مؤطا امام مالک حدیث کی ایک ابتدائی کتاب ہے ۔ جسے امام مالک بن انس نے تصنیف کیا۔ انہی کی وجہ سے مسلمانوں کا ایک طبقہ فقہ مالکی کہلاتا ہے جو اہل سنت کے ان چار مسالک میں سے ایک ہے جس کے پیروکا ر آج بھی بڑی تعداد میں موجود ہیں۔امام مالک فقہ اورحدیث میں اہل حجاز بلکہ پوری ملت اسلامیہ کے امام ہیں۔ آپ کی کتاب "الموطا" حدیث کے متداول اور معروف مجموعوں میں سب سے قدیم ترین مجموعہ ہے۔مؤطاسے پہلے بھی احادیث کے کئی مجموعے تیار ہوئے اور ان میں سے کئی ایک آج موجود بھی ہیں لیکن وہ مقبول اورمتداول نہیں ہیں۔ مؤطاکے لفظی معنی ہے، وہ راستہ جس کو لوگوں نے پےدرپے چل کر اتناہموارکردیاہو کہ بعد میں آنے والوں کے لیےاسپرچلناآسان ہوگیاہو۔ جمہور علماء نے موطاکو طبقات کتب حدیث میں طبقہ اولیٰ میں شمار کیاہے امام شافعی فرماتے ہیں’’ماعلی ظہرالارض کتاب بعد کتاب اللہ اصح من کتاب مالک‘‘کہ میں نے روئے زمین پر موطاامام مالک سے زیادہ کوئی صحیح کتاب (کتاب اللہ کے بعد)نہیں دیکھی ۔مؤطاکا ایک خاصہ یہ بھی ہے کہ امام مالک نے اس میں صرف صحیح احادیث کو ہی نقل کرنے کی سعی جمیل فرمائی ہے ۔جیسا کہ شاہ ولی اللہ محدث دہلوی نےاس پر محدثین کا اتفاق نقل فرمایا ہے ۔اس کی اسی اہمیت کے باعث ہر دور میں اکابر امت نے اپنے اپنے حلقہ ہائے تدریس میں اس سے استفادہ کیا اورمختلف ادوار میں مختلف دول ِ اسلامیہ میں اس کی شروحات وتعلیقات بھی لکھی ہیں ۔امام ابن عبد البر کی ’’الاستذکار‘‘ مؤطا امام مالک کی ضخیم شرح ہے ۔ اور اسی طر ح اردو زبان میں علامہ وحیدالزمان نے صحاح ستہ کی طرح اس کا بھی ترجمہ کیا طویل عرصہ سے یہی ترجمہ متداول تھا ۔ لیکن چند سال قبل محدث عصر علامہ حافظ زبیر علی زئی حافظ عمران ایوب لاہور ی﷾ نے بھی اس ترجمہ کی تسہیل کی اور اسے تخریج کےساتھ پیش کیا۔ زیرتبصرہ ’’ مؤطا‘‘ کا ترجمہ اگرچہ علامہ وحید الزماں کا ہے لیکن اس میں حافظ عمران ایوب لاہوری ﷾نے اس ترجمہ کی تسہیل کی ہےاور حسب امکان احادیث کی مکمل تخریج کردی ہے ۔تخریج کے سلسلہ میں معیاری نمبرنگ کوملحوظ رکھاگیا ہے۔اور جہاں کہیں ضرورت تھی وہاں اس کےترجمہ وحواشی کوبھی درست کرنے کی کوشش کی گئی ہے۔اس کوشش کےباعث اردو زبان میں مؤطا کا یہ نسخہ عصر حاضر میں دیگر تمام مؤطا کے نسخوں میں ممتاز نظر آتاہے۔اللہ تعالیٰ اس نسخےکو اس عمد ہ معیار پر تیار کرکے شائع کرنے والےتمام احباب کی کاوش کوقبول فرمائے اور اسے امت مسلمہ کے لیے نافع بنائے (آمین)(م۔ا)
عناوین |
صفحہ نمبر |
مقدمہ ازپرفیسر |
45 |
اما م مالک او ران کی موطا |
45 |
نام ونسب |
45 |
ولادت باسعادت |
45 |
خاندانی حالات |
45 |
ابتدائی تعلیم |
46 |
اساتذہ |
46 |
حضرت ابن ہرمز |
47 |
حضرت نافع |
47 |
امام زہر ی |
47 |
حضرت ربیعہ |
47 |
تدریس حدیث |
48 |
طریقہ تدریس |
49 |
شاگرد |
49 |
