اسلام ایک امن و عافیت اور اخوت کا دین ہے۔ اسلام کی تاریخ اخوت و مودّت کے سنہری ابواب سے لبریز ہے۔ اس کی ایک نمایاں جھلک ہجرت مدینہ کے بعد آپﷺ کا انصار و مہاجرین کو آپس میں بھائی بھائی کے رشتے میں پرو دینا اور پھر انصار و مہاجرین کا آپس میں ایسی محبت کا نمونہ پیش کرنا دنیا کا کوئی دین ایسی مثال پیش کرنے سے عاجز و قاصر ہے۔ یہی وہ آفاقی دین ہے جس کی تعلیمات قیامت تک زندہ و جاوید رہیں گی، کیونکہ اللہ تعالیٰ نے اس کی حفاظت کا ذمہ خود لیا ہے۔ اسی طرح دین اسلام کی مقدس تعلیمات روات کی مستند کڑیوں کے ساتھ امت مسلمہ تک پہنچی اور علمائے اسلام ہی کو آپ ﷺ کی زبان اطہر سے دین کے وارث قرار ہونے کے لقب سے نوازہ گیا"العلماء ورثۃ الانبیاء"۔ زیر تبصرہ کتاب"ایک درد مند کا پیغام ورثائے اسلام کے نام" جس کو عبد الرشید انصاری نے جمع و ترتیب کیا ہے۔ جس میں فاضل موصوف کے مسلک اہل حدیث کے جید علماء سے خط و کتابت کی صورت میں سوال و جواب کو ایک مختصر کتابچہ کی شکل دی گئی ہے۔ اللہ تعالی سے دعا ہے کہ اللہ موصوف کی محنت کو قبول و منظور فرمائے۔ آمین(عمیر)
عناوین |
صفحہ نمبر |
عبد الرشید انصاری کا پہلا خط |
2 |
عبد الرشید انصاری کا دوسرا خط |
10 |
مولانا محمد اشرف سلیم قلعہ دیدار سنگھ کا پہلا جواب |
19 |
مولانا محمد اشرف سلیم قلعہ دیدار سنگھ کا دوسرا جواب |
24 |
دیگر علمائے کرام کی طرف سے جواب کی تائید |
31 |
ان علمائے اہل حدث اور احباب اہل حدیث کے اسماء گرامی تعداد 61 |
35 |
حضرت مولانا حافظ محمد یحییٰ عزیز میر محمدی کا پہلا خط عبد الرشید انصاری کی طرف سے جواب |
37 |
مولانا ارشاد الحق اثری کا خط اور اس کا جواب |
42 |
حافظ عبد الشکور مدنی صاحب کا کتاب پر تبصرہ اور عبد الرشید انصاری کا جواب |
47 |