اس میں کوئی شک نہیں جادو، نظر اور حسداور ان سب کادوسروں پر اللہ کے حکم سےاثر انداز ہوجانا یہ عین حق اور درست بات ہے قرآن وسنت میں اس کاثبوت موجود ہے۔ قرآن مجید کے مطالعہ سے پتہ چلتا ہے کہ جادو کا عمل مختلف انبیاء کے عہد میں جاری تھا ۔جیساکہ قرآن مجید کے مختلف مقامات پر سیدنا صالح، موسیٰ،سلیمان کےعہد میں جادو اورجادوگروں کاتذکرہ موجود ہے اور یہ موضوع انتہائی حساس ہے ۔ آج اس بنیاد پر بے شمار لوگوں نےاپنی مسندیں سجا رکھی ہیں۔ جادو کا توڑ کرنے اور جن نکالنے کے نام پر وہ سادہ عوام کا دین، عزت، مال سب کچھ لوٹ رہے ہیں ۔ بڑے بڑے نیکوکار لوگ بھی اس دھندے میں پڑ چکے ہیں۔جادو کرنا اورکالے علم کےذریعے جنات کاتعاون حاصل کر کے لوگوں کو تکالیف پہنچانا شریعتِ اسلامیہ کی رو سےمحض کبیرہ گناہ ہی نہیں بلکہ ایسا مذموم فعل ہےجو انسان کو دائرۂ اسلام سے ہی خارح کردیتا ہے اور اسے واجب القتل بنادیتا ہے ۔جادو اور جنات سے تعلق رکھنے والی بیماریوں کے علاج کےلیے کتاب وسنت کے بیان کردہ طریقوں سے ہٹ کر بے شمار لوگ شیطانی اور طلسماتی کرشموں کے ذریعے ایسے مریضوں کاعلاج کرتے نظر آتے ہیں جن کی اکثریت تو محض وہم وخیال کے زیر اثر خود کو مریض سمجھتی ہے ۔جادوکا موضوع ان اہم موضوعات میں سے ہے جن کا بحث وتحقیق اور تصنیف وتالیف کے ذریعے تعاقب کرنا علماء کےلیے ضروری ہے کیونکہ جادو عملی طور پر ہمارے معاشروں میں بھر پور انداز سے موجود ہے اور جادوگرچند روپوں کے بدلے دن رات فساد پھیلانے پر تلے ہوئے ہیں جنہیں وہ کمزور ایمان والے اور ان کینہ پرور لوگوں سے وصو ل کرتے ہیں جو اپنے مسلمان بھائیوں سے بغض رکھتے ہیں اورانہیں جادو کے عذاب میں مبتلا دیکھ کر خوشی محسوس کرتےہیں لہذا علماء کے لیے ضروری ہے کہ جادو کے خطرے او راس کے نقصانات کے متعلق لوگوں کوخبر دارکریں اور جادو کا شرعی طریقے سے علاج کریں تاکہ لوگ اس کے توڑ اور علاج کے لیے نام نہادجادوگروں عاملوں کی طرف رخ نہ کریں۔ لیکن بعض سلفی عاملین کا یہ عمل محل نظر ہے کہ انہوں نے رقیہ(دم) ،جن نکالنے کے عمل کو مستقل پیشہ بنالیا ہے۔ زیر نظر ایک مضمون بعنوان’’ رقیہ اور راقیوں سے متعلق اہم سوالات‘‘ ا س موضوع کے متعلق علامہ محدث ربیع بن ہادی المدخلی﷾ سے کیے گئے سوالات کے جوابات پر مشتمل ہے ۔ جناب محمد مقیم فیضی﷾ نے اسے اردو قالب میں ڈھالاہے ۔ روحانی معالجین و عاملین حضرات کے استفادے کے لیے کتاب وسنت سائٹ پر پبلش کیا گیا ہے ۔ (م۔ا)
عناوین |
صفحہ نمبر |
سلفیوں کو علامہ کی نصیحت |
1 |
مدینہ کے ایک راقی کو علامہ کی نصیحت |
2 |
پیشہ وارانہ مقابلہ آرائی کے بعد |
3 |
رقیہ میں بھی رسول کی اتباع ضروری ہے |
3 |
راقیوں کی بے حیائی اور تجربات میں غیر شرعی توسع |
4 |
رقیہ کےلیے خود کو فارغ کر کے تشہیر کرنا دجل و فریب اور عیاری ہے |
4 |
علاج میں تکلیف سے گریز اور شریعت کی پابندی لازم ہے |
5 |
سوال: کیا رقیہ میں تجربہ کی گنجائش ہے |
6 |
سوال :کیا مسلمان جن کو مخاطب کرن جائز ہے |
6 |
سوال: پانی پر قرآن پڑھنے کا کیا حکم ہے ؟ |
8 |
وہ علماء جو رقیہ کے تفرغ یا رقیہ سینٹر کو غیر شرعی سمجھتےہیں |
10 |
تب آپ رقیہ سلفی کیوں نہیں بنتے ہیں ؟ |
13 |