سیدنا معاویہ بن ابی سفیان مسلمانوں کے چھٹے خلیفۂ راشد بعثت نبوی ﷺ سے پانچ سال قبل پیدا ہوئے۔سیدنا معاویہ کی نبی کریمﷺ سے کئی قرابتیں تھیں،جن میں سب سے قریب کی رشتے داری یہ تھی کہ سیدنا معاویہ کی بہن سیدہ ام حبیبہ بنت ابو سفیان ؓ نبی کریمﷺ کی زوجیت میں تھیں۔سیدنا معاویہ ان جلیل القدر صحابہ کرام میں سے ہیں ،جنہوں نے نبی کریم ﷺ کے لئے کتابتِ وحی جیسے عظیم الشان فرائض سر انجام دئیے۔سیدنا علی کی وفات کے بعد ان کا دور حکومت تاریخ اسلام کے درخشاں زمانوں میں سے ہے۔جس میں اندرونی طور پر امن و اطمینان کا دور دورہ بھی تھا اور ملک سے باہر دشمنوں پر مسلمانوں کی دھاک بھی بیٹھی ہوئی تھی۔لیکن افسوس کہ بعض نادان مسلمان بھائیوں نے ان پر اعتراضات اور الزامات کا کچھ اس انداز سے انبار لگا رکھا ہے کہ تاریخ اسلام کا یہ تابناک زمانہ سبائی پروپیگنڈے کے گردوغبار میں روپوش ہو کر رہ گیاہے۔ کئی اہل علم اور نامور صاحب قلم حضرات نے سیدنا معاویہ ابی سفیان کے متعلق مستند کتب لکھ کر سیدنا معاویہ کے فضائل ومناقب،اسلا م کی خاطر ان کی عظیم قربانیوں کا ذکر کے ان کے خلاف کیےجانے والےاعتراضات کی حقیقت کو خوب واضح کیا ہے ۔ زیر نظر کتاب’’ خلیفۂ راشدسیدنا معاویہ کی سیاسی زندگی ‘‘ مولانا علی احمد عباسی کی تصنیف ہے۔فاضل مصنف نے اس کتاب میں نہایت ہی سلیس اور آسان فہم انداز میں سیدنا معاویہ کی سیاسی زندگی سے متعلق بحث کی ہے۔یہ کتاب سیدنا معاویہ کےحالات ِ زندگی اور مشاجراتِ صحابہ سے متعلق نہایت جامع ، مختصر اور متعدل تحقیق ہے۔ اور شروع سے لے کر آخر تک انتہائی دلچسپ اوراپنے اندر نہایت وقیع معلومات رکھتی ہے۔یہ کتاب 1970ء کی دہائی میں لکھی گئی جوکہ عرصۂ دراز سے ناپید تھی۔ناشر کتاب ہذا جناب فہد حارث صاحب نے مختصر ومفیدتعلیقات و حواشی کے ساتھ 2019ء میں اس کوطبع کروایا ہے۔اس ایڈیشن کے شروع میں سیدنا معاویہ کے فضائل ومناقب اوران کے دفاع کے سلسلہ میں فہد حارث صاحب کا تحریر کردہ مقدمہ لائق مطالعہ ہے۔اللہ تعالیٰ ان کی تحقیقی وتصنیفی خدمات کو قبول فرمائے ۔(م۔ا)
عناوین |
صفحہ نمبر |
پیش گفتار |
11 |
اسلامی تاریخ کےشائع ہونےکانامعقول اندیشہ |
13 |
مشاجرات صحابہ اورخطائے اجتہادی |
15 |
بنوامیہ اوربنوہاشم کےمعاشرتی تعلقات |
20 |
بنوامیہ وبنوہاشم اورسبقتِ اسلام |
27 |
سیدناابوسفیان رضی اللہ عنہ اورمخالفتِ اسلام |
30 |
ڈاکٹر مصطفیٰ سباعی رحمہ اللہ کابنوامیہ کی بابت مبنی برحقیقت اعتراف |
33 |
ردعمل کےنقصانات |
35 |
کتاب ہذاکی وجہ طباعت |
38 |
مقدمہ |
41 |
عرض مؤلف |
47 |
مآخذ |
50 |
قرآن حکیم |
51 |
احادیث |
53 |
کتب ِ سیر |
59 |
کتب تاریخ |
60 |
ابن خلدون |
62 |
جامعین |
64 |
اہلِ کذب |
65 |
اصحابِ تالیف |
66 |
دیگرعلما |
70 |
ابن قتیبہ |
71 |
واقدی |
73 |
مستشرقین |
74 |
پس چہ بایدکرو؟ |
76 |
حضرت امیرمعاویہ رضی اللہ عنہ |
81 |
اسلام اورہجرت |
87 |
نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کےحضور |
105 |
عہدِ صدیقی وفاروقی |
109 |
عہدِ عثمانی |
117 |
دورِامارت |
130 |
زمانہ فتن |
137 |
ابوذررضی اللہ عنہ |
140 |
شہادت امیرالمؤمنین |
150 |
طلحہ وزبیر رضی اللہ عنہما |
152 |
عہدِ مرتضوی |
153 |
معرکہ صفین |
160 |
تحکیم |
169 |
مصرکاہنگامہ |
174 |
اشتر |
176 |
تحکیم پرتبصرہ |
182 |
صحیفہ |
182 |
ثالث |
185 |
ثالثوں کافیصلہ |
191 |
اذرُخ |
193 |
خرافات |
194 |
ایک اورروایت |
195 |
تجزیہ |
198 |
فیصلے کےبعد |
209 |
تجزیہ |
209 |
ہواکارخ ،بعض اہم واقعات |
212 |
مصر |
212 |
نہروان |
214 |
حجازویمن |
217 |
غیرمبایعین |
220 |
بسربنارطاۃ رضی اللہ عنہ |
227 |
سیدنا ابن عباس رضی اللہ عنہما |
235 |
سیدناعقیل رضی اللہ عنہ |
240 |
دورِفتن میں سیدناعلی رضی اللہ عنہ کاموقف |
244 |
شہادت امیرالمؤمنین |
249 |
امیرالمؤمنین سیدناحسن رضی اللہ |
251 |
اہلِ شام |
252 |
صلح |
253 |
دونوں سفیر |
258 |
بیعتِ خلافت |
260 |
صحابہ کرام رضی اللہ عنہم کی رائے |
264 |
الفنۃ الباغہ(باغی ٹولی) |
269 |
حُجربن عدی |
286 |
دورخلافت |
291 |
داخلی اصلاحیں |
291 |
رسل ورسائل |
293 |
دیوان |
293 |
عدلیہ |
294 |
رفاہِ عام |
294 |
زرعی اصلاحات |
297 |
دفاع |
299 |
غزوہ روم |
300 |
خلافت نبوت |
305 |
کتاب اللہ |
317 |
اولی الامر |
323 |
سنت |
327 |
ایک اہم حدیث |
329 |
ایک اورحدیث |
335 |
1۔حکومتِ نبویہ |
336 |
2۔خلافتِ نبوت |
337 |
3۔ملک عضوض |
338 |
4۔جبرکی حکومت |
339 |
حدیثِ سفینہ |
342 |
الراشدون |
349 |
دین کی حفاظت |
365 |
1۔عجم کی سیاسی حرکت |
365 |
2۔سبائی تحریک |
366 |
3۔خوارج |
378 |
قیادت کی شرط |
382 |
امامتِ قریش |
394 |
بنوعبدمناف |
397 |
اموی حکمتِ عملی کےنتائج |
410 |
اموی اورہاشمی تصور |
414 |
ولایتِ عہد |
417 |
شوریٰ |
420 |
وجہ انتخاب |
443 |
تاریخِ انعقاد |
446 |
وفات امیر المومنین حضرت معاویہ رضی اللہ عنہ |
463 |
موقف سیدناحسین رضی اللہ عنہ |
468 |
مفسدون اورگمراہ کاموقف |
492 |
یزیدی فرقہ |
497 |
ایک بےسروپاافسانہ |
499 |
ایک اورحکایت |
504 |
موقفِ سیدنا عبداللہ بن زبیر رضی اللہ عنہ |
506 |
واقعہ حرہ |
508 |
ایک لغو روایت |
520 |
بعض شبہات کاازالہ |
524 |
وفات سیدناحسن رضی اللہ عنہ |
524 |
تدفین |
531 |
غلمۃ من قریش |
537 |
امیرزیاد |
552 |
لعنت |
559 |
اسلام کادستورسیاسی |
570 |
کتاب اللہ |
571 |
سنتِ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم |
577 |
عمل صحابہ کرام رضی اللہ عنہم |
581 |
حضرت خلیفہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم |
582 |
امیر المؤمنین عمراول رضی اللہ عنہ |
583 |
امیر المؤمنین عثمان رضی اللہ عنہ |
584 |
امیرالمؤمنین علی رضی اللہ عنہ |
586 |
امیرالمؤمنین معاویہ رضی اللہ عنہ کتابیات |
594 |
کتابیات |
604 |