صحابہ کرام اس امت کے سب سے افضل واعلی لوگ تھے ،انہوں نے نبی کریم ﷺ کو اپنی آنکھوں سے دیکھا،ان کے ساتھ مل کر کفار سے لڑائیاں کیں ، اسلام کی سر بلندی اور اللہ اور اس کے رسول کی خوشنودی کے لئے اپنا تن من دھن سب کچھ قربان کر دیا۔پوری امت کا اس بات پر اتفاق ہے کہ صحابہ کرام تمام کے تمام عدول ہیں یعنی دیانتدار،عدل اور انصاف کرنے والے ،حق پر ڈٹ جانے والے اور خواہشات کی طرف مائل نہ ہونے والے ہیں۔صحابہ کرام کے بارے میں اللہ تعالی کا یہ اعلان ہے کہ اللہ ان سے راضی ہے اور وہ اللہ سے راضی ہیں۔نبی کریم ﷺ کے ان صحابہ کرام میں سے بعض صحابہ کرام ایسے بھی ہیں جن کی جرات وپامردی،عزم واستقلال اوراستقامت نے میدان جہاد میں جان اپنی ہتھیلی پر رکھ کر بہادری کی لازوال داستانیں رقم کیں،اور اپنے خون کی سرخی سے اسلام کے پودے کو تناور درخت بنایا،لیکن اس کے باوجود بعض دشمنان صحابہ کی طرف سے مختلف صحابہ کرام پر طرح طرح کے اعتراضات کئے جاتے ہیں اور ان کی مقام ومرتبہ کو کم کرنے کی ناکام کوشش کی جاتی ہے۔ زیر تبصرہ کتاب "فوائد نافعہ" دو جلدوں پر مشتمل ہے جومحترم مولانا محمد نافع صاحب جھنگوی کی تصنیف ہے۔جس میں انہوں نےمختلف صحابہ کرام پر وارد ہونے والے متعدد اعتراضات کا تسلی بخش جواب دیا ہے۔ اللہ تعالی مولف کی اس مخلصانہ کوشش کو قبول فرمائے اور تمام مسلمانوں کو صحابہ کرام سے محبت کرنے کی توفیق عطافرمائے۔آمین(راسخ)
عناوین |
|
صفحہ نمبر |
مقدمہ |
|
|
سانحہ کربلا سےحضرت حسین ؓ امت سے نہیں کٹے |
|
15 |
مدینہ منورہ میں حضرت علی بن الحسین کی ملی جلی علمی شخصیت |
|
15 |
حضرت حسن کی زندگی کےمختلف ادوار |
|
16 |
سوانح حضرات حسنین شریفین ؓ |
|
20 |
مضامین کااجمالی خاکہ ( بمع عرضداشت ) |
|
22 |
الفصل الاول ( عہد نبوی) |
|
22 |
نام ونسب |
|
22 |
ولادت |
|
23 |
اذان کہنا |
|
24 |
وضاحت ( برائے اذان و اقامت ) |
|
24 |
تحنیک ( گھٹی ڈالنا ) |
|
25 |
حسن و حسین اور محسن نام رکھنا |
|
27 |
حلق راس |
|
27 |
عقیقہ |
|
28 |
حسنین ؓ کے لیے تعوذ فرمانا |
|
29 |
چاندی کے زیور کو ناپسند فرمانا |
|
30 |
طلب شے میں تقدیم و تاخیر کالحاظ |
|
30 |
آل نبوی پر صدقہ کاعدم جواز |
|
31 |
دعائے قنون اوردیگر کلمات کی تعلیم |
|
33 |
رفع اشتباہ |
|
34 |
بیعت تبرک |
|
42 |
حضرت حسن ؓ کےحق میں اہم پیش گوئی |
|
43 |
حسنین شریفین ؓ کا معلم |
|
43 |
اپنی سواری پر سوار کرنا |
|
43 |
فضائل ومحامد |
|
44 |
نماز کی حالت میں مشفقانہ سلوک |
|
46 |
دوش مبارک پر اٹھانا |
|
46 |
حسنین ؓ سے محبت کی ترغیب |
|
47 |
حسنین ؓ منیٰ و انامنہ |
|
48 |
شفقت کا ایک واقعہ |
|
48 |
شفقت کادیگر واقعہ |
|
48 |
جسمانی مشابہت |
|
50 |
اظہار محبت |
|
51 |
اہل جنت کےجوانوں کے سردار |
|
51 |
آیت تطہیر اور روایت کا مصداق |
|
52 |
دعوت مباہلہ اور حسنین کی فضیلت |
|
54 |
اہل بیت نبوی کے ساتھ حسن سلوک اور رعایت کا فرمان |
|
55 |
الفصل الثانی ( عہد خلفاء ثلاثہ ؓ) |
|
57 |
( عہد صدیقی ) |
|
59 |
قدر دانی |
|
61 |
اظہار محبت ( مشابہت نبوی ) |
|
63 |
(عہد فاروقی ) |
|
64 |
پوشاک کاعطیہ (یمنی پوشاک ) |
|
65 |
