اس کتاب میں نہایت پرزور دلائل سے اس حقیقت کو واضح کیا گیا ہے کہ تراویح کی آٹھ رکعتیں بلاشبہ آنحضرت ﷺ کی سنت سے ثابت اور محقق ہیں اور اس کے مقابلے میں بیس رکعت تراویح بسند صحیح نہ رسول اللہ ﷺ سے ثابت ہے اور نہ خلفاء راشدین ؓ سے اور نہ اجماع امت سے۔ مؤلف "رکعات تراویح" نے اہل حدیث کے دلائل پر جتنے شبہات وارد کئے ہیں اور اپنے مزعومہ دعاوی کے ثبوت میں جتنی بھی دلیلیں پیش کی ہیں ان میں سے ایک بھی اصولِ حدیث اور فنِ رجال کی تحقیق کی رو سے قبولیت و استناد کے قابل نہیں۔
|
|
|
عناوین |
|
صفحہ نمبر |
ابتدائی گزارش |
:: |
1 |
سوانحی خاکہ مؤلف انواراامصابیح رکعات تراویح اور اس کے مؤلف کا اجمالی تعارف |
:: |
3 |
اہلحدیث کوئی فقہی فرقہ نہیں ( حاشیہ) |
:: |
9 |
تراویح کی رکعات کی بحث میں مولانا مؤی نے احناف کا پورا مذہب پیش کرنے سے گریز کیا ہے؟ |
:: |
10 |
چند بنیادی تنقیحات |
:: |
11 |
تراویح کی رکعات اور حنفی مذہب |
:: |
11 |
اصول حنفیہ سنت مؤکدہ کا تارک گنہگار اور شفاعت سے محروم ہے |
:: |
11 |
احناف کے نزدیک بیس رکعت تراویح سنت مؤکدہ ہے |
:: |
13 |
جماعت کے ساتھ بیس رکعت سے زیادہ یا اس سے کم تراویح کی نماز پڑھنا حنفیہ کے نزدیک مکروہ بلکہ قول البعض بدعت ضلالت ہے |
:: |
15 |
مولانا مؤی کا اہلحدیث پر الٹاالزام حنفی مذہب چھپانے کا راز کھل گیا |
:: |
16 |
مولانا مؤی کے دعوی اور دلیل میں مطابقت نہیں |
:: |
17 |
دار العلوم دیوبند کا ایک اشتہار ہر سال نزدیک نزع کا باعث بنتا ہے |
:: |
18 |
اکابرعلماء احناف مانتے ہیں کہ آٹھ رکعت تروایح سنت نبویہ ہیں باقی مستحب |
:: |
18 |
تعامل کی بحث کا تحقیقی جواب |
:: |
19 |
اتباع سنت نبوی سے جان چھڑانے کا یہ ایک مقلدانہ حیلہ ہے (تیسراجواب) |
:: |
21 |
صحابہ رسول اللہ کے عمل کے مقابلے میں دوسروں کے عمل کو چھوڑ دیتے تھے (چوتھاجواب) |
:: |
23 |
مولانا سید سلیمان ندوی کی شہادت |
:: |
24 |
احناف میں سنت رسول کی اتباع کا جذبہ تحریک اہلحدیث نے پیدا کیا ہے |
:: |
25 |
مولانا مناظر احسن گیلانی کی شہادت |
:: |
25 |
تراویح کی آٹھ رکعتوں کا ثبوت |
:: |
26 |
پہلی حدیث ( فعلی سنت بروایت عائشہ ) |
:: |
27 |
دوسری حدیث ( فعلی سنت بروایت جابر) |
:: |
27 |
تیسری حدیث (تقریری سنت حضرت ابی بن کعب کا واقعہ ) |
:: |
28 |
آٹھ رکعت تراویح کے سنت نبویہ ہونے کی نسبت علماء احناف کی شہادتیں |
:: |
30 |
1- امام محمد کی شہادت |
:: |
31 |
