مصنف نے اس کتاب میں معاشرتی برائیوں کی طرف توجہ دلاتے ہوئے ہر کی قباحت اور شرعی حکم کو بیا ن کیا ہے- ان معاشرتی بداخلاقیوں اور کبیرہ گناہوں کو مختلف ابواب کے تحت بیا ن کیا ہے-مصنف نے کتاب کو موضوعات کے اعتبار سے سات مختلف ابواب میں تقسیم کرنے کے ساتھ ساتھ ہر باب کو مختلف فصول میں تقسیم کیا ہے-مصنف نے اپنی کتاب میں جن موضوعات کا احاطہ کیا ہے وہ اجمالا درج ذیل ہیں:حیا کی فضیلت و اہمیت،شرک و تکبیر سے اجتناب،زبان کی حفاظت،جھوٹ وغیبت سے اجتناب اور نقصانات،گالی گلوچ سے اجتناب،پردے کا احکام،حرام مال سے اجتناب،حرام مال کے مختلف ذرائع،مدارس کے مال اور مختلف خیراتی اداروں کے مال کو خرچ کرنے میں احتیاط کو مدنظر رکھنا،دنیا کی محبت ،مال کی محبت اور بخل سے اپنے آپ کو بچانے کی ضرورت واہمیت،سخاوت اور مہمان نوازی کی اہمیت وفضیلت،بغض وعداوت سے بچتے ہوئے تزکیہ نفس کی ضرورت واہمیت کو بیان کرنے کے ساتھ ساتھ اس چیز پر زور دیا گیا ہے کہ انسان کو ہروقت اپنی موت کو یاد رکھنا چاہیے-اس کے علاوہ بے شمار شاندار موضوعات کو زیر بحث لایا گیا ہے-
عناوین |
صفحہ نمبر |
|
پیش لفظ از قلم مصنف |
11 |
|
حرف آغاز حافظ محمد ادریس صاحب (ڈائریکٹر ادارہ معار ف اسلامی منصورہ |
14 |
|
تقدیم از قلم پروفیسر عبد الجبار شاکر صاحب (ڈائر یکٹر بیت الحکمت لاہور |
15 |
|
باب نمبر 1: اللہ جل جلالہ ایک تعارف |
|
|
پہلی فصل: کیا اللہ جل جلالہ موجود نہیں ؟ |
21 |
|
نباتات کون اگاتا ہے ؟ |
22 |
|
جمادات اور کائنات کو کس نے پیدا کیا ہے ؟ |
24 |
|
انسان اور حیوانات کا خالق کون ہے ؟ |
27 |
|
کائنات کی کوئی چیز بھی خود بخود پیدا نہیں ہوتی ؟ |
28 |
|
بغیر منتظم کے کوئی نظام نہیں چلتا |
28 |
|
کائنات کا مدبرو منتظم صرف ایک ہی ہے |
29 |
|
ایک سے زیادہ خداؤں کا وجود محال ہے |
31 |
|
اللہ نظر کیوں نہیں آتا ؟ |
32 |
|
اللہ کو کس نے پید ا کیا ؟ |
34 |
|
دوسری فصل: مختلف مذاہب کا تصور الہ |
35 |
|
یہود و نصاری کا تصور الہ ( خدا) |
36 |
|
یہودو نصاری نے اللہ کی شان یکتائی کے حصے کر دیے |
37 |
|
موجودہ بائبل اور تصور توحید |
41 |
|
موجودہ بائبل اور تصور خدا |
43 |
|
ہندو مت اور تصور الہ |
43 |
|
دنیا میں موجود دیگر ادیان و مذاہب |
45 |
|
مشرکین عرب کا تصور خدا |
45 |
|
بت پرستی |
46 |
|
ملائکہ پرستی |
47 |
|
جنات پرستی |
47 |
|
تیسری فصل : اسلام کا تصور الہ |
49 |
|
اللہ تعالی کا تعار ف |
49 |
|
اللہ تعالی کی ذات بابرکات |
50 |
|
اللہ تعالی کے چہرہ مبارک کا تذکرہ |
51 |
|
اللہ تعالی کے مبارک ہاتھو ں کا تذکرہ |
51 |
|
اللہ تعالی کی بابرکت آنکھوں کا تذکرہ |
52 |
|
اللہ تعالی کے پاؤں مبارک کا تذکرہ |
53 |
|
اللہ تعالی کی پنڈلی مبارک کا تذکرہ |
54 |
|
اللہ تعالی کہاں ہے ؟ |
54 |
|
اللہ تعالی کے قرب و معیت کا مسئلہ |
57 |
|
چوتھی فصل : اللہ جل جلالہ کا دید ار دنیا میں ممکن ہے ؟ |
60 |
|
آخرت میں اللہ تعالی کا دیدار |
62 |
|
کیا آنحضرتﷺنے اللہ تعالی کا دیدار کیا تھا ؟ |
63 |
|
اختلاف کا پہلا سبب |
63 |
|
اختلاف کا دوسرا سبب |
