سیدنا معاویہ ان جلیل القدر صحابہ کرام میں سے ہیں ،جنہوں نے نبی کریم ﷺ کے لئے کتابتِ وحی جیسے عظیم الشان فرائض سر انجام دئیے۔سیدنا علی کی وفات کے بعد ان کا دورِ حکومت تاریخ ِاسلام کے درخشاں زمانوں میں سے ہے۔جس میں اندرونی طور پر امن اطمینان کا دور دورہ بھی تھا اور ملک سے باہر دشمنوں پر مسلمانوں کی دھاک بھی بیٹھی ہوئی تھی۔ اور یزید بن معاویہ ؓ تابعین میں سے ہیں اور صحابی رسول سیدنا امیر معاویہ کے بیٹے ہیں۔ وہ قسطنطنیہ کے اس لشکر کا سپہ سالار تھا کہ جس نے سب سے پہلے قسطنطنیہ پر لشکر کشی کی تھی اور حدیث میں اس لشکر کو مغفور لہم کے لیے پروانہ مغفرت کی بشارت سنائی گئی ہے ۔ سیدنا معاویہ نے اپنی زندگی میں ہی اپنے بیٹے یزید کو ولی عہدی کے لیے نامزد کیا تو بےشمار کبار صحابہ کرام نے حضرت معاویہ کے فیصلے کو تسلیم کیا ۔لیکن افسوس کہ بعض نادان مسلمان بھائیوں نے سیدنا معاویہ اور ان کےبیٹے یزید پر اعتراضات اور الزامات کا کچھ اس انداز سے انبار لگا رکھا ہے کہ تاریخ اسلام کا یہ تابنا...