سیدنا معاویہ ان جلیل القدر صحابہ کرام میں سے ہیں ،جنہوں نے نبی کریم ﷺ کے لئے کتابتِ وحی جیسے عظیم الشان فرائض سر انجام دئیے۔سیدنا علی کی وفات کے بعد ان کا دورِ حکومت تاریخ ِاسلام کے درخشاں زمانوں میں سے ہے۔جس میں اندرونی طور پر امن اطمینان کا دور دورہ بھی تھا اور ملک سے باہر دشمنوں پر مسلمانوں کی دھاک بھی بیٹھی ہوئی تھی۔ اور یزید بن معاویہ ؓ تابعین میں سے ہیں اور صحابی رسول سیدنا امیر معاویہ کے بیٹے ہیں۔ وہ قسطنطنیہ کے اس لشکر کا سپہ سالار تھا کہ جس نے سب سے پہلے قسطنطنیہ پر لشکر کشی کی تھی اور حدیث میں اس لشکر کو مغفور لہم کے لیے پروانہ مغفرت کی بشارت سنائی گئی ہے ۔ سیدنا معاویہ نے اپنی زندگی میں ہی اپنے بیٹے یزید کو ولی عہدی کے لیے نامزد کیا تو بےشمار کبار صحابہ کرام نے حضرت معاویہ کے فیصلے کو تسلیم کیا ۔لیکن افسوس کہ بعض نادان مسلمان بھائیوں نے سیدنا معاویہ اور ان کےبیٹے یزید پر اعتراضات اور الزامات کا کچھ اس انداز سے انبار لگا رکھا ہے کہ تاریخ اسلام کا یہ تابناک زمانہ سبائی پروپیگنڈے کے گردوغبار میں روپوش ہو کر رہ گیاہے۔ کئی اہل علم اور نامور صاحب قلم حضرات نے سیدنا معاویہ ابی سفیان کے متعلق مستند کتب لکھ کر سیدنا معاویہ کے فضائل ومناقب،اسلا م کی خاطر ان کی عظیم قربانیوں کا ذکر کے ان کے خلاف کےجانے والےاعتراضات کی حقیقت کو خوب واضح کیا ہے زیر نظر کتابچہ’’ امیر معاویہ اور یزید کی ولی عہدی مع واقعہ حرہ تصویر کا دوسرا رخ‘‘ ماضی کے دو اہم علماء کے مضامین پر مشتمل ہے شیخ الحدیث مولانا عطاء اللہ حنیف کے ان مضامین پر تائیدی حواشی سے ان کی افادیت دوچند ہوگئی ہے ۔یہ دونوں مضمون بہت قدیم تھے ان میں ایک مضمون مجلہ رحیق ،لاہور جو ن1958ء اور دوسرا مضمون ’’ الفرقان ،لکھنؤ‘‘ ستمبر واکتوبر 1992ء میں شائع ہوئے تھے۔جنا ب فہد حارث صاحب نے ان دونوں مضامین کو کمپیوٹر ائزڈ کمپوزنگ کے قالب میں ڈھال کراس کی نہایت دقتِ نظری سے پروف ریڈنگ کرواکر ازسر نو افادۂ عام کے لیے شائع کیا ہے ۔جناب فہد حارث اوربھی کئی مفید قدیم کتب کوکمپوز کرواکر’’ فہد حارث پبلی کیشنز‘‘ کی طرف سےشائع کرچکے ہیں اورمزید کام جاری ہے اللہ تعالیٰ ان کی جہود کو قبول فرمائے ۔(آمین) (م۔ا)
عناوین |
صفحہ نمبر |
عرض ناشر |
4 |
حضرت امیر معاویہ اور یزید کی ولی عہدی |
7 |
واقعہ حرہ اور تصویر کا دوسرا رخ |
23 |