خطابت اللہ تعالیٰ کی عطاکردہ،خاص استعداد وصلاحیت کا نام ہے جس کےذریعے ایک مبلغ اپنے مافی الضمیر کے اظہار ،اپنے جذبات واحساسات دوسروں تک منتقل کرنے اور عوام الناس کو اپنے افکار ونظریات کا قائل بنانے کے لیے استعمال کرتا ہے۔بلاشک وشبہ قدرتِ بیان ایسی نعمت جلیلہ اور ہدیۂ عظمہ ہے جو اللہ تعالیٰ اپنے خاص بندوں کوعطا فرماتا ہے اور خطابت وبیان کے ذریعے انسان قیادت وصدارت کی بلندیوں کوحاصل کرتا ہے ۔ جوخطیب کتاب وسنت کے دلائل وبراہین سے مزین خطاب کرتا ہے اس کی بات میں وزن ہوتا ہےجس کاسامعین کے روح وقلب پر اثر پڑتا ہے۔اور خطبۂ جمعہ کوئی عام درس یا تقریر نہیں بلکہ ایک انتہائی اہم نصیحت ہےجسے شریعتِ اسلامیہ میں فرض قرار دیا گیا ہے ۔ یہی وجہ ہےکہ اس میں بہت سارے وہ لوگ بھی شریک ہوتے ہیں جو عام کسی درس وتقریر وغیرہ میں شرکت نہیں کرتے ۔اس لیے خطبا حضرات کے لیےضروری ہے کہ وہ خطبات میں انتہائی اہم مضامین پر گفتگو فرمائیں جن میں عقائد کی اصلاح ، عبادات کی ترغیب، اخلاقِ حسنہ کی تربیت،معاملات میں درستگی،آخرت کا فکر اورتزکیۂ نفس ہو۔ زیر نظر کتاب ’’ رہنمائے خطابت ‘‘ مولانا مفتی ابو ابولبابہ شاہ منصور کی کاوش ہے ۔انہوں نے اس کتاب میں خطابت کےاصول وآداب ، خطابت سیکھنے کے لیے طریقے ، درس ِ قرآن ، درس حدیث اور لیکچر کی تیاری اور منتخب تقریریں اس میں جمع کردی ہے ۔فاضل مرتب نے اس کتا ب میں خطابت کے قدیم رہنما اصولوں کے ساتھ جدید تحقیقات کو بھی مدنظر رکھا ہے ۔(م ۔ ا)
عناوین |
صفحہ نمبر |
تیسری طباعت کامقدمہ :آرزوکااظہا |
14 |
پہلی اشاعت کامقدمہ:اضطراری تالیف کی وجوہات |
16 |
خطابت کیاہے؟ |
|
تعریف |
23 |
مقصد |
23 |
عربوں کی خطابت |
25 |
خطابت کی ضرورت واہمیت |
26 |
تحریر کےمقابلے میں تقریر زیادہ ضروری ہے |
26 |
وعظ وتقریر کےمتعلق اہل علم کی کوتاہی |
26 |
علماءکووعظ وتبلیغ کی ترغیب |
27 |
ہرمدرسہ میں ایک واعظ ہونےکی ضرورت اوراس کافائدہ |
29 |
دینی مدارس میں تحریروتقریر سکھانے کاانتظام ضروری ہے |
30 |
طلبہ کو تقریرکی مشق کرانے کی ضرورت |
30 |
طلبہ کوتقریر سکھانےکاایک طریقہ |
31 |
علماء کےلیے تقریر سیکھنے کی آسان تدبیر |
31 |
کتاب دیکھ کی وعظ کہنا |
31 |
بےعمل عالم کوبھی وعظ کہناچاہیے |
32 |
ایک غلطی فہمی کاازالہ |
32 |
خطابت کی اقسام |
|
پہلی تقسیم |
35 |
خطابت مکتوبی |
35 |
خطابت حفظی |
35 |
خطابت اعدادی |
35 |
خطابت ارتجالی |
36 |
دوسری قسم |
36 |
تقریرکی تیاری کےپانچ مراحل |
|
مواد کی فراہمی |
38 |
خاکہ سازی |
40 |
قلم بندی |
40 |
ذہن نشینی |
41 |
مشق !مشق!مشق! |
41 |
اسٹیج کاخوف |
43 |
اس خوف کاعلاج کیسے؟ |
45 |
مقصد کااستحضار |
45 |
اعتماد ذات |
46 |
خطیب کےلیے چند ناگزیر چیزیں |
|
مطالعہ |
47 |
مطالعہ خطیب کی غذا ہے |
47 |
خطیب کوکیاپڑھنا چاہیے؟ |
48 |
نامورخطباء کامشاہدہ |
49 |
الفاظ کاذخیرہ |
50 |
ذخیرہ الفاظ میں اضافہ کیسے؟ |
51 |
خطیب کی سیرت |
52 |
تقریر کےلوازم |
|
زبان وبیان |
55 |
صحت تلفظ |
56 |
آواز کااتارچڑھاؤ |
57 |
اپنا لہجہ بھی درست کیجیے |
58 |
اتارچڑھاؤ کاتجربہ کیسے؟ |
59 |
سلاست |
59 |
سلاست کیونکر پیداہو؟ |
60 |
تقریر کی خوبیاں |
|
فصاحت وبلاغت |
61 |
اسلوب بیان |
62 |
شعری چاشنی |
65 |
لہجے کی مٹھاس |
66 |
بشاشت طبع |
67 |
خیالات کی سچائی |
68 |
نکتہ آفرینی |
69 |
تضادوترادف |
69 |
فطری انداز |
70 |
سادگی ورنگینی |
71 |
جدت ادا |
71 |
جذبات میں اعتدال |
74 |
تقریرکی خامیاں |
|
حروف ربط کاغلط استعمال |
75 |
بےمعنی تکرار |
75 |
مشکل پسندی |
76 |
خودپسندی |
76 |
احساس برتری باکمتری |
77 |
بےجاانکساری |
77 |
غیرضروری متانت |
78 |
نفسیات ناشناسی |
78 |
غیرمتعدل جذباتیت |
80 |
ناقص پیغام |
81 |