حقیقی مومن سچی طلب ، محبت، عبودیت ، توکل، خوف وامید،خالص توجہ او رہمہ وقت حاجت مندی کی کیفیت کے ساتھ اللہ تعالیٰ کی طرف رجوع کرتا ہے پھر وہ اللہ کے رسول کی طرف رجوع کرتا ہے ۔ دریں صورت کہ اس کی ظاہر ی وباطنی حرکات وسکنات شریعت محمدی کے مطابق ہوں ۔ یہی وہ شریعت ہے جو اللہ تعالیٰ کی پسند اور مرضی کی تفصیل کواپنے اندر سموئے ہے ۔اللہ تعالیٰ اس کے علاوہ کوئی ضابطہ حیات قبول نہیں کرے گا۔ ہر وہ عمل جو اس طریقۂزندگی سے متصادم ہو وہ توشۂ آخرت بننے کی بجائے نفس پرستی کا مظہر ہوگا۔ جب ہرپہلو سے سعادت مندی شریعت محمدیہ پر موقوف ہے تو اپنی خیر خواہی کا تقاضا یہ ہے کہ انسان اپنی زندگی کے تمام لمحات اس کی معرفت اورطلب کے لیے وقف کردے۔ زیر نظر کتاب ’’ خوشی نصیبی کی راہیں‘‘ امام ابن قیم الجوزیہ کی کتاب ’’طریق الہجرتین وباب السعادتین‘‘ کا ترجمہ وتلخیص ہے امام موصوف نے اس کتاب میں رجوع الی الرسول کےبنیادی خدوخال سمونے کی کی کوشش کی ہے اور اس کی ابتدا فقر وحاجت مندی اور بندگی سےکی ہے کہ یہ سعادت کا وہ دروازہ اور سیدھا راستہ ہےکہ خوشی نصیبی کے حصول کےلیے صرف اسی میں داخل ہوا جاسکتا ہے ۔ اور کتاب کا اختتام مکلف مخلوق جن وانس کے آخرت میں طبقات اور خوش بختی یا بد بختی کےگھر میں ان کےمراتب کےبیان پر کیا ہے ۔ترجمہ تلخیص کاکام جناب ڈاکٹر حافظ شہباز حسن صاحب نے انجام دیا ہے ڈاکٹر صاحب نےعبارات کا مفہوم پوری دیانت داری اور بھر پور محنت سے اردو میں منتقل کیا ہے ۔اس کتاب میں تلخیص کے عام انداز اکو اختیار نہیں کیا گیا تاکہ ترجمے کو تحقیقی مقالات میں حوالہ جات کےلیے بھی استعمال کیا جاسکے ۔خطباء کی سہولت کے لیے کتاب وسنت کےدلائل کو تلخیص میں سمونے کی بھر پور کوشش کی گئی ہے ۔ تلخیص کرتے وقت جہاں عبارت ،پیراگراف یا صفحات حذف کیے گئے ہیں ان کی نشاندہی نقاط لگا کر دی گئی ہے۔ اللہ تعالیٰ اس کتاب کو امت مسلمہ کے لیے فائدہ مند او ر بنائے اورمترجم وناشر کی اس کاوش کوشرف قبولیت سے نوازے۔ (آمین) (م۔ا)
عناوین |
|
صفحہ نمبر |
|
|||
|
کتاب سے استفادہ کرنے سے پہلے ( عرض مترجم) |
|
7 |
|||
|
ابتدائیہ |
|
9 |
|||
|
اللہ تعالٰی کی بے نیازی اور مخلوق کی محتاجی |
|
10 |
|||
|
حکم کی اقسام |
|
15 |
|||
|
ایک عظیم الشان اصول |
|
18 |
|||
|
نفع و نقصان اللہ تعالیٰ ہی کے اختیار میں ہے |
|
22 |
|||
|
اللہ تعالیٰ کی عطا کردہ نعمتوں کا شکر |
|
24 |
|||
|
تمام نعمتیں اللہ کی طرف سے ہیں |
|
26 |
|||
|
ایک اشکال کا جواب |
|
28 |
|||
|
ساری حمد اللہ کے لیے ہونے کا ثبوت |
|
31 |
|||
|
معرفت حمد کا پہلا طریقہ |
|
32 |
|||
|
معرفت حمد کا دوسرا طریقہ |
|
36 |
|||
|
جنت و جہنم اور جنتی و جہنمی |
|
48 |
|||
|
عبودیت کے بارے میں نقطہ ہائے نظر |
|
55 |
|||
|
نافرمانی اور گناہ کے بارے میں نقطہ ہائے نظر |
|
57 |
|||
|
انابت و رجوع کا مقام و مرتبہ |
|
72 |
|||
|
حصول استقامت |
|
75 |
|||
|
طریقے متعدد مگر منزل ایک |
|
79 |
|||
|
قوت علمی اور قوت عملی کے اعتبار سے لوگوں کی اقسام |
|
85 |
|||
|
دو قسم کے انسان |
|
87 |
|||
|
سفر آخرت کے راہیوں کی منازل |
|
94 |
|||
|
ارادہ |
|
96 |
|||
|
زہد |
|
98 |
|||
|
توکل |
|
103 |
|||
|
صبر |
|
109 |
|||
|
معصیت سے صبر کے محرکات |
|
114 |
|||
|
حزن |
|
122 |
|||
|
خوف |
|
125 |
|||
|
محبت کا مقام |
|
129 |
|||
|
محبت کے دروازے |
|
131 |
|||
|
شوق کا مقام |
|
135 |
|||
|
مکلف مخلوق کے آخرت میں مراتب او رطبقات |
|
137 |
|||
|
طبقہ اول تا سترہواں طبقہ |
|
137 |