66 |
|
آنحضرت ﷺکا فیصلہ |
67 |
|
رؤیت باری تعالی اور بعض ضعیف روایات |
69 |
|
حالت خواب میں اللہ تعالی کا دیدار |
70 |
|
پانچویں فصل: اللہ جل جلالہ کے بارے میں گمراہانہ نظریات |
72 |
|
(1) ہر چیز اللہ تعالی ہے معاذ اللہ |
72 |
|
(2) سب کچھ اللہ کا پرتو ہے (نظریہ وحدۃ الشھود ) |
72 |
|
(3) اللہ تعالی انسان کی ذات میں اتر آتے ہیں ( حلول و اتحاد ) معا ذ اللہ |
73 |
|
وحدۃالوجود وحدت الشہود اور حلول و اتحاد (خلاصہ ) |
73 |
|
عقیدہ حلول و اتحاد کی تردید |
73 |
|
عقیدہ وحدت الوجود کی تردید |
76 |
|
عقیدہ وحدت الشہود کی تردید |
77 |
|
وحدۃلوجود اور شہود اور حلول کے اثبات کے دلائل کی حقیقت |
78 |
|
باطل نظریات کی تائید میں بنائی گئی چند جھوٹی احادیث |
78 |
|
آیات قرآنی اور صحیح احادیث سے غلط استدلال |
79 |
|
چھٹی فصل: اللہ جل جلالہ کے اسمائے حسنی کا بیان |
81 |
|
قرآن و حدیث سے اسمائے حسنی بیان کرنے کا اصول |
83 |
|
قرآن و حدیث سے ثابت شدہ بعض اسماء |
84 |
|
کیا خدا اللہ کا نام ہے |
85 |
|
باب نمبر 2: انسان ایک تعارف |
|
|
پہلی فصل: انسانی تخلیق کا آغاز اور نظریہ ارتقاء |
88 |
|
نظریہ ارتقاء پر اعتراضات |
89 |
|
نظریہ ارتقاء اور مغربی مفکرین |
92 |
|
پہلے انسان یعنی حضرت آدم کی تخلیق |
93 |
|
حضرت آدم مٹی سے پیدا ہوئے |
94 |
|
قرآن مجید کے دلائل |
94 |
|
احادیث کے دلائل |
96 |
|
حضرت آدم نوے فٹ لمبے تھے |
97 |
|
حضرت آدم جمعہ کے روز پیدا ہوئے |
99 |
|
حضرت حوا علیھا السلام کی تخلیق |
100 |
|
مولانا مودودی ؒ کی رائے |
101 |
|
راجح موقف |
102 |
|
دوسری فصل: انسانوں کی تخلیق اور ان سے عہد |
103 |
|
نسلی انسانی کی تخلیق اور الست بربکم کا عہدو پیمان |
103 |
|
کیا یہ عہد صرف روحوں سے لیا گیا تھا ؟ |
105 |
|
کیا یہ عہد مجازی اور تمثیلی تھا ؟ |
105 |
|
ہمیں یہ عہد کیوں یاد نہیں ؟ |
108 |
|
انسانوں کی تخلیق کے مراحل |
111 |
|
باب نمبر 3: اللہ جل جلالہ اور انسان کے باہمی تعلقات کی بنیادیں |
|
|
پہلی فصل: پہلا تعلق خالق اور مخلوق کا |
114 |
|
سب کچھ ایک اللہ ہی نے پیدا کیا ہے |
115 |
|
ہم انسانوں کو بھی اللہ ہی نے پیدا کیا ہے |
117 |
|
ہمارا رازق اور داتا بھی اللہ ہی ہے |
118 |
|
تمام جانداروں کا رزق اسی اللہ کے ذمہ ہے |
119 |
|
رزق اللہ دے گا ڈرو نہیں |
119 |
|
وہ جسے جتنا چاہے رزق عطا کرے |
119 |
|
سارے خزانے اسی کے پاس ہیں |
120 |
|
مدبر و منتظم بھی اللہ تعالی ہی ہے |
120 |
|
عالم الغیب بھی اللہ تعالی ہی ہے |
121 |
|
قادر مطلق بھی اللہ تعالی ہی ہے |
121 |
|
مختار کل اور مالک الملک (شہنشاہ ) بھی اللہ تعالی ہے |
122 |
|
حاکم اعلی بھی اللہ تعالی ہے |
122 |
|
نفع اور نقصان بھی اللہ تعالی کے ہاتھ میں ہے |
122 |
|
زندگی اور موت بھی اللہ تعالی کے ہاتھ میں ہے |
123 |
|
اللہ تعالی مردوں کو کیسے زندہ کریں گئے ؟ |
124 |
|
صحت اور شفا بھی اسی اللہ تعالی کے ہاتھ میں ہے |
125 |
|
اولاد دینا یا نہ دینا بھی اللہ ہی کے اختیار میں ہے |
125 |
|
قسمت کا مالک بھی صرف اللہ تعالی ہے |
