#5195

مصنف : ابو عبد اللہ عنایت اللہ سنابلی

مشاہدات : 8865

بھینس کی قربانی ایک علمی و تحقیقی جائزہ ( اضافہ شدہ ایڈیشن )

  • صفحات: 226
  • یونیکوڈ کنورژن کا خرچہ: 5650 (PKR)
(پیر 12 فروری 2018ء) ناشر : صوبائی جمعیت اہل حدیث، ممبئی

قربانی عربی زبان کے لفظ "قرب"سے نکلا ہے ،جس کے معنی ہیں "کسی شئے کے نزدیک ہونا” جبکہ شرعی اصطلاح میں : ذبح حیوان مخصوص بینۃ القربۃ فی وقت مخصوصیعنی مخصوص وقت میں اللہ کی بارگاہ میں قرب حاصل کرنے کےلئے مخصوص جانور ذبح کرنا "قربانی "کہلاتا ہے۔(درِمختار،جلد9،ص520)(کتاب الاضمیہ)۔پس عیدالاضحی وہ عید قربان ہے کہ بندے کو اللہ کے بہت قریب کر دیتی ہے اور بندے اور اللہ کے درمیان موجود سب دوریوں کو ختم کر دیتی ہے۔قرآن کریم نے قربانی کےلیے ’’ بهيمة الانعام‘‘  کا انتخاب کیا ہے۔ اللہ تعالیٰ کا ارشاد گرامی ہے۔’’ اور وہ معلوم ایام میں بهيمة الانعام پر اللہ تعالیٰ کا نام ذکر (کرکے انہیں ذبح) کریں،  پھر ان کا گوشت خود بھی کھائیں، اور تنگ دستوں اور محتاجوں کو بھی کھلائیں۔‘‘ خود قرآن کریم نے’’ الانعام ‘‘ کی توضیح کرتے ہوئے ضان، معز، ابل، اور بقر،  چار جانوروں کا تذکرہ فرمایا ہے۔انہی چار جانوروں کی قربانی پوری امت مسلمہ کے نزدیک اجماعی واتفاقی طور پر مشروع ہے۔ ان جانوروں  کی خواہ کوئی بھی نسل ہو،  اور اسے لوگ خواہ کوئی بھی  نام  دیتے ہوں سب کی قربانی جائز ہے۔ قربانی کے جانوروں میں سے ایک جانور ’’بقر (گائے)  ‘‘ہے۔ اس کی قربانی کےلیے کوئی نسل قرآن وسنت نے خاص نہیں فرمائی۔جبکہ بقر کی ہی نسل سے بھینس کی قربانی کے حوالے سے اہل علم میں اختلاف پایا جاتا ہے۔ بعض اس کے جواز کے قائل ہیں تو بعض عدم جواز کے۔  زیرنظر کتاب" بھینس کی قربانی، ایک علمی جائزہ" محترم ابو عبد اللہ عنایت اللہ مدنی صاحب  کی تصنیف ہے، جس میں انہوں نے بھینس کی قربانی کے مسئلہ پر مفیدعلمی  بحث کی ہے۔ اللہ تعالی سے دعا ہے کہ وہ مولف موصوف کی اس کاوش کو اپنی بارگاہ میں قبول فرمائے اور ان کے میزان حسنات میں اضافہ فرمائے۔آمین۔(رفیق الرحمن)

عناوین

صفحہ نمبر

فہرست مضامین

3

پیش لفظ ازفضیلۃ الشیخ عبدالسلام سلفی(امیرصوبائی جمعیت اہل حدیث ممبئی)

