ایمان کے چھ بنیادی اجزاء میں ایک یہ ہے کہ اللہ تعالیٰ کی نازل کردہ الہامی کتابوں پر ایمان لایا جائے کہ وہ سب منزل من اللہ سچی کتابیں تھیں اور قرآن مجید ان میں آخری الہامی کتاب ہے ۔آج آسمان دنیا کے نیچے اگر کسی کتاب کو کتاب ِالٰہی ہونے کا شرف حاصل ہے تووہ صرف قرآن مجید ہے ۔ اس میں شک نہیں کہ قرآن سےپہلے بھی اس دنیا میں اللہ تعالیٰ نے اپنی کئی کتابیں نازل فرمائیں مگر حقیقت یہ ہے کہ وہ سب کی سب انسانوں کی غفلت، گمراہی اور شرارت کاشکار ہوکر بہت جلد کلام ِالٰہی کے اعزاز سے محروم ہوگئیں۔ اب دنیا میں صرف قرآن ہی ایسی کتاب ہے جو اپنی اصلی حیثیت میں آج بھی محفوظ ہے ۔ تاریخ عالم گواہ ہے کہ قرآن اس دنیا میں سب سے بڑی انقلابی کتاب ہے اس کتاب نے ایک جہان بدل ڈالا۔ اس نےاپنے زمانے کی ایک انتہائی پسماندہ قوم کو وقت کی سب سے بڑی ترقی یافتہ اور مہذب ترین قوم میں تبدیل کردیا اور انسانی زندگی کےلیے ایک ایک گوشے میں نہایت گہرے اثرات مرتب کیے۔قرآن کریم ہی وہ واحد کتاب ہے جو تاقیامت انسانیت کے لیے ذریعہ ہدایت ہے ۔ اسی پر عمل پیرا ہو کر دنیا میں سربلند ی او ر آخرت میں نجات کا حصول ممکن ہے۔ زیر تبصرہ کتاب ’’ انسان اور قرآن ‘‘ڈاکٹر حافظ مبشرحسین ﷾ کی سلسلہ اصلاح عقائد میں سےتیسری کتاب ہے۔اس کتاب میں انہوں نے یہ بتایا ہے کہ قرآن مجید کےساتھ ہمارا بنیادی طور پر تین طرح کا تعلق ہے ۔ ایک تویہ کہ ہم قرآن مجید پرصدق دل سے ایمان لائیں ۔ دوسرا یہ کہ ہم پورے آداب کےساتھ اس کی تلاوت کو روزانہ کامعمول بنائیں اور تیسرا یہ کہ ہم ممکنہ استطاعت کی حدتک اس کے احکام پر عمل کریں۔نیز اس کتاب میں یہ بھی بتایا گیا ہے کہ قرآن مجید کے ساتھ جذباتی وابستگی ہی کافی نہیں جب تک کہ اس کے ساتھ ایمان وعمل کی وابستگی نہ پیدا کی جائے ۔اللہ تعالیٰ فاضل مصنف کی اس کاوش کو قبول فرمائے اوراسے بے عمل قرآن سے دور مسلمانوں کو قرآن کےقریب لانے کا ذریعہ بنائے ۔(آمین) (م۔ا)
عناوین |
صفحہ نمبر |
پیش لفظ |
3 |
قر آ ن محیدپر ایمان |
13 |
اللہ کی نا ز ل کردہ سچی کتا ب |
14 |
پہلی دلیل |
14 |
دو سر ی دلیل |
15 |
ایک اعترا ض کا جو اب |
18 |
تیسر ی دلیل |
19 |
چو تھی دلیل |
21 |
ڈا کڑ مو ریس بو کا ئیے کی تحقیق |
22 |
پا نچویں دلیل |
24 |
اللہ کی طر ف سے آخری کتاب ہدایت |
25 |
ایک شبہ کا ازالہ |
28 |
قر آن کی آڑ میں حدیث و سنت سے اعرا ض کرنے والے کا حضور ﷺ نے سخت نا پسند کیا |
32 |
کتا ب ہدا یت |
32 |
اللہ کی محفو ظ کردہ واحد کتا ب |
34 |
نزو ل قر آ ن |
35 |
حفاظت قر آن اور جمع و تد وین قرآن |
36 |
قر ا ء ت قر آن کی سات مختلف نو عیتیں (سبعہ احرف) |
42 |
قر آن مجید کی تلاوت ( تلا وت قرآ ن کی فضیلت اور آداب ) |
53 |
فضا ئل قر آن |
54 |
قر آن مجید کے عمو می فضائل |
54 |
تلا وت قر آن کے فضائل |
57 |
قرآن مجید سیکھنے اور سکھانے کے فضائل |
62 |
حفظ قر آن کے فضائل |
65 |
