انبیاء کرام کے بعد صحابہ کرام کی مقدس جماعت تمام مخلوق سے افضل اور اعلیٰ ہے یہ عظمت اور فضیلت صرف صحابہ کرام کو ہی حاصل ہے کہ اللہ نے انہیں دنیا میں ہی مغفرت،جنت اور اپنی رضا کی ضمانت دی ہے بہت سی قرآنی آیات اور احادیث اس پر شاہد ہیں۔صحابہ کرام سے محبت رکھنا اور نبی کریم ﷺ نے احادیث مبارکہ میں جوان کی افضلیت بیان کی ہے ان کو تسلیم کرنا ایمان کاحصہ ہے ۔بصورت دیگرایما ن ناقص ہے ۔ صحابہ کرام وصحابیات کی سیرت اور ان کے واقعات اہل ایمان کے لیے آئیڈیل ہیں۔ صحابہ کرام کی کی سیرت وسوانح کے حوالے سےعربی اردو میں کئی موجود ہیں ۔ زیر نظر کتاب مولانا محمدنافع ﷾ کی تصنیف ہے جس میں انھو ں حضرت ابوسفیان ﷺ اور ان کی اہلیہ ہندبنت عتبہ کے سوانح مختصراً ذکر کرتے ہوئے بعض شبہات کا ازالہ بھی کردیا ہے ۔حضرت ابو سفیان نبی کریم ﷺکی سسر تھے کاتب وحی سیدنا معاویہ او رام المومنین حضرت ام حبیبہ رضی اللہ تعالی عنہا کے والد تھے ۔حضرت ابو سفیان اور ان کی اہلیہ ہند بنت عتبہ اور ان کے بیٹے حضرت یزید بن ابی سفیان فتح مکہ کے موقع پر دائرۂ اسلام میں داخل ہوئے ۔ فاضل مؤلف نے اس کتاب میں ام المومنین حضرت ام حبیبہ رضی اللہ تعالی عنہا، حضرت یزید بن ابی سفیان کا تذکرہ بھی شامل کیا ہے اللہ تعالی اہل اسلام کو صحابہ کرام کی زندگیوں کے مطابق زندگی بسر کرنےکی توفیق دے (آمین) (م۔ا)
عناوین |
|
صفحہ نمبر |
باسمہ تعالیٰ |
|
9 |
پیش لفظ |
|
11 |
رائے گرامی |
|
16 |
سیدنا ابو سفیان ؓ |
|
|
تمہیدی امور |
|
20 |
نام ونسب و رشتہ داری |
|
25 |
سنی مورخین |
|
27 |
شیعہ مورخین |
|
28 |
حضرت ابو سفیان ؓکی حضرت عباس ؓکے ساتھ ہم نشیبی |
|
29 |
اسلام لانا اور دخول دار کی فضیلت حاصل کرنا |
|
32 |
حضرت عباس اور ابو سفیان کی ایک گفتگو |
|
32 |
غزوات میں شرکت مجاہدانہ کارنامے اور پرخلوص قربانیاں |
|
36 |
غزوہ حنین |
|
36 |
ابو سفیان ؓپر اعتماد نبوی |
|
37 |
غزوہ طائف میں ایک چشم کی قربانی |
|
38 |
تقسیم مال میں حضرت ابو سفیان ؓپر اعتماد نبوی |
|
41 |
نجران کے صدقات پر حضرت ابو سفیان کا عامل بنایا جانا |
|
42 |
جنگ یرموک میں مجاہدانہ مساعی |
|
45 |
حضرت ابو سفیان کے ایمان افروز خطبے |
|
48 |
یرموک میں چشم دیگر کی قربانی |
|
51 |
حضرت ابو سفیان ؓسے روایت حدیث |
|
54 |
تذکرہ حضرت ہند بنت عتبہ ( اہلیہ ابی سفیان ؓ) |
|
71 |
نسبی تشریحات اور قبیلہ قریش میں ان کا مقام |
|
71 |
تشرف بیعت اور کلمہ ’’ مرحبا ‘‘ کا اعزاز |
|
74 |
جنگ یرموک میں شرکت |
|
82 |
عورتوں کے مجاہدانہ کارنامے اور ہند کا قول |
|
83 |
چند گزارشات |
|
84 |
حضرت یزید بن ابی سفیان |
|
88 |
نام و نسب |
|
88 |
قبول اسلام اور غزوہ حنین میں شرکت |
|
89 |
منصب کتابت |
|
90 |
منصب امارت |
|
91 |
اعتماد نبویﷺ |
|
92 |
روایت حدیث کا شرف |
|
93 |
امیر جیش اور صدیقی وصایا |
|
94 |
مکتوب ہذا کی اصل عبارت |
|
98 |
جوابی مکتوب کی اصل عبارت |
|
100 |
فتح مدینہ دمشق |
|
103 |
تین صحابہ کرام کا طلب کیا جانا |
|
105 |
حاصل کلام |
|
115 |
ام المومنین ام حبیبہ ؓ |
|
118 |
نام ونسب |
|
118 |
عقد اول |
|
119 |
عقد ثانی |
|
119 |
بعض فضائل |
|
121 |
احترام نبویﷺ |
|
122 |
خیبر کی آمدنی سے حصہ |
|
123 |
روایت حدیث کی فضیلت |
|
124 |
اتباع سنت |
|
124 |
دمشق روانگی |
|
125 |
حقوق العباد کا لحاظ اور فکر آخرت |
|
126 |
وفات |
|
127 |
اختتامی کلمات |
|
128 |
آخری گزارش |
|
130 |