حضرت یحیی ٰ بن یحیی ٰ |
49 |
ابومحمد عبداللہ بن وہب |
50 |
عبدالرحمن بن القاسم |
50 |
ابوعبداللہ الرحمن عبداللہ بن مسلمہ قعنی |
50 |
فقہ فتاوی |
50 |
جبر ی طلاق کامسئلہ |
51 |
نفس زکیہ کی حمایت |
51 |
کتب فقہ |
52 |
تقوی |
52 |
حب مدینہ |
53 |
اخلاق حسنہ |
53 |
نفاست پسندی |
53 |
تصنیفات |
54 |
امام مالک کے متعلق دیگر محدیثین کی آراء |
54 |
وفات |
55 |
موطاامام مالک |
55 |
موطا |
55 |
تعارف موطا |
56 |
موطا کاکتب حدیث میں مقام |
57 |
موطا کی روایات |
58 |
تعداد روایات |
58 |
موطا صحاح ستہ میں کیوں شامل نہیں |
60 |
نسخوں میں اختلاف |
60 |
موطا کی شروح وتعلیقات |
61 |
عرض مترجم |
63 |
ذکر مولف موطا |
64 |
سندکتاب |
65 |
کتا ب وقوت الصلوۃ |
|
نماز کے وقتوں کا بیان |
69 |
جمعہ کے وقت کابیان |
74 |
اس شخص کابیان جس نے ایک رکعت پائی |
74 |
دلوک شمس او رغسق اللیل کے متعلق جو وار دہوا ہے اس کابیان |
76 |
وقتوں کابیان |
76 |
نماز سے سوجانے کابیان |
78 |
ٹھیک دوپہر کے وقت نماز کی ممانعت کابیان |
80 |
مسجد میں لسہن کھا کرجانے کی ممانعت کابیان ا ور نماز میں منہ ڈھاپننے کی ممانعت کابیان |
82 |
کتاب الطھارۃ |
|
وضو ءکی ترکیب کابیان |
83 |
جوکوئی سوکر نماز کے لیے اٹھے اس کے وضو کابیان |
85 |
وضوءکے پانی کابیان |
86 |
جن امو ر سے وضو لازم نہیں آتا ان کابیان |
88 |
جوکھانا آگ سے پکا ہواس کو کھا کروضو نہ کرنے کابیان |
90 |
اس باب میں مختلف مسائل طہارت کے مذکوہ ہیں |
92 |
سراوراکانوں کے مسح کابیان |
98 |
موزوں پر مسح کابیان |
99 |
موزوں کے مسح کی ترکیب کابیان |
99 |
نکیسرپھوٹنے کابیان |
102 |
نکسیر پھوٹنے کا بیان میں |
103 |
جس شخص کاخون زخم یا نکسیر پھوٹنے سےبرابر بہتار ہے اس کابیان |
103 |
مذی سے وضو ٹوٹ جانے کابیان |
104 |
ودی کے نکلنے سے وضو معاف ہونے کابیان |
105 |
شرمگاہ کو چھونے سے وضو لازم ہونے کا بیان |
106 |
بوسہ لینے سے اپنی عورت کے وضو ٹوٹ جانے کابیان |
108 |
غسل جنا بت کی ترکیب کابیان |
109 |
دخول سے غسل واجب ہونے کابیان اگر چہ انزال نہ ہو |
111 |
جنب جب سو رہنے یا کھانے کا ارادا کرنے غسل سے پہلے تو وضو |
113 |
جنب نماز کو لوٹا دےغسل کرکے جب اس نے نماز پڑھ لی ہوبھول کر |
114 |
عورت کو اگر احتلام مرد کے تو اس پر غسل واجب ہے |
116 |
اس باب میں مختلف مسائل غسل جنابت کے مذکو رہ ہیں |
117 |
تیمم کابیان |
120 |
جنب کو تیمم کی ترکیب کابیان |
120 |
تیمم کی ترکیب کابیان |
120 |
حائضہ عورت سے مرد کو جو کام کرنا درست ہے اس کابیان |
121 |
حائضہ کب پاک ہوتی ہے حیض سے ا س کابیان |
122 |
اس باب میں مختلف مسائل مذکورہیں |
123 |
مستحاضہ کابیان |
124 |
بچے کے پیشاب کابیان |
127 |
کھڑے کھڑے پیشاب کرنے وغیرہ کابیان |
127 |
مسواک کرنے کابیان |
128 |