2- ابن الہمام کی شہادت |
:: |
31 |
3- ابن نجیم کی شہادت |
|
32 |
4- طحطاوی کی شہادت |
|
32 |
5- مؤلف امدادالفتاح کی شہادت |
|
32 |
6- مؤلف نفحات رشیدی کی شہادت |
|
32 |
7- علامہ عینی کی شہادت |
|
33 |
8- ملاعلی قاری کی شہادت |
|
34 |
9- شیخ عبدالحق محدث دہلوی کی شہادت |
|
34 |
10- ابوالحسن کی شہادت |
|
34 |
11- مولانانیموی کی شہادت |
|
35 |
12- مولانا عبدالحئ لکھنوی کی شہادت |
|
35 |
13- مولانا رشیداحمد گنگوہی کی شہادت |
|
36 |
14- مؤلف عین الھدایہ کی شہادت |
|
37 |
15- مولانا انورشاہ کی شہادت |
|
37 |
تنبیہ (مہتمم دارالعلوم دیوبند کیلئے) |
|
37 |
کیاآنحضرت ﷺ سے تراویح کا کوئی خاص عدد ثابت نہیں ؟ |
|
37 |
مولانا مؤی کا ایک اور مغالطہ |
|
40 |
ان مغالطوں کا تفصیلی جواب |
|
41 |
امام ابن تیمیہ کی عبارت نقل کرنے میں خیانت |
|
41 |
امام ابن تیمیہ کو فعل نبوی سے گیارہ رکعت تراویح کا ثبوت تسلیم |
|
44 |
امام ابن تیمیہ کی اس عبارت کی صحیح توجیہ جس سے مؤی صاحب نے مغالطہ دیا |
|
44 |
امام سبکی کی عبارت نقل کرنے میں مولانا مؤی کا افسوسناک حذف و اختصار |
|
45 |
امام سبکی کو بھی فعل نبوی سے گیارہ رکعت تراویح کا ثبوت تسلیم ہے |
|
46 |
امام سبکی کی اس عبارت کی صحیح توجیہ جس سے مولانا مؤی نے مغالطہ دیا ہے |
|
46 |
امام سیوطی نے 20 رکعت تراویح کے سنت نبویہ ہونے سے صاف صاف انکارکیا ہے اور اس کے مقالبہ میں گیارہ رکعت کو آنحضرت کا فعل تسلیم کیا ہے |
|
47 |
امام سیوطی کی اس عبارت کی توجیہ جس سے مؤی صاحب نے مغالطہ دیا ہے |
|
49 |
امام شافعی کی عبارت نقل کرنے میں مؤی صاحب کی خیانت |
|
51 |
امام شوکانی کی عبارت نقل کرنے میں بھی مؤی صاحب کی افسوسناک خیانت |
|
51 |
امام شوکانی کے نزدیک تراویح کی 20رکعتیں آنحضرت ﷺ سےثابت نہیں ہے مگر گیارہ رکعتوں کا ثبوت انکو تسلیم کیاہے |
|
52 |
دلائل اہلحدیث پر بحث |
|
57 |
پہلی دلیل (فعل سنت بروایت حضرت عائشہ ماکان رسول اللہ یزید الخ )پر مولانا مؤی کی بحثیں اور ان کے جوابات |
|
57 |
مولانامؤی کی پہلی بحث (حضرت عائشہ کی اس حدیث کا تعلق تراویح سے نہیں ہے ) اور اس کا جواب |
|
58 |
مولانا مؤی کا یہ سمجھنا غلط ہے کہ حافظ ابن حجر کے نزدیک اس حدیث کا تعلق تراویح سے نہیں ہے |
|
59 |
یہ کہنا بھی غلط ہے کہ ابن تیمیہ کے نزدیک اس حدیث کا تعلق تراویح سے نہیں |
|
61 |
یہ کہنا بھی غلط ہے کہ شوکانی کے نزدیک اس حدیث کا تعلق تراویح سے نہیں |
|
63 |