قر آن مجید حفظ کرنے کے بعد اسے جان بوجھ کر بھلا دینے والے کی سزا |
68 |
قر آ ن میں مہا رت حا صل کر نے والے کے فضا ئل |
69 |
قر آ ن مجید کی سور توں کے فضا ئل |
70 |
سو رۃ الفا تحہ کی فضیلت |
70 |
سو رۃ البقر ہ کی فضیلت |
73 |
آیتہ الکر سی کی فضیلت |
74 |
سو رۃ البقرہ کی آخری دو آیتوں کی فضیلت |
75 |
سو رۃ البقرہ اور سو رۃ آل عمران کی فضیلت |
75 |
سو رۃ ھود واقعہ مر سلات نبا ء اور سورہ تکویر کی فضیلت |
76 |
سور ۃ الاسر اء (بنی اسرا ئیل ) اور سو رۃ الزمر کی فضیلت |
77 |
سو رۃ کہف کی فضیلت |
77 |
جمعہ کے رو ز سورہ کہف پڑھنے کی فضیلت |
79 |
سو رہ کہف اور سلف کے ذاتی فضیلت |
79 |
سورہ الانبیا ء اور آیت کر یمہ کریمہ کی فضیلت |
80 |
سورۃ السجد ۃ اور سو رۃ الدھر کی فضیلت |
80 |
سو رۃ یا سین کی فضیلت |
81 |
سو رۃ الفتح کی فضیلت |
81 |
سو رۃ الحدید’ الحشر ’ الصف ’ الجمعہ’ التغا بن ’ الاعلی کی فضیلت |
81 |
سو رۃ الملک کی فضیلت |
82 |
سو رۃ التکویر ’ سو رۃ الانفطار اور سو رۃ الانشقاق کی فضیلت |
82 |
سو رۃ الا علیٰ اور سو رۃ الغاشیہ کی فضیلت |
83 |
سو رہ الکا فرون کی فضیلت |
83 |
سور ۃ الاخلاص کی فضیلت |
83 |
معو ذ تین کی فضیلت |
85 |
قر آ ن مجید کی فضیلت و عظمت کے بارے ضعیف روایات |
87 |
سورتوں کے با رے میں چند ضعیف روا یات |
91 |
سو رۃ الفاتحہ کے بارے روا یات |
91 |
سو رۃ آل عمران کے بارے ضعیف رو ایات |
91 |
سو رۃ النساء ’ ما ئدہ ’ انعام ’ اعراف ’ انفال ’ یو نس ’ھود کے با رے ضعیف روایات |
92 |
سور ۃ یسن کے با رے ضعیف روا یات |
92 |
سو رۃ یا سین سے متعلقہ ایک تجرباتی عمل |
94 |
سو رہ غا فر (حم المو من ) کے بارے ضعیف روایات |
95 |
سو رۃ دخان کے بارے ضعیف روایات |
95 |
سور ۃ رحمن کے بارے ضعیف روایات |
96 |
سورۃ الواقعہ کے بارے ضعیف روایات |
96 |
سو رۃ الحشر کے بارے ضعیف روایات |
97 |
سور ۃ الملک کے بارے ضعیف روایات |
97 |
سو رۃ الاعلی کے بارے ضعیف روایات |
98 |
سورۃ الفجر ’ سور ۃ الانشرح اور سور ۃ الفیل کے بارے ضعیف روایات |
98 |
سو رۃ ابسینہ کے بارے ضعیف روایات |
98 |
الزلز ال ’ العادیات ’ التکا ثر ’ الکا فرون ’ النصر ’ الاخلاص کے بارے ضعیف روایات |
98 |
تلا وت قر آ ن کے مسنون آداب |
101 |
تلا وت قرآن اور مسئلہ طہا رت |
102 |
تلا و ت قر آ ن اور تعو ز وتسمیہ |
108 |
تعوز یعنی اعو ز با للہ پڑھنا |
108 |
تسمیہ یعنی اعو ز باللہ پڑھنا |
109 |
صحت تلا وت اور حسن تلا وت (یعنی تجو ید و قر آءت ) کا ہتمام |
110 |
صحت تلاو ت |
110 |
صحت تلاو ت کی ضرو رت و اہمیت |
110 |
حسن تلا وت |
112 |
حسن قر اءت کی اہمیت |
112 |
نبی کریم ﷺ اور حسن قر اءت |
113 |
صحابہ کرام اور حسن قراءت |
115 |
حسن قراءت اور قواعد مو سیقی |
117 |
خشو ع و خضوع کا لحاظ |
119 |
دنیوی مصرو فیت و مشعو لیت آڑے نہ ہو |
119 |
یکسوئی اور ہوش وحواس قائم ہوں |
119 |
