قوموں اور ملکوں کی سیاسی تاریخ کی طرح تحریکوں اور جماعتوں کی دینی اور ثقافتی تاریخ بھی ہمیشہ بحث وتحقیق کی محتاج ہوتی ہے۔محققین کی زبان کھلوا کر نتائج اخذ کرنے‘ غلطیوں کی اصلاح کرنے اور محض دعوؤں کی تکذیب وتردید کے لیے پیہم کوششیں کرنی پڑتی ہیں‘ پھر مؤرخین بھی دقتِ نظر‘ رسوخِ بصیرت‘ قوتِ استنتاج اور علمی دیانت کا لحاظ رکھنے میں ایک سے نہیں ہوتے‘ بلکہ بسا اوقات کئی تاریخ دان غلط کو درست کے ساتھ ملا دیتے ہیں‘ واقعات سے اس چیز کی دلیل لیتے ہیں جس پر وہ دلالت ہی نہیں کرتے‘لیکن بعض محققین افراط وتفریط سے بچ کر درست بنیادوں پر تاریخ کی تدوین‘ غلطیوں کی اصلاح ‘ حق کو کار گاہِ شیشہ گری میں محفوظ رکھنے اور قابلِ ذکر چیز کو ذکر کرنے کے لیے اہم قدم اُٹھاتے ہیں۔ ان محققین میں سے ایک زیرِ تبصرہ کتاب کے مصنف ہیں۔ زیرِ تبصرہ کتاب علمائے اہل حدیث کی مساعی اور ان کی محنتوں اور کارناموں کا تذکرہ ہے ۔ اس کتاب میں پانچ ابواب اور خاتمہ کا اہتمام کیا گیا ہے۔ پہلے باب میں برصغیر کی دینی وسیاسی جماعتوں پر شیخ محمد بن عبد الوہاب کی اصلاحی دعوت اور شاہ عبد العزیز آل سعود کی مخلصانہ جد وجہد کے اثرات کا سرسری جائزہ لیا گیا ہے‘ دوسرے میں شاہ عبد العزیز کے عہد حکومت سے پیشتر شیخ محمد بن عبد الوہاب کی اصلاحی دعوت کے بارے میں علمائے اہل حدیث کا موقف‘ تیسرے میں محمد بن عبد الوہاب کی دعوت اور شاہ عبد العزیز کی حکومت کے بارے میں ان کے ہم عصر علمائے اہل حدیث کا موقف ‘ چوتھے میں عبد الوہاب کی دعوت اور شاہ عبد العزیز کی جدوجہد کے بارے میں اہل حدیث اخبارات وجرائد اور مجلات کا موقف اور پانچویں میں عبد الوہاب اور شاہ عبد العزیز کی حکومت کے خلاف برصغیر میں منعقد کانفرسوں کے بارے میں علمائے اہل حدیث کا موقف اور خاتمہ میں پانچوں ابواب سے مستنبط نتائج کو بیان کیا گیا ہے ۔ یہ کتاب’’ امام محمد بن عبد ا لوہا ب کی دعوت اور علما ئے اہل حدیث کی مسا عی ‘‘ ابو المکرم عبد الجلیل کی مرتب کردہ ہے۔آپ تصنیف وتالیف کا عمدہ شوق رکھتے ہیں‘ اس کتاب کے علاوہ آپ کی اور کتب بھی ہیں۔ دعا ہے کہ اللہ تعالیٰ مؤلف وجملہ معاونین ومساعدین کو اجر جزیل سے نوازے اور اس کتاب کو ان کی میزان میں حسنات کا ذخیرہ بنا دے اور اس کا نفع عام فرما دے۔(آمین)( ح۔م۔ا )
فہرست زیر تکمیل