مہمان کی تکریم ، ان کی ضیافت و خدمت، خبر گیری ،حسن سلوک اور تعاون و امداد اعلیٰ اقدار کی نشانی اور ایمان کی علامت اور انبیاءِ کرام علیہم السلام کی سنت ہے، قرآن کریم میں اللہ تعالیٰ نے سیدنا ابراہیم علیہ السلام کی مہمان نوازی کا تذکرہ فرمایا ہے،سیدنا ابراہیم علیہ السلام بڑے مہمان نواز تھے، نبی کریم ﷺ کی خصوصیات میں سے ایک خصوصیت مہمان نواز ہونے کی ہے۔فرمان نبوی ﷺ ہے’’ جو شخص اللہ تعالیٰ اور یوم آخرت پر ایمان رکھتا ہے وہ اپنے مہمان کی عزت کرتے ہوئے اس کا حق ادا کرے ‘‘ زیر نظر کتابچہ ’’نبی ﷺ کا اپنے مہمانوں اور میزبانوں کے ساتھ برتاؤ‘‘ فضیلۃ الشیخ مقبول احمد سلفی حفظہ اللہ کی ایک تحریر کی کتابی صورت ہے۔انہوں نے اس تحریر میں اختصار کے ساتھ متعلقہ موضوع کو بیان کرنے کی کوشش کی ہے اور اس قدر وضاحت ضرور کر دی ہے کہ جس سے قارئین کو رسول اللہ ﷺ کا اپنے مہمانوں اور میزبانوں کے ساتھ برتاؤ کا علم بخوبی ہو جائے ۔(م۔ا)
عناوین |
|
صفحہ نمبر |
نبیﷺ کا اپنےمہمانوں اور میزبانوں کے ساتھ برتاؤ |
|
2 |
آپﷺ نے مہمان نوازی کرنے اور لوگوں کو کھلانے پر ابھارا |
|
7 |
آپ نے مہمان کی تکریم کو ایمان کی علامت قرار دیا |
|
8 |
آپ نے دعوت قبول کرنا مسلمان کا دوسرے پر حق قرار دیا |
|
10 |
کھانے کےبعد بطور شکر گھر والوں کو دعا دینی چاہیے |
|
13 |
محمد ﷺ کااپنے مہمانوں کےساتھ برتاؤ |
|
16 |
نبیﷺ کا اپنےمیزبانوں کے ساتھ سلوک |
|
25 |