توحید و رسالت اسلامی عقیدے کی بنیاد ہے اس عقیدے پر دل سے یقین رکھنا،زبان سے اقرار کرنا اور جوارح کے ساتھ اعمال کر کے اسلام کی بنیاد ہے-اس کے بعد ہی اعمال کی قبولیت ہو گی اگر پہاڑ پہاڑ جیسے اعمال اللہ کے ہاں بھیجے جائیں لیکن عقیدہ توحید درست نہیں ہو گا تو ان اعمال کا اللہ کے ہاں کوئی درجہ اور اہمیت نہیں ہوگی-توحید کا علم جس طرح سے سیکھنا بہت ضروری ہے اسی طرح اس پر کاربند رہنا بھی ایک انتہائی مشکل مرحلہ ہے-اس لیے ابن قدامہ نے اس کو بڑی حکمت اور نہایت اچھے اسلوب سےبیان کیا ہے-جس میں توحید ربوبیت ،توحید الوہیت،توحید اسماء وصفات کے ساتھ ساتھ علم غیب اور قضا وقدر کے مسئلے انتہائی اچھے اندازسے بیان کیا ہے-اور انداز بیان میں سلاست پیدا کرنے کے لیے ہر بحث کو الگ الگ فصلوں میں تقسیم کر دیا ہے جس سے بات کو سمجھنا اور بھی آسان ہوجاتا ہے ۔
|
|
|
عناوین |
|
صفحہ نمبر |
عرض ناشر |
:: |
5 |
مقدمہ از محقق |
:: |
9 |
مؤلف کی حالات زندگی |
:: |
14 |
آغاز کتاب (لمعة الاعتقاد) |
:: |
21 |
فصل اول-توحیداسماء و صفات کابیان |
:: |
22 |
فصل دوم-اللہ کے کلام فرمانے کابیان |
:: |
43 |
فصل سوم-قرآن کریم کے بارے میں سلف کاعقیدہ |
:: |
48 |
فصل چہارم-قیامت کےدن اہل ایمان اللہ کے دیدارسےمشرف ہونے کابیان |
:: |
55 |
فصل پنجم-قضا و قدرکابیان |
:: |
57 |
فصل ششم-ایمان کی حقیقت |
:: |
63 |
فصل ہفتم-امورغیب پرایمان لانے کابیان |
:: |
66 |
فصل ہشتم-متفرق اعتقادی مسائل کابیان |
:: |
75 |