125 |
|
اچھے کا م کی توفیق بھی اللہ تعالی ہی دینے والا ہے |
126 |
|
ہدایت دینا بھی صرف اللہ تعالی کے اختیار میں ہے |
126 |
|
مشرکین مکہ اور موجودہ کلمہ گو مسلمان |
126 |
|
مشرکین مکہ بھی اللہ کو خالق مالک اور رازق تسلیم کرتے تھے |
126 |
|
پھر انہیں کافر مشرک کیوں کہا گیا ؟ |
128 |
|
غیر اللہ کی عبادت (تعظیم و محبت اور خوف کی وجہ سے ) |
129 |
|
مشرکین صرف بتوں کی عبادت نہیں کرتے تھے |
130 |
|
مشرکین کا عقیدہ تھا کہ اللہ نے بعض نیک بندوں کو مافوق الاسباب |
131 |
|
مشرکین مکہ کے عقائد کی تردید |
132 |
|
مشرکین مکہ سخت تنگی میں صرف ایک اللہ کو پکارتے تھے |
135 |
|
ابو جہل کے بیٹے عکرمہ کا واقعہ |
137 |
|
دوسری فصل: دوسرا تعلق عابد اور معبود کا ! |
138 |
|
عبادت کیا ہے ؟ |
139 |
|
عبادت کیسے کی جائے ؟ |
141 |
|
اصل توحید توحید عبادت ہے |
143 |
|
توحید عبادت کی بنیادی صورتیں |
144 |
|
عبادت کی پہلی صورت : زبانیں عبادتیں |
145 |
|
(1) مددکے لیےایک اللہ ہی سےدعا وفریاد کی جائے |
145 |
|
حضرت آدم کی دعا |
147 |
|
حضرت نوح کی دعا |
147 |
|
حضرت ابراہیم کی دعا |
148 |
|
حضرت یونس کی دعا |
148 |
|
حضرت ایوب کی دعا |
149 |
|
حضرت یعقوب کی دعا |
149 |
|
حضرت زکریا کی دعا |
150 |
|
(2) اٹھتے بیٹھتے اور سوتے جاگتے صرف ایک اللہ کا ذکر کیا جائے |
150 |
|
(3) ایک اللہ ہی سے پنا ہ طلب کی جائے |
151 |
|
(4) صرف ایک اللہ کی قسم کھائی جائے |
151 |
|
(5)توبہ و انابت |
152 |
|
(6) تو کل و اعتماد |
152 |
|
عبادت کی دوسری صورت : جسمانی عبادتیں |
152 |
|
دل سےمتعلقہ عبادتیں |
152 |
|
(1) ایمان و یقین |
153 |
|
(2) محبت و خشیت |
153 |
|
(3) رجا و رغبت |
153 |
|
جسم و بدن سے متعلقہ عبادتیں |
154 |
|
نماز اور قیام صرف اللہ کے لیے |
154 |
|
رکوع و سجود صرف اللہ کے لیے |
155 |
|
قبروں پر سجدہ ریزی کی حرمت |
157 |
|
طواف و اعتکاف بھی صرف اللہ کے لیے |
158 |
|
حج اور روزہ بھی صرف اللہ کے لیے |
159 |
|
عبادت کی تیسری صورت : مالی عبادتیں |
159 |
|
نذر و نیاز صرف اللہ کے لیے |
159 |
|
ہر طرح کی قربانی صرف اللہ کے لیے ہونی چاہیے |
161 |
|
تیسر ی فصل : تیسرا تعلق ، محتاج او رغنی کا |
163 |
|
تمام نعمتیں اللہ تعالی کی عطا کردہ ہیں |
164 |
|
سب سے بڑی نعمت ایمان و اسلام کی نعمت ہے |
168 |
|
انعامات کے ساتھ آزمائش بھی لازم ہے |
169 |
|
مصائب و مشکلات کیوں آتی ہیں ؟ |
170 |
|
مصائب و مشکلات سے نجات کی راہیں |
172 |
|
(1) برے اعمال سے توبہ کرنا |
172 |
|
برائی , بدی او رگناہ |
172 |
|
توبہ و استغفار |
172 |
|
عیسائیوں کا تصور توبہ و استغفار |
174 |
|
(2) اللہ کے حضور دعائیں او رالتجائیں |
174 |
|
واسطے وسیلے کی حقیقت |
176 |
|
وسیلے کی جائز شکلیں |
177 |
|
(1) اللہ تعالی کے اسماو صفات کا وسیلہ |
177 |
|
(2) اعمال صالحہ کا وسیلہ |
178 |
|
(3) نیک زندہ شخص سے دعا کروانا |
180 |
|
(3) اللہ کی راہ میں صدقہ و خیرات |
181 |
|
(4) مظلوم اور پریشان حال سے تعاون |
183 |
|
(5) صبرو استقامت او رنماز |
183 |