موت کی یاد سے دنیوی زندگی کی بے ثباتی اور ناپائیداری کا احساس ہوتا ہے اور آخرت کی حقیقی زندگی کے لئے حسنِ عمل کا جذبہ اور رغبت پیدا ہوتی ہے۔ یادِ موت کا اہم ذریعہ زیارتِ قبور ہے۔ شہرِ خاموشاں میں جاکر ہی بدرجۂ اتم یہ احساس ہوتا ہے کہ موت کتنی بڑی حقیقت ہے جس کا مزہ ہر شخص چکھے گا۔ ابتدائے آفرینش سے آج تک یہ سلسلہ جاری ہے اور تا قیامت جاری رہے گا۔ اسلام نے جہاں زندگی کے بارے میں احکام ومسائل بیان کئے ہیں وہیں موت کے احکام بھی بیان کر دئیے ہیں۔موت کے احکام میں سے کفن ودفن اور نماز جنازہ وغیرہ کے احکام ہیں۔جنازے کے احکام ومسائل کے متعلق علماء امت نے مستقل کتب تصنیف کی ہیں ۔اور کتب احادیث میں بھی کتاب الجنائز کے نام سے محدثین نے ابوا ب قائم ہیں۔ زیر تبصرہ کتاب ’’ کتاب الجنائز‘‘مولانا محمدعبدلرحمٰن مبارکپوری کی تصنیف ہے ۔اس کتاب میں انہوں نے جان کنی کے وقت سے لے کر تجہیز وتکفین اور کے اس کےبعد تک کےتمام وہ ضروری احکام مسائل جمع کردئیے ہیں جو احادیث سے ثابت ہیں ۔اردو دان طبقہ اس کتاب کے مطالعہ سے تجہیز وتکفین کے احکام ومسائل سے واقفیت حاصل کرسکتا ہے۔(م۔ا)
فہرست موجود نہیں