امام ابن حزم رحمہ اگرچہ ظاہر ی تھے لیکن ان کی علمیت اور علوم اسلامیہ میں مہارت کےتمام لوگ معترف ہیں۔ انھوں نے بے شمار قیمتی کتابوں کا ذخیرہ اپنے پیچھے یادگارچھوڑا ہے۔امام ابن حزم کا پورا نام علی بن احمد بن سعید بن حزم، کنیت ابو محمّد ہے اور ابن حزم کے نام سے شہرت پائی۔ آپ اندلس کےشہر قرطبہ میں پیدا ہونے اور عمر کی 72 بھاریں دیکھ کر 452 ہجری میں فوت ہوئے۔ابن حزم تقریباّ چار صد کتب کے مولف ہیں۔ آپ کی وہ کتابیں جنہوں نے فقہ ظاہری کی اشاعت میں شہرت پائی وہ المحلی اور الاحکام فی اصول الاحکام ہیں۔ المحلی فقہ ظاہری اور دیگر فقہ میں تقابل کا ایک موسوعہ ہے۔ یہ کئی اجزاء پر مشتمل ایک ضخیم فقہی کتاب ہے جس میں فقہ اور اصول فقہ کے ابواب شامل ہیں۔زیرنظر کتاب ’’المحلی اردو‘‘اما م ابن حزم کی معروف کتاب المحلى بالآثار کا اردو ترجمہ ہےیہ ترجمہ محدث العصر مولانا عطاء اللہ حنیف بھوجیانی اور نامور سلفی عالم مولانا صغیر احمد شاغف بہاری رحمہا اللہ نے تقریباً35؍سال قبل پروفیسر غلام احمد حریری رحمہ اللہ سے کرایا ۔اس کی نظرثانی اور احادیث کی تخریج کا فریضہ مولانا شاغف بہاری مرحوم نے انجام دیا ۔اس کی پہلی جلد1984ء میں ’’دار الدعوۃ السلفیہ،لاہور‘‘ سے مولانا عطاء اللہ حنیف رحمہ اللہ کی زندگی میں شائع ہوئی ۔اور دوسری جلد بھی سات سال بعد 1990ء میں دار الدعوۃ السلفیہ،لاہور سے ہی شائع ہوئی۔اس کے بعد والی جلدیں ’’مرکز الدعوۃ والارشاد‘‘ لاہور نے شائع کیں۔ فی الوقت ہمیں اس کی تین جلدیں میسر ہوئی تو انہیں کتاب وسنت سائٹ پر پبلش کردیا گیا ہے۔مزید جلدیں ملنے پرانہیں بھی پبلش کردیا جائے گا۔ ان شاء اللہ۔ (م۔ا)
عناوین |
|
صفحہ نمبر |
عرض ناشر |
|
1 |
افتتاحیہ از مترجم |
|
1 |
تعارف امام ابن حزم |
|
2 |
تعارف ’’المحلی ‘‘ ابن حزم |
|
5 |
ترجمۃ المترجم ( مترجم کے حالات زندگی ) |
|
7 |
آغاز کتاب |
|
11 |
1۔توحید |
|
13 |
قلبی و لسانی شہادت |
|
13 |
اثبات ہستی باری تعالیٰ |
|
14 |
دلیل وحدانیت |
|
15 |
اللہ تعالیٰ نے سب اشیاء کو کسی علت موجبہ کے بغیر پیدا نہیں کیا |
|
16 |
روح مخلوق ہے |
|
17 |
وحدت روح و نفس |
|
18 |
عرض مخلوق ہے |
|
20 |
اللہ تعالیٰ کسی چیز کی صورت میں متمثل نہیں ہوتا |
|
21 |
نبوت حق ہے |
|
21 |
حضرت محمد بن عبد اللہ کی رسالت عامہ |
|
22 |
تما م ادیان منسوخ ہیں |
|
24 |
عیسیٰ نب مریم نازل ہوں گے |
|
25 |
تمام انبیاء انسان تھے |
|
26 |
جنت حق اور مخلوق ہے |
|
27 |
دوزخ حق اور مخلوق ہے |
|
28 |
مومن ابدی جہنمی نہیں ہو گا |
|
28 |
جنت و دوزخ اور ان کے مکین فنا نہیں ہوں گے |
|
29 |
اہل جنت کھائیں پئیں گے |
|
30 |
عذاب جہنم کے انواع و اقسام |
|
32 |
حدیث نبوی کا منکر کافر ہے |
