عقائد کے باب میں جس طرح ایمان باللہ اور ایمان بالرسل کو اہم حیثیت حاصل ہے اسی طرح ایمان بالملائکہ کی اہمیت سے بھی انکار نہیں کیا جا سکتا- لیکن ہمارے ہاں اس موضوع پر بہت کم لٹریچر ایسا موجود ہے جو فرشتوں سے متعلق صحیح رخ کی نشاندہی کرتا ہویہی وجہ ہے کہ ہمارے معاشرے میں ان لوگوں کی گمراہ کن فکر پروان چڑھ رہی ہے جو فرشتوں کے وجود کے سرے سے قائل ہی نہیں ہیں- زیر مطالعہ کتاب میں مبشر حسین لاہوری نے اپنے مخصوص انداز میں فرشتوں کی دنیا سے متعلق تمام حقائق سپرد قلم کر دئیے ہیں- فاضل مؤلف نے کتاب کے نو ابواب میں فرشتوں کا تعارف، فرشتوں کو عطاء کردہ قدرت، ان کی صفات واخلاق، اور مشہور فرشتوں کی ذمہ داریوں سے آگأہ کرتے ہوئے اہل ایمان کے ساتھ فرشتوں کے تعلق کی نوعیت واضح کی ہے- اس کے علاوہ کتاب وسنت کے صریح دلائل کی روشنی میں منکرین ملائکہ کے شبہات واعتراضات کا بھی کافی و شافی جواب دیا گیا ہے-
عناوین |
صفحہ نمبر |
|
پیش لفظ |
9 |
|
باب 1:فرشتوں سے تعارف |
11 |
|
فرشتوں پرایمان لانا ضروری ہے |
11 |
|
فرشتے کب پیدا ہوئے |
12 |
|
فرشتے کس چیزسے پیدا کیے گئے |
13 |
|
فرشتوں کو دیکھنا ممکن ہے |
13 |
|
فرشتوں کا قدوقامت کیسا ہے |
13 |
|
کیا فرشتے خوبصورت ہیں |
15 |
|
کیافرشتے مذکر ہیں یا مؤنث |
16 |
|
کیا فرشتے شادی بیاہ کرتے ہیں |
17 |
|
کیا فرشتوں کی اولاد ہے |
17 |
|
کیا فرشتے کھاتے پیتے ہیں |
17 |
|
کیا فرشتے تھکتے اور بیمار ہوتے ہیں |
19 |
|
فرشتے سوتے اور آرام کرتے ہیں |
19 |
|
کیا فرشتے بے ہوش ہوتے ہیں |
20 |
|
فرشتےکہاں رہتے ہیں |
21 |
|
فرشتوں کی تعداد کتنی ہے |
21 |
|
کیا فرشتوں کو موت آتی ہے |
23 |
|
باب 2 فرشتوں کو عطا کردہ قدرت |
27 |
|
شکلیں اختیار کرنےکی قدرت |
27 |
|
انسانوں سے کئی گنا زیادہ قوت |
30 |
|
سرعت رفتار |
31 |
|
وہبی علم |
32 |
|
باب 3 فرشتوں کی عادات و صفات اور اخلاق کردار |
34 |
|
فرشتے گناہوں سے پاک ہیں |
34 |
|
فرشتے انتہائی نیک ہیں |
35 |
|
فرشتے شرم وحیا سے متصف ہیں |
35 |
|
فرشتے نظم و ضبط کے پابند ہیں |
36 |
|
فرشتے بحث و مباحثہ بھی کرتے ہیں |
37 |
|
فرشتے اللہ کے خوف سے ڈرتے ہیں |
39 |
|
باب 4 فرشتوں کا مقصد پیدائش |
40 |
|
فرشتوں کی ذمہ داریاں |
40 |
|
فرشتوں کے علاوہ کوئی اور ہستی بھی |
41 |
|
تسبیح و تمہید |
42 |
|
رکوع و سجود |
42 |
|
حج و طواف |
43 |
|
خوف و خشیت الہی |
43 |
|