مالی حقوق کی رعایت |
|
66 |
کسریٰ کےخزائن کی تقسیم |
|
68 |
خمس عراق سےوظائف |
|
69 |
حضرت عمر ؓ کے خانہ میں آمد و رفت ( ام کلثوم کےہاں) |
|
69 |
حضرات حسنین ؓ کے فرمان پر بلال ؓ ؓ کی اذان |
|
70 |
اسلامی جہاد میں شرکت اور کرامت کا ظہور |
|
71 |
حضرت عمرؓ کی فکر آخرت اورامام حسنؓ کی گواہی |
|
73 |
(عہد عثمانی 24ھ) |
|
74 |
تمہید مسئلہ |
|
75 |
عروہ بن الزبیرؓ کی شہادت |
|
75 |
حسن البصری کی شہادت |
|
77 |
معاشی خوشحالی |
|
77 |
عہد عثمانی میں حسنین ؓ کی ملی خدمات |
|
78 |
خصوصی عطیہ (دختران یزدجرد) |
|
79 |
تنبیہہ |
|
81 |
محاصرہ عثمانی میں جناب حسنین ؓ کی خدمات |
|
83 |
حضرت حسن ؓ کا مجروح ہونا |
|
84 |
جنازہ دفن عثمانؓ میں حضرت علی ؓ وحسن ؓ کی شمولیت |
|
88 |
حاصل مرام |
|
89 |
الفصل الثالث ( عہد خلافت علی المرتضیٰؓ) |
|
90 |
تمہیدی کلمات ( شہادت عثمانؓ کےبعد مدینہ منورہ کے حالات ) |
|
92 |
حضرت حسن ؓ کا مشورہ ( بیعت میں تاخیر چاہیے) |
|
93 |
عبداللہ بن سلام کا مشورہ ( مدینہ سےخروج نہ کریں ) |
|
94 |
سیدنا حسن ؓ کی رائے اور حضرت علیؓ کےجوابات ) |
|
94 |
جنگ جمل کےمتعلقات |
|
97 |
مروان کےحق میں امان کی سفارش |
|
98 |
ام المومنین حضرت عائشہ ؓ کی حجاز کی طرف روانگی کا اہتمام |
|
99 |
قتال صفین پر مرتضوی اظہار تاسف |
|
100 |
حضرت حسن ؓ کا فقراء میں مال تقسیم کرنا |
|
101 |
عیادت کا اجر و ثواب |
|
102 |
زہد وتقویٰ کی تلقین |
|
102 |
استخلاف کے لیے مرتضویٰ ہدایات |
|
103 |
وصایا |
|
104 |
غسل کفن جنازہ اور دفن مرتضویٰؓ |
|
104 |
حضرت حسنؓ کی جانب سے ایک زعم کا جواب ( رجعت علی المرتضیٰ) |
|
105 |
بیعت خلافت سیدنا حسن ؓ |
|
106 |
الفصل الرابع ( عہد خلافت سیدنا حسن ؓ) |
|
110 |
مبارک بادی پر وقوع طلاق |
|
111 |
تنبیہہ ( طلاق ثلاثہ کا حکم ) |
|
112 |
اہل عراق سےناراضگی کا اظہار |
|
115 |
حضرت امیر معاویہ ؓ سےمصالحت |
|
116 |
صلح کی پیش گوئی |
|
117 |
شرائط صلح کی وضاحت |
|
118 |
تاریخی مصالحت |
|
119 |
مقاصد صلح ومصالحت |
|
121 |
شبہ کا ازالہ |
|
123 |
عراق یےمدنیہ النبی کی طرف مراجعت |
|
124 |
معاشی احوال |
|
126 |
عطیات و و ظائف |
|
126 |
عبادت |
|
127 |
تقویٰ کا عمل |
|
128 |
قیام مکہ مکرمہ کےمعمولات |
|
129 |
قیام اللیل |
|
130 |
خلفاء کی اقتداء میں نمازیں ادا کرنا |
|
131 |
عمل حج |
|
133 |
ابن عباس کا رشک کرنا |
|
134 |
مالی صدقہ |
|
134 |
بعد الوفات صدقہ کا عمل |
|
135 |
مروت و سخاوت |
|
136 |
حلم و بردباری |
|
137 |
حق کی ادائیگی |
|
139 |
فائدہ |
|
140 |
دعوت کو قبول کرنا اور دعوت دینا |
|
140 |
علمی فضیلت |
|
141 |
فائدہ ( تفوق علمی ہے نسبی نہیں ) |
|
144 |
روایت حدیث نبوی ﷺ |
|
145 |
تنبیہہ ( حسنین ؓ کی امہات المومنین سےعمدہ روابط ) |
|
146 |
علمی مسابقت |
|
147 |
ایک اہم خطبہ |
|
147 |
رضا بقضاء |
|
148 |
غسل میت میں حضرت حسنؓ کی ہدایت |
|
149 |
خضاب کرنا |
|
150 |
انگشتری کا استعمال |
|
150 |
فحش گوئی سےاجتناب |
|
151 |
منازعت کے بعد مصالحت |
|
152 |
اکابر کی طرف سے قدر شناسی |
|
154 |