اکابر علماء احناف کااعتراف کہ اس کا تعلق تراویح سے ہے |
|
65 |
حضرت عائشہ پر مولانا مؤی کی دوسری بحث اور اس کا مفصل جواب |
|
66 |
مولانا مؤی کی تیسری بحث (کہ اس حدیث میں گیارہ رکعت کے ادا کرنے کی جو کیفیت بیان کی گئی ہے اہل حدیث کا اس پر عمل نہیں ہے )کاجواب امام احمد کا ارشاد ہے کہ اصحاب ابوحنفیہ کوحدیث میں بصیرت نہیں ہے |
|
78 |
حدیث عائشہ پر مولانا مؤی کی تیسری بحث کا جواب |
|
79 |
تہجداور تراویح کے فرق کی بحث |
|
80 |
مؤی صاحب کے ایک مغالطہ کا جواب |
|
80 |
تراویح اور تہجد فی رمضان دونوں ایک اور اس کے دلائل |
|
81 |
مولاناانور شاہ کے نزدیک بھی یہ دونوں نمازیں متحدبالنوع ہیں |
|
83 |
مؤی کی پیش کردہ وجوہ مغائرت اور ان کے جوابات |
|
85 |
حدیث سنت لکم قیامہ کے ضعف کا بیان |
|
85 |
فقہ حنبلی کے ایک جزنیہ سے مغائرت پر استدلال اور اس کے تین جواب |
|
90 |
امام محمد ان دونوں میں مغائرت کے قائل نہیں |
|
92 |
مولانا انورشاہ کے علم و فہم کا مقام علماء دیوبند کی نظروں میں |
|
92 |
مولانا گنگوہی کے نزدیک بھی فی الواقع یہ دونوں نمازیں ایک ہی ہیں |
|
93 |
حضرت طلق بن علی کے ایک واقعہ سے مغائرت پر استدلال اور اس کا مفصل جواب |
|
95 |
اس واقعہ کی بابت مولانامؤی سے پہلاسوال |
|
99 |
دوسراسوال |
|
99 |
تیسرا سوال |
|
100 |
چوتھا سوال |
|
101 |
پانچواں سوال |
|
101 |
اہلحدیث کی دوسری دو دلیلیں |
|
103 |
(فعلی سنت بروایت حضرت جابر ) حدیث جابر کے راوی عیسی بن جاریہ پرجرحیں اور ان جرحوں کا مفصل جواب اور عیسی کی توثیق کا مدلل بیان |
|
103 |
پہلاجواب |
|
106 |
دوسرا جواب |
|
106 |
مؤی کے ایک ترجمہ پر منطقی گرفت |
|
117 |
تیسرا جواب |
|
118 |
ایک شبہ کا ازالہ |
|
119 |
عیسی بن جاریہ کے تفرد کا جواب |
|
120 |
حافظ ذہبی اور ابن عدی کے متعلق مؤی کی افسوسناک تلبیس |
|
128 |
حافظ ذہبی کے قول اسنادہ وسط کی نسبت مولانا مؤی کا شبہ اور اس شبہ کا جواب دونوں ہی غلط ہیں |
|
129 |
حافظ ذہبی کے اس قول پرنیموی اور مؤی کی تنقید کا مدلل جواب |
|
130 |
مولانامؤی محدیث مبارکپوری کی زندگی میں سامنے آنے کی ہمت نہ کرسکے |
|
133 |
محدث مبارکپوری پر مؤی کا صریح افتراء |
|
134 |
حافظ ذہبی کی تائید میں محدث مبارکپوری کی دلیلیں محدث مبارکپوری کے کلام پر مؤی صاحب کا نقض اور اس کا جواب |
|
139 |
مؤی صاحب کا دوسرا نقض اور اس کاجواب |
|
140 |