باب 5 مشہور فرشتے اور ان کی ذمہ داریاں |
44 |
|
جبریل اور ان کی ذمہ داری |
44 |
|
حضرت جبریل کی فضیلت |
44 |
|
جبرائیل کاتلفظ |
45 |
|
جبرائیل کاایک نام ,الروح ،ہے |
46 |
|
جبریل کا اردو ترجمہ |
46 |
|
جبریل کی ذمہ داری |
46 |
|
میائیلاور ان کی ذمہ داری |
47 |
|
اسرافیل اور ان کی ذمہ داری |
49 |
|
ملک الموتاور ان کی ذمہ داری |
51 |
|
ہاروتاور ماروت |
56 |
|
چنداہم نکات اور بعض شبہات |
59 |
|
ہاروت و ماروت اور ایک ضعیف روایت |
61 |
|
مالک اور ان کی ذمہ داری |
62 |
|
جہنم کے دیگر فرشتے |
63 |
|
جنت کے فرشتے |
64 |
|
کراماً کاتبین :اعمال لکھنے والے فرشتے |
64 |
|
منکر نکیر یعنی قبر کے فرشتے |
65 |
|
عذاب کے فرشتے |
65 |
|
عرش کو اٹھانے والے فرشتے |
66 |
|
رحمت کے فرشتے |
67 |
|
باب 6 فرشتے اور انسان |
68 |
|
انسان کی تخلیق اور فرشتے |
68 |
|
انسان کی موت اور فرشتے |
69 |
|
فرشتے لوگوں کے اعمال لکھتے ہیں |
69 |
|
صاحب الیمین اور صاحب الشمال |
71 |
|
فرشتے ارادہ و نیت بھی لکھتے ہیں |
71 |
|
فرشتے دلوں میں خیر ڈالتے ہیں |
72 |
|
فرشتے انسانوں کو گھیرے ہوئے ہیں |
74 |
|
انسان کی آزمائش کے لیے فرشتے |
74 |
|
فرشتے قبر میں سوال کرتے ہیں |
76 |
|
انسانوں کے لیے فرشتے رسول |
78 |
|
باب 7 فرشتے اور انبیاء و رسل |
79 |
|
فرشتے اور (آدم ) |
79 |
|
فرشتے اور دیگر انبیاء و رسل |
81 |
|
وحی الہی کے ساتھ فرشتوں کی آمد |
81 |
|
خوشخبری کے ساتھ فرشتوں کی آمد |
81 |
|
عذاب کے ساتھ فرشتوں کی آمد |
82 |
|
حضرت سلیمان اور فرشتے |
83 |
|
حضرت موسی اور فرشتے |
84 |
|
حضرت طالوت اور فرشتے |
85 |
|
حضرت عیسی اور فرشتے |
87 |
|
حضرت محمدمصطفیﷺاور فرشتے |
88 |
|
جبریل آپ کو امامت کرواتے تھے |
88 |
|
جبریل آپ کو دم کرتے تھے |
88 |
|
جبریل آپ کے ساتھ قرآن کا دور |
89 |
|
فرشتے اور آنحضرت کامعراج |
90 |
|
فرشتے آپ کی حفاظت فرماتے ہیں |
90 |
|
باب8 فرشتے اور اہل ایمان |
91 |
|
اہل ایمان سے محبت |
91 |
|
اہل ایمان کے لیےدعائیں |
91 |
|
فرشتوں کی دعائیں پانے والے |
92 |
|
1-خیروبھلائی کا سبق دینے والے |
92 |
|
2-نماز باجماعت کا انتظار کرنے |
93 |
|
3-نماز پڑھ کرمصلی پر بیٹھنے والے |
93 |
|
4-اگلی صفوں میں نماز پڑھنے والے |
94 |
|
5-دائیں جانب نماز پڑھنے والے |
94 |
|
6-صفوں میں مل کرکھڑے ہونے والے |
94 |
|
7-نبی اکرمﷺپر درود بھیجنےوالے |
95 |
|
8-روزہ رکھنے والے |
95 |