10

تقدیم ازمولف

12

پہلی فصل:بہیمہ الانعام کالغوی مفہوم

18

بہمیہ الانعام کامعنی ومفہوم

16

اولا:بہیمہ

18

بہیمہ کالغوی مفہوم

18

بہیمہ کی وجہ تسمیہ

20

ثانیا:الانعام

23

الانعام کالغوی مفہوم

23

الانعام کی وجہ تسمیہ

26

الانعام بہمیہ کی وضاحت اوربیان ہے

28

الانعام کی تفسیرمیں علمائےمفسرین کےتین اقوال

30

بہیمۃ الانعام کاشرعی واصطلاحی مفہوم

32

ثمانیۃ ازواج)کاسیاق واپس منظراوراہل علم کی تصریحات

36

پہلی بات

36

دوسری بات

42

تیسری بات

49

چوتھی بات

51

دوسری فصل:گائےبھینس کی حقیقت

54

اولا:گائے

54

گائے:اردوہندی اورفارسی زبان میں

54

گائے:عربی زبان میں

54

بقرکی وجہ تسمیہ

57

گائےکی جامع تعریف

59

ثانیا:بھینس

60

بھینس ارودہندی اورفارسی زبان میں

60

بھینس عربی زبان میں

61

جاموس کی وجہ تسمیہ

62

تعریب

62

اشتقاق

65

جاموس (بھینس)کی جامع تعریف

68

خلاصہ کلام

70

تیسری فصل:بھینس کی حلت اورقربانی کاحکم

72

اہل علم کےتین اقوال ہیں

72

عدم جواز:بھینس کی قربانی جائزنہیں

72

احتیاط:احتیاط یہ ہےکہ بھینس کی قربانی نہ کیجائے

72

جواز: بھینس کی قربانی جائزہے

73

راجح:بھینس کی قربانی جائزہے

74

بہمیۃ الانعام :اونٹ گائےاوربکری کی انواع اورنسلیں

78

اولا:اونٹ کی قسمیں

78

ثانیا:گائےکی قسمیں

82

ثالثا:بکری کی قسمیں

84

اونٹ گائےاوربکری کی تمام انواع میں زکاۃ کاوجوب اورقربانی کاجواز

86

اولا:زکاۃ

86

ثانیا:قربانی

87

چوتھی فصل: علمائےلغت عرب کی شہادت

89

اولا:الجاموس(بھینس،)

89

ثانیا:البقر(گائے

92

پانچویں فصل: علماءفقہ حدیث اورتفسیرکی شہادت

94

چھٹی فصل:بھینس کی قربانی کےجوازپراہل علم کےاقوال

102

ساتویں فصل:بھینس کی زکاۃ

108

آٹھویں فصل:بھینس اورگائےکےحکم کی یکسانیت پراجماع

113

نویں فصل:اسلامی تاریخ میں بھینس کاذکر

116

دسویں فصل:بھینس کی قربانی سےمتعلق علماءکےفتاوے

125

اولا:علماءعرب کےفتاوے

125

امام احمدواسحاق بن راہویہ  کافتوی

125

امام ابوزکریانووی کافتوی

126

علامہ محمدبن صالح عثیمین کافتوی

126

شیخ عبدالعزیزمحمدالسلمان کافتوی

127

محدث العصرعلامہ عبدالمحسن العباد﷾کافتوی

128

فضیلۃ الشیخ مصطفی العدوی کافتوی

129

مدرس مسجدنبوی علامہ محمدمختارالشنقیطی کافتوی

130

شیخ حامدبن عبداللہ العلیٰ کافتوی

131

فضیلۃ الشیخ الدکتوراحمدالحبی الکردی کافتوی

132

فقہ انسائیکلوپیڈیاکویت کافتوی

133

شیخ محمدبن صالح المسجدکافتوی

133

ثانیا:علماءاہل حدیث برصغیرکےفتاوے

135

رئیس المناظرین علامہ ثناءاللہ امرتسری کافتوی

135

شیخ  الکل میاں سیدنذیرحسین محدث دہلوی کافتوی

136

شیخ الحدیث عبیداللہ رحمانی مبارکپوری  کافتوی

137

محقق العصرمولاناعبدالقادرحصاری ساہیوال کافتوی

139

حافظ عبداللہ روپڑی اورعلامہ عبیداللہ مبارکپوری پراظہارتعجب

150

محدث دوراں حافظ گوندلوی کافتوی

151

محدث کبیرعلامہ عبدالجلیل سامروی کافتوی

152

فتاوی ستاریہ کافتوی

154

علامہ نواب محمدصدیق حسن خان کافتوی

155

محمدرفیق اثری کافتوی

156

اس مصنف کی دیگر تصانیف

فیس بک تبصرے

ایڈ وانس سرچ

اعدادو شمار

  • آج کے قارئین 48717
  • اس ہفتے کے قارئین 48717
  • اس ماہ کے قارئین 2120634
  • کل قارئین113727962
  • کل کتب8888

موضوعاتی فہرست