قر آ ن مجید کو سمجھ کر پڑھا جا ئے اور دعا ئیں ما نگی جا ئیں |
119 |
خشیت الہی کا اظہار کیا جا ئے |
119 |
قر آن مجید کا ادب واحترام اور عظمت و ووقار ذہن میں ر کھا جائے |
121 |
دو ران تلاوت و دنیوی باتوں سے پر ہیز کیا جائے |
121 |
پر سکون ما حول کا اہتمام رکھا جائے |
122 |
تلاوت کرنے والے دو سروں کے آرام کا بھی خیال رکھنا چا ہیے |
122 |
سجد ہ تلاوت |
124 |
سجدہ تلاوت مستحب ہے |
124 |
سجدہ تلاوت کی فضیلت |
125 |
سجدہ تلاوت کے لئے و ضو اور قبلہ رخ ہونا مستحب ہے |
126 |
سجدہ تلاوت کی دعا |
127 |
سجدہ تلاوت کے وقت تکبیر اور تسلیم |
127 |
رو زانہ کا معمو ل اور طریقہ تلاوت |
128 |
تلاوت قرآن کو روزانہ کا معمول بنانا چا ہئے |
128 |
صحابہ اورسلف صا لحین کا معمول |
128 |
کتنے دنوں میں قرآن مجید ختم کیا جا ئے |
129 |
جب طبیعت نہ چا ہے تو تلا وت نہیں کرنی |
130 |
تلاوت او نچی کی جا ئے یا آہستہ دونوں طرح درست ہے |
131 |
کیسٹ سے قرآن |
132 |
مصحفی تر بیت سے تلا وت کرنا |
132 |
تلاوت قر آن اور غیر ضروی |
133 |
ختم قرآن کی دعا |
133 |
قرآن مجید ختم کر کے دو بارہ آ غاز کرنا |
133 |
سلام نہ کہنا |
134 |
پشت نہ کرنا |
134 |
قر آن مجید کا فہم |
135 |
قرآن فہمی اور اس کی ضرور ت و اہمیت |
135 |
قر ٖآن فہہی کی مشکل صو رت |
135 |
قرآن فہمی کی آسان صو رت |
136 |
ان دو نوں صو رتوں میں کو ئی تضا د نہیں |
136 |
اردو دان طبقہ کے لئے قر آ ن فہمی آسان ہے |
138 |
قر ٖآن فہہی قرآن کی رو شنی میں |
139 |
قرآن فہمی کی بنیادی شرائط |
140 |
نیت کی د رستی |
140 |
قر آن کو کتا ب ہدا یت سمجھنا |
141 |
قر آن مجید سے دلچسپی پیدا کرنا |
142 |
قرآ ن کے حضور عاجزی و انکساری او رتقو یٰ کا اظہار کرنا |
143 |
منا سب جگہ ’ پر سکون ماحو ل ’ اور موزوں وقت کا خیال رکھنا |
144 |
فہم قر آ ن کے لئے اللہ کے حضور دعا ما نگنا |
144 |
فہم قرآ ن کے اصول مبادی |
146 |
قر آن کی تفسیر خود قرآ ن اور سنت ر سو ل ﷺسے |
146 |
اقوال تا بعین |
148 |
تا بعین کے مختلف میں تطبیق کی صورت |
149 |
اسرائیلی روا یات |
149 |
اسرائیلی روا یات کی حیثیت |
150 |
اسرا ئیلیات کی افادیت |
150 |
تفسیر با لرا ئے حرام ہے |
152 |
قر آن مجیدپر عمل |
153 |
عمل با لقر آن اور اس کی ضرورت و اہمیت |
153 |
قر آنی احکام پر عمل نہ کرنے والوں کی سزا |
153 |
تلاوت قرآن کا اجربھی اسے ملے جو قرآن پر عمل کرے گا |
156 |
قر آ ن پر عمل اور ہماری صورت حال |
158 |
ایک چھوٹی سۃ مثال |
160 |
اللہ کے رسول کا قر آن پر عمل |
160 |
پہلی مثال |
161 |
دوسری مثال |
162 |
تیسری مثال |
162 |
چوتھی مثال |
163 |
پانچویں مثال |
164 |
چھٹی مثال |
164 |
ساتویں مثال |
166 |
صحابہ کرام کا قرآن مجید پر عمل |
168 |
قر آ ن مجید اور ہل ایمان |
171 |
قر آن پر عمل ۔ خواتین کا ایک منفرد تجربہ |
173 |
پہلی مثال |
175 |
دوسری مثال |
176 |
تیسری مثال |
178 |