|
33 |
قرآن کریم اللہ کا کلام ہے |
|
33 |
قرآن میں مذکور جملہ واقعات حق ہیں |
|
34 |
دین میں کوئی را ز نہیں |
|
34 |
ملائکہ حق ہیں |
|
35 |
فرشتےنور سے پیدا کیے گئے ہیں |
|
35 |
فرشتے سب مخلوقات سے افضل ہیں |
|
35 |
جن حق ہیں |
|
36 |
موت کے بعد جی اٹھنا برحق ہے |
|
37 |
وحشی جانور روز قیامت اکٹھے ہو جائیں گے |
|
39 |
پل صراط حق ہے |
|
39 |
میزان حق ہے |
|
40 |
حوض حق ہے |
|
40 |
اہل کبائر کے لیے رسول کریم کی شفاعت برحق ہے |
|
41 |
اعمال نامے پر ہمارا ایمان ہے |
|
42 |
اہل ایمان کے دائیں ہاتھ او رکافر کو بائیں ہاتھ اعمالنامے دیے جائیں گے |
|
42 |
ہر انسان کے ساتھ دو فرشتے ہیں |
|
43 |
حسنات و سیئات |
|
44 |
کفر کی حالت میں کیے گئے اعمال کا مسئلہ |
|
45 |
عذاب قبر حق ہے |
|
48 |
نیکیوں سے برائیوں کا ازالہ ہو جاتا ہے |
|
50 |
حضرت عیسیٰ نہ مقتول ہوئے نہ مصلوب |
|
51 |
رسول کریم ﷺ اور آپؐ کے صحابہ روز قیامت زندہ ہوں گے |
|
52 |
روحین زندہ ہیں |
|
53 |
وحی منقطع ہو چکی ہے |
|
55 |
دین کامل ہو چکا ہے |
|
55 |
حضور نے سب احکام امت کو پہنچا دیے |
|
55 |
اللہ کی حجت تمام ہو چکی |
|
56 |
امر بالمعروف و نہی عن المنکر فرض ہیں |
|
56 |
اسلام کی صداقت کا اعتراف |
|
58 |
انس و جن میں سب سے افضل انبیاء ہیں |
|
58 |
اللہ تعالیٰ ہر چیز کا خالق ہے |
|
59 |
مخلوقات میں سے کوئی چیز اللہ کے مشابہ نہیں |
|
60 |
اللہ تعالیٰ زمان و مکان سے پاک ہے |
|
60 |
اسماء و صفات الہٰی کا مسئلہ |
|
61 |
اللہ تعالیٰ کے ننانوے نام |
|
61 |
اپنی طرف سے اللہ کا کوئی نام تجویز نہ کیا جائے |
|
62 |
آسمان اول پر نزول باری تعالیٰ |
|
63 |
قرآن کریم مخلوق نہیں |
|
64 |
قرآن کریم کلام الہیٰ ہے |
|
64 |
اللہ تعالیٰ کا علم حق ہے |
|
66 |
اللہ تعالیٰ ہر چیز پر قادر ہے |
|
66 |
صفات باری تعالیٰ |
|
67 |
رؤیت باری تعالیٰ بروز قیامت |
|
70 |
انبیاء سے شرف ہمکلامی |
|
70 |
حضرت محمد او رحضرت ابراہیم اللہ تعالیٰ کے خلیل ہیں |
|
71 |
معراج جسمانی |
|
71 |
معجزات کا صدور صرف انبیاء سے ہوتا ہے |
|
72 |
سحر سے قلب ماہیت نہیں ہوتی |
|
73 |
تقدیر حق ہے |
|
73 |
وقت مقرر پہلے کسی کو موت نہیں آ سکتی |
|
73 |
موت سے پہلے ہر شخص رزق مقدر پالیتا ہے |
|
74 |
افعال العباد اللہ کے پیدا کردہ ہیں |
|
75 |
اللہ تعالیٰ کسی کے آگے جواب دہ نہیں |
|
75 |
خدا کے افعال عدل و حکمت پر مبنی ہیں |
|
75 |
ایمان و اسلام دونوں ایک ہیں |
|
76 |
قلبی تصدیق ، زبانی اقرار اور عمل بالاعضاء کا نام ا یمان ہے |
|
76 |
تصدیق بالقلب کرنے والا اگر اقرار باللسان نہ کرے تو کافر ہے |
|
78 |
تصدیق بالقلب و اقرار باللسان کرنے والا مومن ہے خواہ اس کی دلیل معلوم ہو یا نہ ہو |
