مسلم معاشروں کو اخلاقی بگاڑ کا شکار کرنے کے لیے مغرب نے ایسے درجنوں تہوار مستعار دے دئیے ہیں جن کا اسلامی تہذیب و ثقافت کے ساتھ دور کا بھی واسطہ نہیں ہے۔ لیکن ہمارے نام نہاد مسلمان شد ومد کے ساتھ ان مغربی تہواروں کو منانے میں مصروف ہیں۔ دینِ اسلام تفریح اور کھیلوں کا مخالف نہیں ہے لیکن تفریح کے نام پر اباحیت پسندی کسی طور پر قابل قبول نہیں ہے۔ زیر مطالعہ کتاب میں مولانا اختر صدیق نے انھی مغربی تہواروں کا اپنے مخصوص انداز میں تذکرہ کیاہے جو مسلم معاشروں میں بھی رواج پاچکے ہیں۔ اس سلسلہ میں انھوں نےبسنت، ویلنٹائن ڈے، خواتین کاعالمی دن اور اپریل فول وغیرہ جیسے تہواروں کو موضوع بحث بنایا ہے۔ مصنف نے تہواروں کی تاریخی اور شرعی حیثیت کا مختصر جائزہ پیش کیا ہے۔ چند اہل قلم اور فکر مند دانشوروں کے آرٹیکل بھی شامل کتا ب ہیں۔ تمام دلائل باحوالہ نقل کیے گئے ہیں۔ (ع۔م)
عناوین |
|
صفحہ نمبر |
پیش لفظ |
|
11 |
بسنت |
|
15 |
14فروری ویلنٹائن ڈے،اوباشوں کا عالمی دن |
|
53 |
8مارچ۔خواتین کا عالمی دن |
|
78 |
اپریل فول |
|
129 |
یکم مئی،مزدوروں کا عالمی دن |
|
158 |
14مئی،ماؤں کا عالمی دن |
|
166 |
26جون،عالمی یوم انسداد منشیات |
|
169 |
12جولائی،آبادی کا عالمی دن |
|
173 |
’’25دسمبر‘‘ کرسمس ڈے اور کرسمس کارڈ |
|
181 |
31 دسمبر،ہیپی نیو ائیر |
|
188 |