مولانامؤی کاایک بات پراعتراض کہ محمدبن عبدالملک کےحق میں ذہبی کافیصلہ محدث مبارکپوری نے نہیں مانااور عیسی کی روایت کی نسبت مان لیا ہے اس اعتراض کا جواب اور ازروے اصول حدیث ان دونوں میں وجہ فرق کا بیان محدث مبارکپوری پر مولانا مؤی بےجا طنز محدث مبارکپوری پرمؤی کا یہ الزام قطعا غلط ہے کہ انہوں نے ابن حجر کا کلام بالکل ادھورا نقل کیا ہے |
|
142 |
مؤی کے الزام کا تجزیہ اور اس کے ہر جزکا جواب |
|
143 |
مؤی صاحب نے محدث مبارکپوری کو الزام میں بلاوجہ مطعون کیا ہے |
|
144 |
اللہ کی شان خود ہی شکار ہو گئے |
|
146 |
امام ابو حنیفہ پر عیسی بن جاریہ سے زیادہ محدثین نے جرحیں کی ہیں اور بعض نے توثیق بھی کی ہے |
|
146 |
مولانا مؤی کے زعم کے مطابق باقاعدہ ذہبی امام ابوحنیفہ مجہول الراوی کے حکم میں ہوں گے |
|
147 |
حدیث جابر کی صحت کی نسبت حنف اور غیر حنفی علماء کی شہادتیں |
|
147 |
امام ابن حبان اور امام ابن خزیمہ کی شہادت |
|
148 |
علامہ سیوطی کی شہادت |
|
149 |
علامہ شوکانی کی شہادت |
|
150 |
علامہ زرقانی کی شہادت |
|
150 |
علامہ عینی کی شہادت |
|
150 |
علامہ زیلعی کی شہادت |
|
150 |
علامہ ابن الہام کی شہادت |
|
150 |
ملاعلی قاری کی شہادت |
|
150 |
مولانا انورشاہ کی شہادت |
|
151 |
فائدہ(اس شبہ کا جواب کہ کسی کا کلام بلا انکار نقل کرنا اس بات کو مستلزم نہیں ہے کہ اس کی صحت تسلیم ہے |
|
151 |
اہلحدیث کی دوسری دلیل پر بحث (واقعہ ابی بروایت جابر) |
|
153 |
اور اس کا جواب |
|
153 |
محدث مبارکپوری پر ایک غلط الزام اور اس کا جواب |
|
156 |
مولانا مؤی کے اس شبہ کا جواب کہ حضرت ابی کا واقعہ تراویح کا نہیں تہجد کا ہے |
|
157 |
اس شبہ کا جواب کہ اس روایت میں ’’ فی رمضان ,,کا لفظ کسی راوی کا اضافہ ہے |
|
160 |
احناف کے دلائل پر بحث |
|
164 |
مولانا مؤی نے اپنے مذہب کی دلیلوں کے بیان کرنے کے لیے ’’ جمہور امت کے دلائل ,, کا عنوان قائم کیا ہے اس میں کیا راز ہے؟ |
|
164 |
حنفی مذہب کی پہلی دلیل ( حدیث ابو شیبہ ابراہیم بن عثمان |
|
165 |
اس روایت کے پیش کرنے میں مولانا مؤی کی صریح خیانت |
|
165 |
اس روایت کا احناف کے دعووں سے کوئی تعلق نہیں |
|
167 |
جماعت کے ساتھ بیس رکعت تراویح کو سنت نبویہ کہنا یکسر غلط ہے |
|
167 |
آنحضرت سے انفرادی بھی 20رکعت پڑھنا کسی صحیح حدیث سے ثابت نہیں |
|
168 |
حدیث ابوشیبہ کے ضعف پر چند حنفی اور غیر حنفی علماء کی شہادتیں |
|
169 |
امام بیہقی کی شہادت |
|
169 |
امام سیوطی کی شہادت |
|
169 |