوں کی قسمیں

77

عدالت کومجروح کردینےوالے اسباب

77

ضبط وحفظ کومجروح کردینےوالے اسباب

77

حدیث شاذ کی تعریف

77

حدیث شاذ کی مثال

78

حدیث منکر کی تعریف

79

حدیث منکر کی مثال

80

حدیث متروک کی تعریف

81

حدیث متروک کی مثال

81

موضوع کی تعریف

82

موضوع روایات کی مثالیں

83

حدیث معلق کی تعریف

85

حدیث معلق کی پہلی مثال

85

حدیث معلق کی دوسری مثال

85

حدیث مرسل کی تعریف

86

حدیث مرسل کی مثال

86

حدیث منقطع کی تعریف

87

حدیث منقطع کی مثالیں

87

پہلی مثال

87

دوسری مثال

88

حدیث معضل کی تعریف

89

حدیث معضل کی مثال

89

مدلس کی تعریف

91

تدلیس کی قسمیں :سند میں تدلیس ،شیوخ میں تدلیس

91

سندمیں تدلیس کی مثال

91

شیوخ میں تدلیس کی مثال

92

غریب کی تعریف

95

غریب کی قسمیں :غریب مطلق ،غریب نسبتی

95

غریب کی مثال

95

غریب نسبتی کی مثال

96

اعتبار کی تعریف

97

متابع کی تعریف

97

شاہد کی تعریف

97

متابع کی مثال

98

شاہد کی مثال

99            

باب سوم.........عقائد وایمانیات

 

اسلام میں عقائد کادرجہ

101

اللہ اپنی ذات اورصفات میں یکتا اوربےمثل ہے

101

وسیلہ اوراس کےجائز طریقے

101

غیراللہ کووسیلہ بناناجائز نہیں ہے

104

نبی ﷺ کی ذات اورمرتبہ کووسیلہ بناناناجائز ہے

106

حلول اوروحدۃ الوجود کاعقیدہ مشرکانہ ہے

107

معرفت الہیٰ کی حقیقت

108

صفات الہیٰ سےموصوف ہونےکاعقیدہ مشرکانہ ہے

109

ایمان میں زیادتی اورنقصان

109

پتھر سےنفع کی امید کرنا شرک ہے

112

تصور شیخ

112

حدیث کی صحت کےلیےمطابق حق ہونے کی شرط باطل ہے

114

اہل قبور سےاستعانت شرک ہے

117

وطن سےمحبت کاتعلق ایمان سے نہیں

121

عقل کےفضائل کےبارےمیں کوئی حدیث صحیح نہیں

123

امید وخوف سےدل کوپاک کرکےعبادت کانظریہ صوفیانہ ہے

124

اسلام میں ابدال اوراقطاب کانظریہ صوفیاکی ایجاد ہے

127

نبی ﷺ کےوالدین زندہ تھے جانےاورایمان لانےکاواقعہ جھوٹ ہے

131

باب چہارم.......عبادات

 

صفائی اورطہارت

203

اذان کی فضیلت

213

اذان سننے کےبعد دورد اوردعائے وسیلہ پڑھنے کاحکم

217

اذان میں ’’اشہد ان محمد رسول اللہ ‘‘سننے پر انگشت شہادت چوم کر آنکھوں میں لگانے کاحکم

218

اسلام میں نماز کامقام

219

نماز اسلام کاعملی مظہر ہے

199

دورد اسلام کی فضیلت

188

جمعہ کےدن درود اسلام کی فضیلت

190

صحیح عقیدہ توحید کےبغیردورود سلام بیکار ہے

190

فضائل قرآن

155

تفسیر اورفضائل اعمال کی کتابوں میں مذکوربیشتر روایات باطل ہیں

177

قرآن پاک اورسورتوں کےفضائل میں صحیح احادیث پر عمل کافی ہے

182

اذکار اورراد

135

ذکر کےفضائل

141

وہی ذکر صحیح اورکارثواب ہےجوکتاب وسنت سےثابت ہے

141

ذکر کےباب میں موضوع حدیثیں پھیلانے والے

184

ذکر عبادت ہےاورعبادت وہی مقبول ہےجومنصوص ہو

155

ذکر مفردکی کوئی شرعی بنیاد نہیں

155

باب پنجم ...سیرت پاک اورشمائل مطہرہ

 

سورہ  آل عمرا کی آیت 15میں ’’نور ‘‘سےکیامراد ہے

271

نورنبی کی روایت باطل ہے

272

نورنبی کی روایت پھیلانے ولے بشریت رسول کےمنکر ہیں

275

بشریت رسول کاعقیدہ رسالت کےعقیدے کالازمی حصہ ہے

276

کوئی مادہ تخلیق فضیلت نہیں رکھتا

277

نبی ﷺ کاتخلیق کائنات کاسبب ہونا باطل اورقرآن کےخلاف ہے

277

جن وانس کی تخلیق کاسبب عباد ت ہے

279

نبی ﷺ کےآدم ﷤سےپہلے پیداہونےکاعقیدہ قرآن کےخلاف ہے

279

قوموں کی ایک دوسری پر فضیلت کی بنیاد تقوی ہےزبان رنگ اورنسل نہیں

284

اس مصنف کی دیگر تصانیف

فیس بک تبصرے

ایڈ وانس سرچ

اعدادو شمار

  • آج کے قارئین 53863
  • اس ہفتے کے قارئین 240939
  • اس ماہ کے قارئین 814986
  • کل قارئین110136424
  • کل کتب8838

موضوعاتی فہرست