عصرحاضر میں مسلمانوں کے اندر بہت سی خرافات ورسومات نےجنم لے لیا ہے جن میں سے کسی آدمی کے فوت ہوجانے کے بعد ایصالِ ثواب کا مسئلہ بہت غلط رنگ اختیار کرچکا ہے بالخصوص قرآن خوانی کے ذریعے مردوں کوثواب پہنچانے کارواج عام ہے ۔ قرآن خوانی اورگٹھلیوں وغیرہ پر کثرت سے تسبیحات پڑھ کر مرنے والے کو اس کا ثواب بخشا جاتاہے ۔حتی کہ قرآنی اور اایصال ثواب توایک پیشہ کی صورت اختیار کر چکی ہے۔ حقیقت یہ ہے کہ قرآن پڑھنے کا میت کوثواب نہیں پہنچتا۔ البتہ قرآن پڑھنےکے بعد میت کے لیے دعا کرنے سے میت کو فائدہ ہوسکتا ہے۔ہمارے ہاں جو اجتماعی طور قرآن خوانی ایک رواج ہے جس کا قرآن وحدیث سے کوئی ثبوت نہیں ملتا۔ احادیث کی رو سے چند ایک چیزوں کا ثواب میت کو پہنچتا ہے جن کی تفصیل حسب ذیل ہے ۔
1۔کسی مسلمان کا مردہ کےلیے دعا کرنا بشرطیکہ دعا آداب وشروط قبولیت دعا کے مطابق ہو۔2 میت کے ذمے نذرکے روزے ہوں جو وہ ادا نہ کرسکا تو اس کی طرف سے روزے رکھنا بھی باعث ثواب ہے ۔3 نیک بچہ جوبھی اچھے کام کرے گا والدین اس کے ثواب میں شریک ہوں گے۔4مرنے کے بعد اچھے آثار اپنے پیچھے چھوڑجانے سےبھی میت کو ثواب ملتا ہے،صدقہ جاریہ بھی اس میں شامل ہے ۔ زیرتبصرہ رسالہ ’’ایصال ثواب کی جائز وناجائز صورتیں ‘‘ ادارہ دار السلام کے ریسرچ فیلو حافظ شبیر صدیق کی کاوش ہے۔یہ رسالہ پہلے ماہنامہ ’’ضیاء حدیث ‘‘ میں شائع ہوا ۔ بعد ازاں اسے افادۂ عام کی غرض سے مسلم پبلی کیشنز، لاہور کےمدیر جناب مولانانعمان فاروقی ﷾ نے اسے کتابی صورت میں شائع کیا ہے ۔فاضل مصنف نےاس میں رسومات غیرشرعیہ کا جائزہ لے کر ان کا بےثبوت ہونا اور غیروں کی نقالی پر مبنی ہونے کا اثبات کیا ہے اور اس کے ساتھ تصویر کا دوسراپہلو یعنی ایصال ثواب کی جائز صورتوں کی تفصیل بھی بیان کردی ہے تاکہ ناجائز صورتوں کو چھوڑ کر ایصال ثواب کی صرف جائز صورتیں ہی اختیار کی جائیں کیونکہ فوت شدگان کوایصال ثواب جائزہ صورتوں ہی کےذریعے سے ممکن ہے ناجائز صورتیں تو صرف زندوں کی لذت اندوزی کا سامان ہے اور بس مردوں کے نفع اور انکی مغفرت کاان میں کوئی پہلو نہیں ہے ۔ اللہ تعالیٰ اس رسالہ کو عوا م الناس کی اصلاح کا ذریعہ بنائے ۔(م ۔ا)
عناوین |
صفحہ نمبر |
عرض ناشر |
9 |
تصدیر |
11 |
تمہید |
13 |
ایک ضروری وضاحت |
16 |
مشرک والدین اوررشتہ داروں کےلیے ایصال ثواب |
18 |
وہ امور جن سےمیت کو فائدہ پہنچتاہے |
21 |
صدقہ جاریہ اورعلم نافع |
21 |
نیک اولاد کانیک عمل |
23 |
اچھا طریقہ ایجاد کرنا |
25 |
کتب کی نشرواشاعت |
26 |
اللہ تعالی کی راہ میں سرحد کاپہرہ دینا |
27 |
مسجد ودیگر اشیاء کی تعمیر |
28 |
قرض کی ادائیگی |
29 |
دعا واستغفار |
31 |
میت کی طرف سے صدقہ |
32 |
میت کی طرف سےحج |
34 |
میت کی طرف سے روزوں کی ادائیگی |
36 |
غلام آزاد کرنا |
37 |
میت کی طرف سے قربانی |
37 |
ایک ضروری وضاحت |
38 |
وہ امور جن سے میت کو فائدہ نہیں پہنچتا |
39 |
جنازہ اٹھائے ہوئے کلمہ شہادت پڑھنا |
39 |
صرف مشرک لوگوں کاجنازہ پڑھنا |
40 |
نماز جنازہ کےفورا بعد دعامانگنا |
41 |
میت کےساتھ قرآن کی آیات رکھنا |
43 |
تدفین کےوقت قرآن پڑھنا |
43 |
قبرپر قرآن پڑھنا |
44 |
قرآن خوانی |
45 |
چراغ جلانا |
47 |
قل ،تیجا،ساتواں وغیرہ |
48 |
مجلس عزااورمحفل میلاد ونعت |
49 |
یوم عاشوراء اورشعبان کی پندرھویں شب قبرستان جانا |
50 |
میت کی طرف سےعمرہ کرنا |
52 |
میت کی طرف سےفرض نمازوں کی قضا |
52 |
وہ امور جن سےمیت کو نقصان پہنچتاہے |
54 |
نوحہ کرنا |
54 |
برے طریقے کی ایجاد |
55 |
ہندومت میں ایصال ثواب |
57 |
اہل علم سےگزارش |
61 |