اللہ تعالیٰ ٰ ہی کی حکمت بالغہ ہے۔اس نے اپنی حکمت کے تحت سابقہ شریعتوں میں بھی اور ہمارے نبی کریمﷺ حضرت محمد ﷺ کی شریعت میں بھی مردوں کو یہ اجازت دی ہے کہ وہ ایک سے زیادہ عورتوں سے شادی کرسکتے ہیں۔تعدد ازواج نبی ﷺ ہی کا خاصہ نہ تھا۔حضرت یعقوب کی دو بیویاں تھیں۔حضرت سلیمان بن دائود کی ننانوے بیویاں تھیں۔ایک بار اس اُمید سے کہ آپ ایک رات میں ان سب کے پاس گئے کہ ان میں سے ہر ایک ایک بچے کو جنم دے گی۔جو بڑے ہوکر اللہ کے راستے میں جہاد کریں گے۔اللہ تعالیٰ نے امت محمدیہ کے مردوں کے لیے ایک وقت میں چار بیویوں کورکھنے کی اجازت دی ہے ۔جس کےبہت فوائد اور اس میں کئی حکمتیں مضمر ہیں ۔ زیر تبصرہ کتاب’’ بیویوں کے باہمی تعلقات‘‘ محترم ام عبدمنیب صاحبہ کی کاوش ہے جس میں انہوں نے تعدد ازدواج کے پس منظر اور اس کے فوائد،خدشات،سوکنوں کےباہمی تعلقات کو آسان فہم انداز میں بیان کرنے کے بعد ان کی آپس میں اصلاح کے حوالے قرآن وحدیث کی روشنی میں چند مفید نسخے پیش کیے ہیں ۔اللہ تعالیٰ اس کتاب کو معاشرے کی اصلاح کا ذریعہ بنائے (آمین) (م۔ا)
عناوین |
|
صفحہ نمبر |
تعداد ازدواج |
|
3 |
تعداد ازدواج کی وجوہات |
|
8 |
طبعی ضرورت |
|
14 |
ایک سے زائد بیویوں کے فائدے |
|
15 |
ہر عورت کی خواہش پورا خاوند |
|
16 |
سوکن اور حکم ربی |
|
17 |
سوکن ایک ناگوار رشتہ |
|
22 |
خاوند کو دھمکیاں |
|
23 |
دوسری بیوی پر الزامات |
|
23 |
خدشات |
|
27 |
سوکنوں کے باہمی تعلقات |
|
32 |
سوکن کی خوبیوں کا اعتراف |
|
40 |
تحائف کا لین دین |
|
43 |
بیماری میں ایک دوسری کی مدد |
|
44 |
اصلاح نفس کے چند نسخے |
|
46 |
شکر و قناعت پیدا کریں |
|
47 |
رسول اللہ ﷺ کی خصوصی تنبیہ |
|
52 |
بیویوں کے تعلقات میں خاوند کا کردار |
|
55 |
سوکن ہونے کی صورت میں سہولتیں |
|
58 |
فیصلہ کن بات |
|
59 |
شوہر کے حقوق ادا کرنا عورت کا اولین فریضہ ہے |
|
61 |