|
مریضوں کی عیادت کرنے والے |
95 |
|
فرشتے اہل ایمان کی راہنمائی کرتے ہیں |
95 |
|
فرشتے دعا پرامین کہتے ہیں |
96 |
|
جمعہ میں شرکت کرنے والوں کا ندراج |
97 |
|
علم و ذکر کے حلقوں میں حاضری |
97 |
|
تلاوت قرآن کے وقت فرشتوں کی آمد |
99 |
|
ایمان والوں سے فرشتوں کا مصافحہ |
100 |
|
صبح وشام فرشتوں کی آمد ورفت |
101 |
|
خواب میں فرشتوں کا دیدار |
102 |
|
فرشتے اہل ایمان کوبشارتیں دیتے ہیں |
103 |
|
درود آنحضرت تک پہنچاتے ہیں |
106 |
|
جنگوں میں اہل ایمان کے ساتھ |
106 |
|
جنگ بدر میں کتنے فرشتے شریک ہوئے |
107 |
|
فرشتوں کی شرکت کا انکار کرنے والے |
107 |
|
فرشتوں نے جنگ میں حصہ لیا تھا |
108 |
|
مشکلات میں اہل ایمان سے تعاون |
110 |
|
ایک شہید پر فرشتوں کا سایہ |
113 |
|
مکہ و مدینہ کو دجال سے محفوظ رکھیں گے |
113 |
|
ملک شام کے مسلمان اور فرشتے |
113 |
|
صالحین کے جنازے میں فرشتوں کی حاضری |
114 |
|
باب9 فرشتے اور کافروفاسق لوگ |
115 |
|
کافروں پرعذاب |
115 |
|
قوم لوط پرعذاب آتش فشانی انفجار |
117 |
|
کافروں پرلعنت |
118 |
|
صحابہ کو گالیاں دینے والوں پر لعنت |
119 |
|
نافرمانی کرنے والی بیوی پر لعنت |
119 |
|
بدعتی کو پناہ دینے والے پرلعنت |
119 |
|
بدعہدی کرنے والے پرلعنت |
120 |
|
بھائی پر اسلحہ تان لینےوالے پر لعنت |
120 |
|
اللہ کے قوانین میں رکاوٹ ڈالنے والے پر لعنت |
121 |
|
باب 10 فرشتوں کےحقوق اور ہماری ذمہ داریاں |
122 |
|
فرشتوں پر ایمان لانا |
122 |
|
فرشتوں سے محبت کرنا |
122 |
|
فرشتوں کو برا بھلانہ کہنا |
123 |
|
نماز میں دائیں جانب نہ تھوکنا |
124 |
|
قابل نفرت چیزوں سے احتیاط کرنا |
124 |
|
اللہ کی نافرمانی اور کارگناہ سے پرہیز |
125 |
|
جس گھر میں کتا یا تصویریں ہوں |
125 |
|
جہاں کوئی جنبی یا نشہ کرنے والا ہو |
128 |
|
جہاں گھنٹی اور بینڈ باجے وغیرہ ہوں |
129 |
|
باب11انسان افضل ہے یا فرشتے |
131 |
|
شیخ الاسلام ابن تیمیہ کا فیصلہ |
135 |
|
فرشتوں پر ایمان لانے کا فائدہ |
136 |
|
باب12منکرین ملائکہ اوران کے شبہات کا ازالہ |
137 |
|
فرشتےاورسر سید کے نظریات |
138 |
|
فرشتوں کےذاتی تشخص کےدلائل |
141 |
|
جبریل کی حقیقت اور نبوت کا مقام |
142 |
|
فطری ملکہ اورنبوت میں فرق |
143 |
|
فطری ملکہ اور علامہ اقبال |
144 |
|
فرشتوں پر ایمان اور مسٹر پرویز |
148 |
|
پرویزی فرشتوں پر ایمان نہیں رکھتے |
153 |