|
78 |
تمام شرعی اعمال کا تارک ناقص الایمان مومن ہے |
|
79 |
یقین میں درجہ بندی نہیں ہے |
|
79 |
کبائر و صنعائر کا معاملہ |
|
80 |
کبائر سے اجتناب نہ کرنے کا معاملہ |
|
81 |
مسئلہ شفاعت |
|
82 |
جنت میں درجہ بندی |
|
84 |
سب سے افضل ابنیاء ہیں |
|
85 |
خلافت قریش میں محدود ہے |
|
86 |
خلافت کے شرائط |
|
87 |
توبہ کے قواعد و شرائط |
|
90 |
دجال یک چشم اور کذاب ہے |
|
92 |
خضر نبی تھے اور وفات پا چکے ہیں |
|
93 |
ابلیس زندہ ہے |
|
93 |
2۔شرعی احکام کے اصول |
|
|
دینی احکام کا سرچشمہ قرآن اور حدیث صحیح ہے |
|
95 |
حدیث موقوف و مرسل حجت نہیں |
|
96 |
سنت ، قرآن و سنت دونوں کو منسوخ کر سکتی ہے |
|
98 |
بلا دلیل کسی آیت یاحدیث کو منسوخ یا مؤول نہیں کہہ سکتے |
|
100 |
اجماع کی تعریف |
|
102 |
ایک کے اختلاف سے بھی اجماع باقی نہیں رہتا |
|
102 |
نزاع و اختلاف کی صورت میں کیا کیا جائے ؟ |
|
104 |
دین میں قیاس و رائے پر عمل حرام ہے |
|
105 |
رائے کی مذمت مین خلفائے اربعہ کے اقوال |
|
113 |
رسول کریم ﷺ کے سارے افعال امت پر فرض نہیں |
|
119 |
سابقہ شرائع کا اتباع جائز نہیں ہے |
|
119 |
کسی زندہ اور مردہ کی تقلید جائز نہیں |
|
120 |
اجتہاد کی تعریف |
|
123 |
عالم بالحدیث کی برتری |
|
123 |
خطاء و نسیان کا حکم |
|
124 |
فرائض کی تعمیل لازم ہے |
|
125 |
کسی دینی فریضے کی قبل از وقت انجام نہیں دیا جا سکتا |
|
125 |
مجتہد سے حب خطا سر زد ہو |
|
126 |
صرف ایک قول حق ہوتا ہے |
|
127 |
’’ ظن ‘‘ کا مفہوم و مطلب ( حاشیہ ) |
|
|
3۔ کتاب الطہارۃ |
|
133 |
وضوء فرض ہے |
|
133 |
وضو کے لیے طہارت کی نیت شرط ہے |
|
133 |
احناف کے بعض قیاسات کا رد |
|
134 |
وضوء نماز کے وقت سے پہلے اور بعد جائز ہے |
|
136 |
وضو کرت ےوقت ٹھنڈک حاصل کرنے کی نیت جائز نہیں |
|
139 |
نیت ہر کام سے شروع کرنے سے پہلے اس سے متصل کرنی چاہیے |
|
139 |
اعضائے وضوء پر پانی بہانا |
|
140 |
قراءت قرآن و سجدہ تلاوت بلا وضو جائز ہے |
|
140 |
بلاوضوء تلاوت و سجدہ کو ناروا کہنے والوں کے دلائل کا جائزہ |
|
143 |
اذان و اقامت بلا وضوء جائز ہے |
|
149 |
جنبی کے لیے مستحب ہے کہ کھاتے یا سوتے وقت وضو کر لے |
|
150 |
ازالہ نجاست فرض ہے |
|
158 |
موزے اور جوتے کو پاک کرنا |
|
159 |
بعض ائمہ کے قیاسات کا رد |
|
161 |
قبل و دبر کی طہارت |
|
162 |
بعض ائمہ کے قیاسات کا جائزہ |
|
164 |
پیشاب کی نجاست کا ازالہ کیسے کیا جائے ؟ |
|
168 |
خون کی تطہیر |
|
170 |
مذی کی تطہیر |
|
175 |
برتنوں کی تطہیر |
|
177 |
جس برتن میں کتا منہ ڈالے ، اس کا حکم |
|
179 |
مقلدین حنفیہ کے دلائل کا رد |
|
186 |
