مسلمانوں کی فرقہ بندیوں کا افسانہ بڑا طویل اورالمناک ہے ۔مسلمان پہلے صرف ایک امت تھے ۔ پہلے لا الہ الا اللہ محمد رسول اللہ کہہ کر ایک شخص مسلمان ہوسکتا تھا لیکن اب اس کلمہ کے اقرار کے ساتھ اسے حنفی یا شافعی یا مالکی یا حنبلی بھی ہونے کا اقرار کرنا ضروری ہوگیا ہے۔ ضرورت اس امر کی مسلمانوں کو اس تقلیدی گروہ بندی سے نجات دلائی جائےاور انہیں براہ راست کتاب وسنت کی تعلیمات پر عمل کرنے کی دعوت دی جائے۔ مسلک اہل حدیث در اصل مسلمانوں کوکتاب وسنت کی بنیاد پر اتحاد کی ایک حقیقی دعوت پیش کرنےوالا مسلک ہے۔ اہل حدیث کے لغوی معنی حدیث والے اوراس سے مراد وہ افراد ہیں جن کے لیل ونہار،شب وروز،محض قرآن وسنت کےتعلق میں بسر ہوں او رجن کا کوئی قول وفعل اور علم، طور طریقہ اور رسم ورواج قرآن وحدیث سے الگ نہ ہو۔ گویامسلک اہل حدیث سے مراد وہ دستورِ حیات ہےجو صرف قرآن وحدیث سے عبارت، جس پر رسول اللہﷺ کی مہرثبت ہو اور جس پر خیر القرون کاکردار گواہ ہو ۔مسلک اہل حدیث کی حقانیت کو تسلیم کرتے ہوئے احناف اور شیعہ مکتب فکرکے کئی جید علماء کرام نے تحقیق کرنے کےبعد مسلک اہل حدیث کو اختیار کیا ۔انہی علمائے کرام میں مولانا عبدالرحمن فاضل دیوبند فیصل آبادی ہیں۔ زیر نظر کتابچہ ’’میں اہل حدیث کیوں ہوا؟‘‘ مولاناعبدالرحمن فاضل دیوبند، فیصل آبادی کی سوانح حیات اور حنفیت کوچھوڑ کرمسلک حقہ اہل حدیث کواختیار کرنے کےاسباب واقعات پر مشتمل ہے۔ اللہ تعالیٰ تمام اہل اسلام کو کتاب وسنت کی تعلیمات سمجھنے اوراس پرعمل کرنے کی توفیق عطا فرمائے (آمین) کسی بھی فرقہ کو چھوڑ کر مسلک اہل حدیث اختیار کرنے والی شخصیات کے متعلق معلومات حاصل کرنےکےلیےویب سائٹ پر موجود ’’ہم اہل حدیث کیوں ہوئے‘‘نامی کتاب کامطالعہ مفید ہے۔(م۔ا)
عناوین |
صفحہ نمبر |
عرض ناشر |
3 |
میری زندگی کا پہلا دور |
6 |
دوسرا دور |
8 |
تیسرا دور |
9 |
بالآخر میں اہلحدیث ہو گیا |
15 |
اہل حدیث کے عقائد |
16 |
|
|