بلی برتن میں منہ ڈالے تو اس کا حکم |
|
190 |
چمڑے کی تطہیر |
|
192 |
اقوال صحابہ و تابعین |
|
196 |
فقہاء کے اقوال |
|
197 |
اقوال ائمہ پر تنقید و تبصرہ |
|
198 |
حرمت خمر |
|
201 |
منی کی طہارت کا مسئلہ |
|
202 |
گوبر یا پاخانہ جل جائے تو اس کا حکم |
|
206 |
مردوں ، عورتوں اور ماکوں اللحم جانوروں کا لعاب اور پسینہ پاک ہے |
|
206 |
کفار کا لعاب ، آنسو اور پسینہ ناپاک ہے |
|
207 |
تمام ماکول اللحم وغیر ماکول اللحم جانوروں کا جوٹھا پاک اور حلال ہے |
|
211 |
مقلدین ائمہ کے قیاسات کا رد |
|
212 |
پانی میں نجاست پڑنے کا حکم ( مسئلہ قلتین ) |
|
216 |
نجاسات سے متعلق امام ابو حنیفہ کا موقف |
|
227 |
امام مالک کے ا قوال |
|
233 |
امام شافعی کا نقطہ نظر |
|
236 |
بول کی مختلف اقسام اور ان کا شرعی حکم |
|
262 |
ظاہریہ کا مسلک |
|
264 |
اون ، پشم اور سینگ پاک ہیں |
|
282 |
مومن کے اعضاء پاک اور کافر کے ناپاک ہیں |
|
282 |
نجاست خورد جانور کا دودھ حرام ہے |
|
283 |
ماء مستعمل کےساتھ وضوء غسل جائز ہے |
|
283 |
امام ابوحنیفہ کا موقف |
|
285 |
امام شافعی کا مسلک |
|
286 |
مکھی ، پسو اور چمگادڑوغیرہ کا فضلہ |
|
293 |
قے سے اجتناب |
|
293 |
شراب وقمار |
|
294 |
نبیذ کا مسئلہ |
|
295 |
پاخانے کے وقت قبلہ رخ ہونے کی ممانعت |
|
297 |
ابن حزم کا نقد و تبصرہ |
|
300 |
پانی، جس میں کوئی پاک چیز مل جائے |
|
306 |
نبیذ کا حکم |
|
310 |
امام ابوحنیفہ کا مسلک |
|
311 |
نیند سے بیدار ہونےوالے کا حکم |
|
312 |
کھڑے پانی میں غسل جنابت کا مسئلہ |
|
319 |
عورت کے بچے ہوئے پانی کاحکم |
|
321 |
مغصوب پانی کےساتھ وضوء کاحکم |
|
326 |
چاندی سونے کے برتن سے وضوء وغسل جائز نہیں |
|
329 |
ارض ثمود کے کنوؤں سے وضوء کی ممانعت |
|
330 |
عرق سے وضوء جائز نہیں |
|
331 |
سمندری پانی کےساتھ وضوء اور غسل |
|
331 |
وہ امور جن سے وضو واجب ہوتا ہے |
|
332 |
نیند ناقص وضوء( وضوء کو توڑنے والی) ہے |
|
334 |
ائمہ اربعہ کے مسالک |
|
335 |
مذی اور بول و براز ناقض وضوء ہے |
|
345 |
دبر سے ہوا کا خروج ناقض وضوء ہے |
|
346 |
جو شخص بول و براز وغیرہ سے مغلوب ہو |
|
346 |
مندرجہ صدر امور ناقص وضوء ہیں |
|
350 |
شرمگاہ کو چھونے سےوضوء ٹوٹ جاتا ہے |
|
350 |
اونٹ کا گوشت کھانے سے وضوء ٹوٹ جاتا ہے |
|
358 |
مرد وعورت کاایک دوسرے کو چھونا ناقض وضو ہے |
|
361 |
دخول بلا انزال ناقض وضو ء ہے |
|
369 |
جنازہ اٹھانے سے وضو واجب ہو جاتا ہے |
|
369 |
استحاضے کا خون ناقض وضو ہے |
|
371 |
مندرجہ ذیل امور ناقض وضو نہیں ہیں |
|
376 |
حنفیہ کے مسلک پر امام ابن حزم کا نقد و تبصرہ |
|
378 |
شوافع کا نقطہ نظر اور اس پر نقد |
|
382 |
4۔ وہ امور جن سے سارے جسم کا دھونا واجب ہو جاتا ہے |
|
391 |
وجوب غسل |
|
394 |
جنابت کیا ہے |
|
395 |
منی کا خروج موجب غسل ہے |
|
396 |
غسل کے بعد رطوبت کا خروج |
|
397 |
انزال نہ ہو توعورت پر غسل نہیں |
|
397 |
غسل کے بعد منی کا خروج |
|
398 |
غسل کے لیے نیت ضروری ہے |
|
399 |
جمعہ کےدن غسل |
|
400 |
غسل جمعہ کاوقت |
|
414 |
اقوال ائمہ اور ابن حزم کا نقد |
|
418 |
غسل میت |
|
419 |
میت کو غسل دینے والا بھی غسل کرے |
|
419 |
ضروری نہیں کہ غسل اپنےہاتھ سےہو |
|
423 |
مدت حیض میں خون کی رکاوٹ |
|
423 |
حیض و نفاس والی عورت کا حج |
|
423 |
عمرہ کرنے والی حائضہ عورت |
|
424 |
عورت اگر خون میں تمیز نہ کر سکے |
|
425 |
اور کسی بات کے باعث غسل واجب نہیں |
|
425 |
5۔ غسل واجب کا طریقہ |
|
427 |
غسل جنابت |
|
427 |
جسم کو ملنا ضروری نہیں |
|
429 |
ڈاڑھی کا خلال ضروری نہیں |
|
434 |
عورت کے لیے (چوٹی کےبالوں کا ) خلال ضروری نہیں |
|
438 |
وہ غسل جن میں عورت کے لیے بالوں کا کھولنا ضروری ہے |
|
438 |
غسل اور غوطہ |
|
442 |
ٹھہرے ہوئے پانی میں غسل |
|
442 |
مختلف غسل |
|
445 |
غسل میں تولیے وغیرہ کا استعمال |
|
451 |
غسل کا آغاز کہاں سے کرے ؟ |
|
452 |
نیند سے بیداری کے بعد وضوء کاطریقہ |
|
453 |
کانوں کا مسح فرض نہیں ہے |
|
462 |
پاؤں کا مسح |
|
462 |
سر پر پہنے ہوئے لباس پر مسح |
|
465 |
سر پر پہنے ہوئے کپڑے اور طہارت |
|
472 |
سر کے ملبوسات پر مسح کے لیے مدت مقرر نہیں |
|
473 |
سر پر مسح صرف وضوء میں ہے غسل میں نہیں |
|
473 |
وضوء اورغسل میں احتیاط |
|
474 |
وضوء میں ترتیب ضروری ہے |
|
474 |
امام ملک او رامام ابوحنیفہ کے دلائل کاتجزیہ |
|
476 |
وضوء اورغسل میں متابعت ضروری نہیں |
|
478 |
وضو اورغسل میں زیادہ پانی کا استعمال مکروہ ہے |
|
482 |
پتیوں وغیرہ پر مسح ضروری نہیں |
|
484 |
مقام مخصوص کو ہاتھ لگانا |
|
487 |
شک پڑ جائے تو کیا کرے ؟ |
|
489 |
پاؤں میں پہنے ہوئے جائز لباس پر مسح |
|
491 |
مدت مسح کی ابتداء و انتہاء |
|
507 |
مذکورہ صدر مسائل مردوں اورعورتوں و نیز سفر جائز و ناجائز سب کے لیے یکساں ہیں |
|
511 |
ایک پاؤں دھونے کے بعد موزے میں داخل کرنا |
|
512 |
پھٹے ہوئے موزوں پر مسح جائز ہے |
|
513 |
ٹخنے کے نیچے مقطوعہ موزے پر مسح |
|
516 |
بحالت طہارت موزے پہننے کے بعد اگر اتار دے ؟ |
|
517 |
مسح کے بعد موزوں کو اتارنا |
|
519 |
حالت طہارت میں موزے پہننا بہت بہتر ہے |
|
524 |
حضر میں مسح کرنے کے بعد سفر میں یا سفر میں مسح کے بعداقامت |
|
524 |
مسح صرف اوپر ہے |
|
526 |
بغیر وضوء پہنے ہوئے موزے اور شدت خوف مانع مسح ہو تو کیاکرے ؟ |
|
530 |